Monday, 23 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asim Khan
  4. Ashrafia Ka Ganda Khel

Ashrafia Ka Ganda Khel

اشرافیہ کا گندا کھیل

میرے ملک کے نوجوانوں کو ppp، pmln ،jui، pti کے فیس بک، ٹویٹر اور سوشل کے میڈیا کے مختلف ذارئع پر پروٹیکٹ کرنے کے جس کام پر اس ملک کی اشرافیہ نے لگا دیا۔ واقع اشرافیہ کا یہ کارنامہ کسی تعریف کا محتاج نہیں۔ ھمارے نوجوان رات کے 2، 2 بجے تک جس انداز سے مخالف پارٹی کے لیڈروں کے خلاف پوسٹیں اور ان کی میمز تیار کرتے ہیں۔ جس سے صرف آپس میں نفرت پھوٹ دراڑ اور تقسیم کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ اشرافیہ اس کام کو بہت احسن طریقہ سے سر انجام دے رہی ہے۔

اشرافیہ جن کے اپنے بچے آکسفورڈ، MIT ہارورڈ، دنیا کی اعلی ترین اور معیاری تعلیمی جامعات جیسے اداروں میں زیرتعلیم ہیں۔ اور ہمارے نوجوان جن میں اکثر بیروزگار ہیں اور بیشتر فیس نہ ہونے کی صورت میں اپنی یونیورسٹی میں تعلیم کو پایا تکمیل تک پہچانے سے رہ گئے۔ کیونکہ اگر ہمارے نوجوان اخلاقیات و سیاسیات پڑھتے یا ایجادات سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف رجوع کرتے تو ہو سکتا تھا کہ وه اشرافیہ کے ہاتھ آنے کے بجاے دستور پڑھتے یا پڑھاتے اور ملک کا نقشہ کچھ اور ہوتا۔ ہماری اشرافیہ چاہے وه اسٹیبلشمنٹ میں بیٹھے لوگ ہوں، یا حکومت کے لوگ یا کسی خان، وڈیرے جو بھی ہیں۔ انھوں نے اپنے بچوں کے "گولز"طے کر رکھے ہیں اور آنے والے اگلے 30 سالوں کی منصوبہ بندی بھی کر رکھی ہے۔

شاید اس میں ان کا قصور بھی نہیں ہے، یہ سب تو ہماری تربیت کا حصہ ہے۔ جو اس ملک کی اشرافیہ نے ہماری رگوں میں زہر کی طرح گھول دی ہے۔ والدین بیچارے ناجانے کیا کیا امیددیں اور آس لگاے بیٹھے ہیں۔ اور موصوف آنے والے دنوں میں اپنے خاندان کی کفالت اور اپنی تعلیم و مستقبل کے بارے میں سوچنے کی بجاے اپنی اپنی پارٹیوں کی پروٹیکشن میں لگے ہوے ہیں۔

ایک مضبوط اور خوبصورت خاندان ہی بہترین معاشرے کی پہلی كڑی ہے۔ اور بہت سارے بہترین معاشرے مل کر ایک خوبصورت ریاست کو وجود میں لاتے ہیں۔ اور خوبصورت ریاست کا قیام تب ہی ممکن ہے۔ جب معاشرے تعلیمی اور معاشی طور پر مضبوط ہوں۔ ہم ہر سال دنیا کی تقریباً 500 بہترین جامعات میں سے ہماری جامعات جن میں سے بھی بمشکل 1 یا 2 جو آخری نمبر پر آتی ہیں۔ خوشی محسوس کرتے ہیں۔ کیونکہ ہماری اشرافیہ نے تعلیم و تربیت پر پہلے روز ہی توجہ نہیں دی۔ اسلیے کہ ان کو پتہ تھا کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں بھی تو ان کو آپسی جھگڑے نفرت پھوٹ تقسیم پر تو لگانا ہے۔

سب سے پہلے بنیادی تعلیم جس پر ہر نوجوان کو دستور، حقوق اور فرائض کا علم ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی سمجھ بھی ہوں۔ مگر سب سے پہلے ان پر اپنے خاندان کی کفالت فرض ہے۔ کیونکہ جب تک پیٹ خالی ھو گا تو کوئی ایجاد و تحقیق ممکن ہی نہیں۔

الله پاک اپنی رحمت اور فضل کے دروازے ہم پر کھول دیں اور ہمیں آپسی نفرت، بغص، جھگڑے بھلا کر ایک ہونے کی توفیق عطا کریں۔

Check Also

Shaam, Bashar Raft o Hayat Ul Tahrir Aamad (11)

By Haider Javed Syed