America Bahadur Ki Pur Asrariat
امریکا بہادر کی پراسراریت
امریکا بہادر کا پراسرار طریقے سے افغانستان سے رات کی تاریکی میں انخلا کیا اس خطے کو ایک نئی جنگ کی طرف دھکیلنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے؟ وہ امریکہ جو اس خطے میں بڑے دھونس طاقت اور اتحادیوں کے بل بوتے پر آیا تو تھا افغانستان کے بہانے، جس کا مقصد اور ٹارگٹ یقینا چائنہ اور پاکستان تھے اور اس خطے سمیت پوری دنیا پر اپنی چودھراہٹ، حکمرانی، رعب، دبدبہ اور بالادستی کو قائم کرنا تھا۔
اچانک امریکہ کا افغانستان سے پراسرار انخلا پاکستان سے ہوائی اڈوں کی مانگ یہ جانتے ہوئے بھی کہ پاکستان اور چائنہ کا مشترکہ منصوبہ جو سی پیک کی صورت میں بڑی کامیابی سے رواں دواں ہے۔ جو کہ اگر پاکستان چاہے بھی تواپنے ہوائی اڈے امریکہ کے حوالے نہیں کر سکتا۔ اس لئے کہ امریکہ کا مقصد نہ تو افغانستان میں امن لانا ہے اور نہ ہی طالبان کا خاتمہ کرنا ہے۔
بلکہ امریکہ کا مقصد صرف اور صرف چائنہ کا راستہ روکنا ہے جو ون بلڈ(one belt) کی صورت چائنہ یورپ، افریقہ اور ایشیا میں بچھانا جاہتا ہے اور جس کے ذریعے اپنی تجارت اور سامان کو بیچنے کے لئے پوری دنیا تک رسائی حاصل کرنا چاہتا ہے شاید اس مقصد میں اسے کافی حد تک کامیابی بھی مل رہی ہے جو کہ امریکا بہادر کو کسی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔
پچھلے کچھ دنوں سے یہ پراسرار خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ امریکہ نے اپنے F15 جنگی طیارے جو کہ بحیرہ عرب میں موجود امریکی جنگی بیڑے سے اڑائے گئے تھےگوادر کے نزدیک پروازیں کی ہیں جس کا مقصد پاکستان کو یہ میسج دینا تھا کہ جن ہوائی اڈوں تک رسائی امریکہ بہادر کو نہیں دی جا رہی اور چائنہ کو بچانے کے لیے پاکستان امریکا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال رہا ہے ان کے بغیر بھی امریکا بہادر آپ لوگوں کو ٹارگٹ کر سکتا ہے۔
اب امریکا یہ اچھی طرح جان چکا ہے کہ آنے والے وقت میں اس کی چودھراہٹ کو شدید خطرات چائنہ کی صورت میں لاحق ہیں کہ فقط چائنہ ہی یہ صلاحیت رکھتا ہے کہ معاشی اور دفاعی میدانوں کے علاوہ بھی ہر میدان میں امریکہ بہادر کو ٹکر دے سکتا ہے۔ تو اسے روکنے کے لیے امریکا بہادر ہرممکن ناممکن جائز ناجائز اور ہر وہ راستہ اختیار کرے گا جسے چائنہ کی بڑھتی ہوئی معاشی اور دفاعی طاقت کو روک سکے اور اس عمل میں وہ اپنے شاطر اور چاپلوس دوست بھارت کی مدد سے چائنہ کے ساتھ پاکستان کو بھی کسی بھی طرح سے نقصان پہنچانے سے گریز نہیں کرے گا۔
گوادر میں چین اور پاکستان نے اپنی جنگی طیاروں کی تعداد کو مزید بڑھا دیا ہے امریکی F15 جنگی طیاروں کی گوادر پر پروازوں کے بعد پاکستانی معراج اور ایف 16 جنگی طیاروں نے بھی فورا اڑانے بھری اور امریکی جنگی جہازوں کو بغیر کسی پنجہ آزمائی کے واپسی کی راہ دکھائی ساتھ ہی امریکہ بہادر کو یہ واضح پیغام بھی دیا کہ پاکستان نہ تو عراق ہے اور نہ لیبیا۔ بہرحال امریکا بہادر اور اس کے چاپلوس دوست بھارت دونوں کی پراسرار خاموشی افغانستان کو اچانک طالبان کے رحم و کرم پر چھوڑ جانا اور افغانستان کو خانہ جنگی کی طرف لے کر جانا۔
اس بات کے واضح اشارے ہیں کہ امریکا بہادر اس خطے میں شطرنج کی نئی چال بچا رہا ہے اور افغانستان کی جنگ کو پورے خطے پر مسلط کر کے 11 دسمبر کے واقعے کے بعد کی طرح کوئی نئی جنگ کا آغاز کرنا چاہتا ہے امریکا بہادر اور اس کے چاپلوس دوست بھارت کے یہ مقاصد ہر خاص و عام اچھی طرح جان چکے ہیں۔ کیونکہ کہنے والے یہ بھی کہتے ہیں کہ امریکہ بہادر کی مثال اس سانپ کی طرح ہے جو بھوک کی ہوس مٹانے کے لیے اپنے بچوں تک کو نگل جاتا ہے۔
یہاں تو بات اس کی جھوٹی انا چودھراہٹ رعب اور بالادستی پوری دنیا پر قائم کرنے کی ہے۔ آنے والا وقت اس خطے کیلئے مزید کڑا امتحان اور مشکلات سے بھرپور لگ رہا ہے۔ رب ذوالجلال پاکستان سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کا حامی و ناصر ہو۔