Saturday, 12 October 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asif Ali Yaqubi
  4. PTM Par Pabandi Ke Ahem Awamil

PTM Par Pabandi Ke Ahem Awamil

پی ٹی ایم پر پابندی کے اہم عوامل

پختون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی ریاست مخالف سرگرمیوں کی بناء پر ریاست پاکستان کی جانب سے اس تحریک پر پابندی عائد کرنے کی وجوہات نہایت واضح اور سنگین ہیں۔ پی ٹی ایم نے ایک آزاد اور خود مختار ملک میں رہتے ہوئے پختون قوم پرستی کے نام پر ایسے نظریات اور مطالبات پیش کیے ہیں، جن کا مقصد نہ صرف ریاست کے آئینی ڈھانچے کو چیلنج کرنا ہے بلکہ ملک کی داخلی سلامتی اور قومی یکجہتی کو بھی نقصان پہنچانا ہے۔ پی ٹی ایم کی قیادت کی جانب سے پختون عوام کے لیے ایک علیحدہ عدالت اور خود مختار نظام کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جو کسی بھی صورت میں پاکستان کے آئینی اور قانونی دائرہ کار کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا۔ ان کی یہ سرگرمیاں ملک میں بغاوت اور انتشار پھیلانے کے مترادف سمجھی جاتی ہیں، جو کسی آزاد ریاست میں قابل قبول نہیں ہو سکتی۔

پی ٹی ایم نے اپنے احتجاجات اور مظاہروں کے ذریعے ایک ایسے بیانیے کو فروغ دیا ہے، جس کے تحت ریاستی اداروں، بالخصوص فوج، کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ احتجاج بظاہر امن و انصاف کے حصول کے لیے کیے جاتے ہیں، لیکن ان میں اکثر مسلح افراد کی شمولیت دیکھی گئی ہے۔ ان مظاہروں میں کئی بار قانون نافذ کرنے والے اداروں پر فائرنگ کی گئی، جس سے امن و امان کی صورت حال مزید خراب ہوئی۔ یہ واقعات پی ٹی ایم کے پرامن تحریک کے دعوے کو مشکوک بناتے ہیں اور ظاہر کرتے ہیں کہ یہ تحریک ریاستی اداروں کے ساتھ براہ راست تصادم کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایسے فسادات، جو بظاہر انصاف اور حقوق کے مطالبے کے لبادے میں کیے جاتے ہیں، دراصل ریاستی ڈھانچے کے خلاف ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کئے جانے والے اقدامات ہیں۔

پی ٹی ایم پر یہ بھی الزام عائد ہے کہ ان کے بعض رہنما اور کارکنان کا مسلح تنظیموں اور غیر ملکی عناصر سے خفیہ یا واضح تعلق ہے، جو پاکستان کی داخلی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ افغانستان اور بھارت جیسے ممالک کی جانب سے پی ٹی ایم کو اخلاقی اور مالی حمایت ملنے کے الزامات اس تحریک کی ریاست مخالف سرگرمیوں کو مزید گہرائی دیتے ہیں۔ افغان حکومت کے بعض اعلیٰ عہدیداروں اور بھارت کے میڈیا نے کھل کر پی ٹی ایم کی حمایت کی ہے، جو کہ پاکستان کے داخلی معاملات میں کھلی مداخلت کے مترادف ہے۔ یہ بیرونی حمایت ظاہر کرتی ہے کہ پی ٹی ایم کو ان طاقتوں کی سرپرستی حاصل ہے جو پاکستان میں انتشار اور بدامنی پھیلانا چاہتی ہیں۔ پی ٹی ایم کی سرگرمیوں کو اگر بیرونی عناصر سے جڑی مالی اور اخلاقی حمایت کے پس منظر میں دیکھا جائے تو یہ تحریک محض حقوق کی بحالی کا مطالبہ نہیں بلکہ ایک منظم طریقے سے پاکستان کے ریاستی ڈھانچے کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔

پی ٹی ایم کی سرگرمیوں کا سب سے نمایاں پہلو ان کا بیانیہ ہے، جس کے تحت پختون عوام کو مظلوم اور ریاست کے خلاف کھڑا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ تحریک پختونوں کے لیے ایک علیحدہ سیاسی اور عدالتی نظام کا مطالبہ کرتی ہے، جس سے ملک کے آئینی ڈھانچے کو خطرہ لاحق ہے۔ پی ٹی ایم کے جلسوں میں ریاست مخالف نعرے بازی اور علیحدگی پسند جذبات کو فروغ دینا اس بات کی علامت ہے کہ ان کا اصل مقصد ریاست کی سالمیت کو چیلنج کرنا اور ملک کے اندر تقسیم کے بیج بونا ہے۔ ایسے بیانات اور سرگرمیاں قومی سلامتی اور استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں، جو ملک میں داخلی انتشار پیدا کرنے کی غرض سے کی جاتی ہیں۔

ان تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے، ریاست پاکستان کی جانب سے پی ٹی ایم پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کی وجوہات نہایت ٹھوس اور قوی ہیں۔ پی ٹی ایم کی سرگرمیاں، ریاستی اداروں پر حملے، مسلح تنظیموں اور غیر ملکی عناصر سے مبینہ روابط، اور پختون علاقوں کے لیے خود ساختہ آزادی کا مطالبہ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔ ایک آزاد اور خود مختار ریاست کا اولین فرض ہے کہ وہ اپنی داخلی سلامتی اور قومی یکجہتی کو ہر صورت برقرار رکھے اور ایسے عناصر پر پابندی عائد کرے جو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہوں۔ پی ٹی ایم کی موجودہ سرگرمیاں اسی زمرے میں آتی ہیں اور یہی وہ بنیادی وجوہات اور عوامل ہیں جن کے باعث ریاست پاکستان اس تحریک پر پابندی عائد کرنے پر مجبور ہے۔

About Asif Ali Yaqubi

Asif Ali Yaqubi hails from Swabi, an important district in Khyber Pakhtunkhwa. He is one of the emerging young columnists in Khyber Pakhtunkhwa. His columns are published in most of the province national newspapers.

Check Also

Han Kang

By Mubashir Ali Zaidi