Friday, 27 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asif Ali Yaqubi
  4. Masla Falasteen Aur Dr Zakir Naik Ki Tajveez

Masla Falasteen Aur Dr Zakir Naik Ki Tajveez

مسئلہ فلسطین اور ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تجویز

عالمی مبلغ اسلام ڈاکٹر ذاکر نائیک کا حالیہ دورہ پاکستان موجودہ عالمی حالات میں خاص اہمیت کا حامل ہے، خاص طور پر جب اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں ظلم و ستم کی ایک عجیب داستان لکھی جا رہی ہے۔ فلسطینی عوام کی حالت زار انتہائی خراب ہے، اور ان پر جاری مظالم کے خلاف عالمی برادری کی خاموشی، خاص طور پر عرب ممالک کی مجرمانہ غفلت، اسرائیل کی حمایت کے مترادف ہے۔

ڈاکٹر نائیک نے اپنے دورے کے آغاز پر ہی عالم اسلام کی توجہ مسئلہ فلسطین کی طرف دلائی۔ انہوں نے مسلمانوں کے درمیان اس مسئلے کی اہمیت اور ان کی غفلت کو اجاگر کرتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک مسلم ممالک متحد ہو کر اسرائیل کے خلاف ایک مؤثر حکمت عملی نہیں اپنائیں گے، تب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ مسلم ممالک کو نیٹو طرز کی ایک تنظیم قائم کرنی چاہیے، جو مشترکہ دفاع اور فلسطینی کاز کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرے۔

فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کی داستان کوئی نئی نہیں، بلکہ یہ ایک طویل اور دردناک تاریخ ہے۔ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی حکومت نے نہ صرف زمینوں پر قبضہ کیا ہے بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بھی کی ہیں۔ شہریوں کی جبری بے دخلی، گھروں کو مسمار کرنا، اور انسانی جانوں کا ضیاع اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ فلسطینی عوام کس طرح ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ حالیہ برسوں میں، اسرائیلی فوج نے نہ صرف جنگی کارروائیاں کی ہیں بلکہ ہر روز کی بنیاد پر شہریوں پر حملے بھی جاری رکھے ہیں، جس سے انسانی بحران کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

اس وقت، جب فلسطینی عوام شدید انسانی بحران کا شکار ہیں، عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ بڑھتی ہوئی قربت نے فلسطینی عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اور بحرین جیسے ممالک نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کر لیے ہیں، جو فلسطینی کاز کے لیے ایک دھچکہ ہے۔ ان ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا اقدام فلسطینی عوام کے حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ ڈاکٹر نائیک نے اس مجرمانہ غفلت پر سخت تنقید کی، اور واضح کیا کہ مسلم دنیا کے اس اختلاف نے اسرائیل کو مزید مظالم کرنے کا موقع فراہم کیا ہے، کیونکہ اسے کسی متحدہ ردعمل کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا۔

ڈاکٹر نائیک نے تجویز پیش کی کہ مسلم ممالک کو نیٹو طرز کی ایک تنظیم قائم کرنی چاہیے، جو مشترکہ دفاع اور فلسطینی کاز کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرے۔ ان کے مطابق، نیٹو جیسی تنظیم کا قیام مسلم ممالک کے لیے ایک موقع فراہم کرے گا کہ وہ مل کر اسرائیل کے مظالم کا مقابلہ کر سکیں۔ اس اتحاد کے ذریعے، مسلم ممالک نہ صرف اپنے دفاعی معاہدے کو مضبوط کر سکتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر اپنی سیاسی اور اقتصادی خودمختاری کو بھی محفوظ کر سکتے ہیں۔

نیٹو طرز کے اتحاد کی تشکیل کے لیے ضروری ہے کہ مسلم ممالک اندرونی اختلافات کو ختم کریں اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر یکجا ہوں۔ ڈاکٹر نائیک نے واضح کیا کہ اگر مسلم دنیا اس اتحاد کو تشکیل دیتی ہے، تو وہ اسرائیل کے مظالم کے خلاف مؤثر اقدامات کر سکتی ہے، جیسے معاشی بائیکاٹ، فلسطینی عوام کی مالی مدد، اور بین الاقوامی عدالتوں میں اسرائیل کے خلاف مقدمات کا اندراج وغیرہ۔ مسلم دنیا کے رہنماؤں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ڈاکٹر نائیک کی اس تجویز کو سنجیدگی سے لیں اور اس پر عملدرآمد کے لیے عملی اقدامات کریں۔ یہ تجویز ایک امید کی کرن ہے، جو فلسطینی عوام کے دکھوں کا مداوا کر سکتی ہے اور مسلم اقوام کو ایک مضبوط اور متفقہ پلیٹ فارم فراہم کر سکتی ہے۔

ڈاکٹر نائیک کی تجویز کی ایک اور اہمیت یہ ہے کہ یہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور باہمی تعاون کو فروغ دے گی۔ جب مسلم ممالک ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوں گے، تو وہ نہ صرف فلسطینی عوام کی حمایت کر سکیں گے بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک مضبوط آواز اٹھا سکیں گے۔ اس وقت کی ضرورت یہ ہے کہ مسلم دنیا اتحاد کی طرف بڑھے، کیونکہ اس میں نہ صرف فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی کا موقع ہے بلکہ یہ مسلم اقوام کی عالمی حیثیت کو بھی مستحکم کرے گا۔ ڈاکٹر نائیک نے اس بات پر زور دیا کہ اگر مسلم دنیا اس اتحاد کو قائم کرتی ہے، تو وہ اسرائیل کے مظالم کو روکنے کے لیے ایک مضبوط قوت بن سکتی ہے۔

ڈاکٹر نائیک کی یہ تجویز یقیناً عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کی کوششوں کے لیے ایک نیا آغاز ہو سکتی ہے، اور یہ مسلم ممالک کے درمیان اتحاد و یکجہتی کے لیے بھی ایک مضبوط بنیاد فراہم کر سکتی ہے۔ مسلم دنیا کو اب بیدار ہونے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد کر سکے اور اسرائیل کے ظلم و ستم کا مؤثر جواب دے سکے۔

About Asif Ali Yaqubi

Asif Ali Yaqubi hails from Swabi, an important district in Khyber Pakhtunkhwa. He is one of the emerging young columnists in Khyber Pakhtunkhwa. His columns are published in most of the province national newspapers.

Check Also

Wo Shakhs Jis Ne Meri Zindagi Badal Dali

By Hafiz Muhammad Shahid