Friday, 27 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asif Ali Yaqubi
  4. Khyber Aur Charsadda Mein Saudi Eid

Khyber Aur Charsadda Mein Saudi Eid

خیبر اور چارسدہ میں سعودی عید

پاکستان ایک خود مختار اور آزاد ریاست ہے جس کا ہر شہری آئین اور قانون کا پابند ہے۔ کسی بھی ملک میں عوام کے اجتماعی مفادات اور ملکی قوانین کی پاسداری ہر شہری کا اولین فرض ہے۔ کل پاکستان میں 9 ذی الحجہ کو خیبر پختونخوا کے دو اضلاع چارسدہ اور خیبر کے چند علاقوں اور صوبے کے چند افغان بستیوں میں سعودی عرب کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے عید منانے کا عمل نہ صرف شرعی اعتبار سے غلط ہے بلکہ ریاست پاکستان کے قوانین کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

اسلامی نقطہ نظر سے رویت ہلال کمیٹی کا قیام اور اس کے فیصلوں کی پابندی اسلامی معاشرت کا حصہ ہے۔ سعودی عرب کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے عید منانا شرعی اصولوں کے بھی خلاف ہے، کیونکہ ہر ملک کی اپنی جغرافیائی اور موسمیاتی حدود ہوتی ہیں جن کے مطابق چاند کا نظر آنا مختلف ہوتا ہے۔ اسی بنیاد پر اسلامی ممالک اپنی اپنی رویت ہلال کمیٹیوں کے فیصلوں کی پیروی کرتے ہیں۔ اسلامی روایات میں یہ بات واضح ہے کہ ہر علاقے کا چاند دیکھنے کا اپنا طریقہ کار ہے اور اس کے تحت عید منائی جاتی ہے۔

ریاستی نقطہ نظر سے دیکھیں تو یہ عمل ریاست پاکستان کے قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔ پاکستان کی رویت ہلال کمیٹی ملک بھر میں چاند دیکھنے اور عید منانے کے لئے حتمی فیصلے کرتی ہے۔ اس کمیٹی کے فیصلے کی پیروی نہ کرنا اور سعودی عرب یا کسی دیگر ملک کے احکامات کی پیروی کرنا نہ صرف ریاستی اداروں کی رٹ کو چیلنج کرتا ہے بلکہ یہ عمل غداری کے مترادف ہے۔ ریاستی ادارے عوامی مفادات کی حفاظت اور قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہیں۔ اس قسم کی خلاف ورزیوں کو نظرانداز کرنا ریاست کی کمزوری کا باعث بن سکتا ہے۔

غداری کی تعریف میں ایسے تمام اقدام شامل ہیں جو ریاست کے قوانین، احکامات اور عوامی مفادات کے خلاف ہوں اور جن میں باالواسطہ یا بلاواسطہ دوسرے ریاست کے احکامات شامل ہوں۔ خیبر پختونخوا کے بعض علاقوں میں سعودی عرب کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے عید منانا اسی زمرے میں آتا ہے۔ اگر ریاستی ادارے اس پر خاموش رہیں اور ذمہ دار عناصر کے خلاف کوئی کارروائی نہ کریں تو آئندہ ہر ضلع میں الگ الگ رویت ہلال کمیٹیاں بن سکتی ہیں۔ اس سے ریاستی اداروں کی حیثیت کمزور ہوگی اور عوام میں بے یقینی اور انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے۔

اس تناظر میں، میں تمام خفیہ ایجنسیوں اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ریاستی احکامات کی خلاف ورزی کے ایسے اقدامات پر فوری ایکشن لیا جائے۔ یہ ضروری ہے کہ ریاست کی رٹ کو قائم رکھا جائے اور کسی بھی قسم کی بغاوت یا غداری کے عمل کو سختی سے روکا جائے۔ ریاست پاکستان کے قوانین کی پاسداری اور رویت ہلال کمیٹی کے فیصلوں کی پیروی ہر شہری کا فرض ہے اور اس کی خلاف ورزی کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔ ریاستی اداروں کو چاہیے کہ وہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں جو ریاستی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

آخر میں یہ کہنا ضروری ہے کہ اگر آج ہم ایسے اقدامات پر خاموش رہیں گے تو کل کو یہ عمل بڑے بغاوت کا سبب بنے گا۔ ہر شہری کو چاہیے کہ وہ ریاستی قوانین کی پابندی کرے اور اپنے اعمال میں ملکی مفادات کو مقدم رکھے۔ ریاست پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہم سب مل کر قانون کی پاسداری کریں اور کسی بھی قسم کی غداری یا بغاوت کے عمل کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ یہ نہ صرف ہمارے آئینی اور قانونی فرائض میں شامل ہے بلکہ ہماری قومی ذمہ داری بھی ہے کہ ہم ایک متحد اور مستحکم پاکستان کی تعمیر میں حصہ لیں۔

ریاست کی سالمیت اور عوامی مفادات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا اور کسی بھی قسم کی غیر قانونی اور غیر آئینی حرکات کے خلاف سخت کارروائی کرنی ہوگی۔ اس کے لئے ریاستی اداروں کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی اور عوام کو بھی چاہیے کہ وہ ریاستی احکامات کی پیروی کریں۔ اس طرح ہی ہم ایک مضبوط اور متحد پاکستان کی ضمانت دے سکتے ہیں۔

About Asif Ali Yaqubi

Asif Ali Yaqubi hails from Swabi, an important district in Khyber Pakhtunkhwa. He is one of the emerging young columnists in Khyber Pakhtunkhwa. His columns are published in most of the province national newspapers.

Check Also

Haram e Pak Se Aik Ajzana Tehreer

By Asif Masood