Nizam e Adal Aur Favouritism
نظام عدل اور فیورٹ ازم
عدلیہ کا نظام ایک ملک کی عدل و انصاف کی تشکیل دیتا ہے۔ اس نظام کا بنیادی مقصد ہر شخص کو برابر اور بلا تفریق عدل و انصاف کے حقوق کا حصول فراہم کرنا ہے۔ لیکن، غیر متعدل اور ناانصافی کی صورت میں، جب فیورٹ ازم کا استعمال کیا جاتا ہے، نظام عدل کی اصلیت اور اہداف پر شبہ کا پردہ چھا جاتا ہے۔
نظام عدل کا کام انصاف کو محفوظ رکھنا ہوتا ہے، جہاں عدلیہ قانون اور ثبوت کی روشنی میں فیصلہ کرتی ہے۔ یہ فیصلہ قانون کی بنیاد پر ہوتا ہے، جو عدالتی کیس کی تفصیلات، شہادتوں اور دلائل پر مبنی ہوتی ہیں۔
لیکن وقتاً فیورٹ ازم کا استعمال، عدل و انصاف کو خطرے میں ڈال دیتا ہے۔ فیورٹ ازم کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی شخص کو خاص مفادات کی بنا پر ترجیح دی جاتی ہے، جبکہ دوسرے افراد کو نا اہل قرار دیا جاتا ہے۔ یہ عمل نظام عدل کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے، جہاں ہر شخص کو برابری کا حق فراہم کیا جانا چاہئے۔
فیورٹ ازم کے استعمال کی وجوہات مختلف ہوسکتی ہیں۔ یہ شخصی رشوت، سیاسی دباؤ، تعصب یا طبقاتی فرقوں کی بنا پر ہوسکتا ہے۔ مثلاً، اگر کسی طاقتور شخص کی رشوت کے باعث فیورٹ ازم دیا جائے، تو یہ عدل و انصاف کی منزل کو ناقابلِ رسائی بنا سکتا ہے۔ اس سے نظام عدل کے ساتھ عوامی اعتماد کم ہوتا ہے اور آمنے سامنے جسمانی اور اخلاقی تشدد کے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
نظام عدل کی تشکیل کا مقصد یہ ہے کہ جب بھی کوئی شخص عدل و انصاف کی تلاش میں ہو، وہ لامحدود قوتوں، مالی طاقتوں یا طبقاتی امتیاز کے سامنے بےخوف کھڑا ہوسکے۔ اگر نظام عدل میں فیورٹ ازم کا استعمال ہر روز کام کا حصہ بن جائے، تو اس کی سزا یہ ہوگی کہ عدل و انصاف کا نظام ٹوٹ جائے گا۔
ایک بےجا حقوق کی منسوخی ہوتی ہے جب نظام عدل میں فیورٹ ازم کا استعمال ہر روزہ کی عادت بن جائے۔ فیورٹ ازم کی جگہ عدل و انصاف کا نظام قائم رہنا چاہئے تاکہ ہر شخص کو برابری کا حق حاصل ہوسکے اور عدالتوں کو قانون کی روشنی میں فیصلہ کرنے کا اہتمام کرنے کا موقع ملے۔
اگر ہم نظام عدل کو مستحکم رکھنا چاہتے ہیں، تو ہمیں فیورٹ ازم کے استعمال کے خلاف ایک مستحکم مزاحمت پیدا کرنی ہوگی۔ عوامی آواز، خبررساں، سماجی اداروں اور غیر حکومتی تنظیموں کی حمایت ایک اہم جزو ہوگی۔ ان کے ذریعے، ہم فیورٹ ازم کی اسمگلری کو نظام عدل کے خلاف ظاہر کرسکتے ہیں اور ایک آزاد عدلیہ کی بنیاد رکھی جاسکتی ہے تاکہ وہ انصاف کے اصولوں پر مستقل قائم رہے۔
نظام عدل کی ترقی اس پر منحصر ہوگی کہ کیسوں کی تشکیل، سماعت اور فیصلوں کو انصاف کی بنیاد پر کیا جائے۔ فیورٹ ازم کی معاوضت پر نظام عدل کو مکمل طور پر توجہ دینی چاہئے تاکہ مثبت تبدیلیاں کی جاسکیں۔