One Billion Minutes
ون بلین منٹس
یہ ایک ہزار گھنٹے کی کمٹمنٹ تھی جو میں نے چھ سال پہلے کی۔ 2015 کی بات ہے جب نیو ائیر ریزولیوشن کی فہرست بناتے وقت میں نے فیصلہ کیا کہ اگلے سال سے میں کم از کم ہزار گھنٹے وقف کروں گا، لکھنے، کاؤنسلنگ دینے، فنڈ ریزنگ کرنے، ہاتھ بڑھانے، کاندھے تھپتھپانے، دستیاب ہونے، وہ سارے کام کرنے کے لیے جن میں مجھے صرف دینا پڑے، نیت تھی کہ غرض سے پاک کچھ کرسکوں۔ رب نے سن لی اور برکت ڈال دی۔
2016 میں ہزار گھنٹے پورے ہوئے اور اگلے تین، چار سال میں بڑھ بھی گئے، بس برکت پڑ گئی۔ اسی زندگی میں، جس میں سانس درست کرنے اور سنبھالنے کا موقع نہیں ملتا، رب نے پاتھ فائنڈر سکالرشپ بھی شروع کرا دیا، اخوت یوکے اور یورپ کو سنبھالنے کی توفیق بھی دے دی، صبح بخیر زندگی بھی لکھوا دی اور ساتھ میں، جوگ، سنجوگ میں برکت ڈال دی۔ یاد رہے کہ ایک سال میں تقریباً 8 7، 66 گھنٹے ہوتے ہیں۔
بے شک یہ سب دینے کی، تقسیم کرنے کی برکت ہے، وہ بھی اس وقت، جب بندے کے پاس دینے کے لیے کچھ ہو بھی نہیں۔ سچی بات تو یہی ہے کہ بندہ بھلا دے بھی، کیا سکتا ہے؟ وہی دتے وچوں دین والی بات۔ ہمارے پاس اپنا تو کچھ ہے نہیں، جو دیا گیا ہے، اسی میں سے کچھ دے دیتے ہیں، کچھ لے لیا جاتا ہے۔ ہاں، شاید ایک چیز، جو ہم میں سب کے پاس موجود ہے اور سب سے قیمتی ہے۔ وہ ہے ہمارا وقت، ہماری توجہ۔ یہ وہ چیز ہے جو مختصر ہے، گنی چنی ہے اور جو خرچ ہوگیا، ہوگیا۔
گورے سے ایک چیز سیکھی۔ یہاں پچھلے برسوں میں بہت سی چیرٹی تنظیموں کے ساتھ تعلق بنا۔ وہ اپنے تبلیغی بھائیوں کی طرح ایک بات کہتے ہیں کہ اپنا وقت بھی عطیہ کریں۔ آپ کے پاؤنڈز، ڈالرز، ریالوں کا بہت شکریہ، مگر اپنا وقت بھی خیرات کریں۔ میں ایسے بے شمار کامیاب ترین ارب پتیوں، کھلاڑیوں، شوبز سے متعلق شخصیات اور سیلیبریٹیز کو جانتا ہوں جو اپنا وقت دان کرتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ یہ سب سے اہم چیز ہے جو وہ کسی کو دے سکتے ہیں، بخش سکتے ہیں۔
برطانیہ میں ایک مشہور ٹی وی پروگرام ہے جس میں ون ملین منٹس کے عنوان سے وقت کی "فنڈریزنگ" کی جاتی ہے۔ اس آئیڈیے نے مجھے بہت متاثر کیا۔ سیدھی، سیدھی سی بات ہے کہ اپنے پسند کا چیرٹی کا کام پکڑیں اور اس میں پیسوں کی نہیں، وقت کی کمٹمنٹ دیں اور بس کر گزریں۔ اس وقت میں ممکن ہو تو فنڈریزنگ کریں، اس کام کی مارکیٹنگ کر لیں، کسی کو تربیت دے دیں، بات آگے پہنچا دیں، غرض یہ کہ سو طریقوں سے کوئی نہ کوئی ویلیو ایڈ ہو سکتی ہے۔
2020 کے دسمبر میں یہ کام پاکستان میں کرنے کی ٹھانی اور 2021 کے لیے وقت کی ڈونیشن کی عرضی ڈالی۔ آپ سب لوگوں نے بہت مان رکھا۔ ایک ہفتے میں میں 1600 سے زائد افراد نے تقریباً ایک ملین گھنٹوں سے زیادہ کی کمٹمنٹ کر لی۔ یہ کمٹمنٹ زیادہ تر پاکستان کی صف اول کی دس خیراتی تنظیموں کے ساتھ کی گئی اور اس میں اوقات کا تعین بھی کیا گیا تھا۔ تاہم جب میں نے ان تنظیموں سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ ان میں سے اکثر کے پاس وقت کی کمٹمنٹ کا کوئی خاص مصرف نہیں ہے۔
پیسوں کو تو وہ فورا ًخیر کے کاموں میں استعمال کرلیتے ہیں، مگر وقت کی کمٹمنٹ کو کام پر لگانے کا سسٹم یا پراسیس ابھی ترتیب نہیں ہو پایا، یوں 2021 میں یہ کام آگے نہیں بڑھ سکا۔ ابھی کچھ ماہ پہلے لاہور میں پاکستان کے صف اول کے سوچنے والے لوگوں کے ساتھ ایک بیٹھک ہوئی تو اس میں ایک ایسی بات ہوئی جو کسی حد تک میرے اندر جا کر بیٹھ گئی۔ بات یہ تھی کہ پاکستان میں سوشل میڈیا شور مچانے کے لئے تو خوب بھونپو ہے، ڈھول خوب بجتا ہے اور رنگ جماتا ہے، تاہم کوئی ایسی سماجی تحریک اس میڈیم سے نہیں اُٹھ سکی جس نے واقعی کچھ ویلیو ایڈ کی ہو، کسی کے دکھ کا مداوا کیا ہو، کسی زخم پر مرہم رکھا ہو۔
کافی سوچ بچار اور خیراتی تنظیموں سے متعلقہ ماہرین سے مشورہ کرنے کے بعد "ون بلین منٹس" کا آئیڈیا پیش خدمت ہے جو "ون ملین منٹس" سے ہی متاثر ہے۔ ارادہ یہ ہے کہ سوشل میڈیا کے 25 سرکردہ تھنکرز کے ساتھ(جو تقریباً سب مختلف پس منظر اور سوچوں کے حامل ہیں)، ان کی رہنمائی میں ایک مہم شروع کی جائے جس کے ذریعے لوگ اپنی پسند کی خیراتی تنظیم، انسانی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے لیے وقت ڈونیٹ کرسکیں۔ پہلے مرحلے میں سو ملین اور پھر ہزار ملین منٹس جمع کیے جائیں اور متعلقہ چیرٹی کے حوالے کر دیے جائیں۔
اب کی بار نیت یہ ہے کہ صف اول کی ان تنظیموں کو یہ بھی سکھایا جائے کہ وہ یہ وقت کس طرح خرچ کر سکتی ہیں اور اس کے کئی طریقوں سے بیش قیمت نتائج حاصل کر سکتی ہیں۔ یہ وہ کام ہے جو 2021 میں نہیں ہو سکا، 2022 میں کرنے کی نیت ہے۔ سو ہیلپ می گاڈ۔ بسم اللہ یوں کرتے ہیں کہ اس پوسٹ کے ساتھ دیے گئے لنک پر آپ اپنی تفصیلات شیئر کر لیں اور اپنی پسند کی خیراتی تنظیم یا تنظیموں کو 2022 میں وقت کی ڈونیشن کی کمٹمنٹ کر لیں۔ آپ کا ڈیٹا سو فیصد محفوظ رکھا جائے گا اور صرف متعلقہ تنظیم کے ساتھ آپ کی اجازت سے ہی شیئر کیا جائے گا۔
اگلے چند ہفتوں میں سوشل میڈیا کے لیڈنگ تھنکرز کی مدد سے اسے ایک مہم کی شکل دے دی جائے گی۔ ویب سائٹ بھی بن جائے گی، پلیٹ فارمز بھی مہیا ہوگا جس کا ون پوائنٹ ایجنڈا بس رضاکارانہ خدمات کی فراہمی ہے۔ ون بلین منٹس سالوں کے حساب سے 1902 سال بنتے ہیں۔ اتنا وقت ہم میں کسی کو دستیاب نہیں ہے، تاہم وہ جو کہتے ہیں ناں کہ محبت کو تقسیم کرتے ہیں تو وہ ضرب کھا جاتی ہے، منٹوں میں منٹ ملیں گے تو کہانی بن جائے گی۔
رجسٹریشن فارم کا لنک:
https://bit. ly/3EFcx3d
2022 میں اپنی محبتوں، برکتوں اور ارادوں کے ساتھ جئیں۔ نیا سال مبارک!