Tuesday, 07 January 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Arif Anis Malik
  4. Dunya Ke Sab Se Khatarnak Mumalik

Dunya Ke Sab Se Khatarnak Mumalik

دنیا کے سب سے خطرناک ممالک

آج انٹرنیشنل ایس او ایس کے جاری کردہ ایک نئے نقشے میں 2022 کے لیے، دنیا کے سب سے زیادہ خطرناک ممالک کا انکشاف کیا گیا ہے۔ پاکستان خطرناک ترین کیٹیگری کے 14 ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ عالمی طبی اور سیکورٹی ماہرین انٹرنیشنل ایس او ایس کے مطابق لیبیا، شام اور افغانستان سب سے زیادہ خطرناک ہیں۔ یہ فہرست جن عوامل پر مبنی ہے ان میں سیاسی تشدد (بشمول دہشت گردی، شورش، سیاسی طور پر محرک بدامنی اور جنگ)، سماجی بدامنی (بشمول فرقہ وارانہ اور نسلی تشدد) اور پرتشدد اور چھوٹے جرائم شامل ہیں۔

ہر ملک کی درجہ بندی کرتے وقت ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی، صنعتی انفراسٹرکچر کی حالت، سیکورٹی اور ہنگامی خدمات کی تاثیر اور قدرتی آفات کے لیے ملک کی حساسیت کو بھی مدنظر رکھا گیا۔ سب سے کم ترین خطرناک ممالک کی فہرست میں صرف سات ممالک کو دی گئی تھی، جن میں آئس لینڈ، ڈنمارک (اور گرین لینڈ کا خود مختار علاقہ)، ناروے، فن لینڈ، سوئٹزرلینڈ، سلووینیا اور لکسمبرگ۔

زیادہ تر یورپی ممالک کے کے ساتھ ساتھ، برطانیہ کو "کم" خطرے کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے، جن میں امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا، بھی شامل ہیں۔ جن ممالک کو سیکورٹی کے لیے سب سے زیادہ خطرے کی "انتہائی" وارننگ، دی گئی ہے، وہ بنیادی طور پر افریقہ یا مشرق وسطیٰ میں واقع ہیں۔ مجموعی طور پر 14 "انتہائی" خطرے کے مقامات ہیں جن میں افغانستان، یمن، شام، لیبیا، مالی، صومالیہ، جنوبی سوڈان اور وسطی افریقی جمہوریہ کے ساتھ ساتھ موزمبیق، نائیجیریا، کانگو، یوکرین، پاکستان، عراق اور مصر شامل ہیں۔

گزشتہ دس سال میں دنیا بھر کے تقریباً ساٹھ ممالک دیکھنے بھالنے کے بعد، میرا خیال ہے کہ اس فہرست میں پاکستان، یوکرین اور مصر کی جگہ نہیں بنتی۔ تاہم ہمیشہ کی طرح پاکستان دنیا کی بدترین پی آر کے بحران کا شکار ہے، جس کا کریڈٹ ہمارے مقتدر طبقے کو جاتا ہے، جنہوں نے ملک کو اپنی چراگاہ بنا کر رکھا ہوا ہے، خود خلیجی اور مغربی ممالک میں موجیں کرتے ہیں، اور ہم وطنوں کی گردنوں پر پٹہ کسا ہوا ہے۔

شدت پسندی اور خاص طور پر پریانتھا جیسے واقعات، اور منہ سے بہتی ہوئی جھاگ کی تصویریں، برسوں تک بھوت کی طرح پیچھا کرتے رہتی ہیں۔ تب عالمی سیاحوں کو کےٹو، دیو سائی کے میدان، شنگریلا، دریائے سندھ کی تہذیب دکھا کر، پاکستان آنے کے لئے آمادہ کرنا، جان جوکھوں کا کام بن جاتا ہے۔ لیکن یہ کام ہوسکتا ہے، اگر ہم پڑوسیوں سے دھنی ڈپلومیسی اور پی آر کے گر سیکھ لیں۔ ورنہ تو امریکا اور انڈیا کے ٹوٹنے پر بھی کتابیں لکھی جاسکتی ہیں، سیمینار کیے جاسکتے ہیں۔

ان خطرناک ترین ممالک میں سے اکثر "شریف ترین ممالک" کی سازشوں اور چالوں کا شکار ہوکر خوار ہیں، جب کہ وہ آگ لگا کر شہر میں، فتنے جگا کے دہر میں، جا کے الگ کھڑے ہوئے، کہنے لگے، میں نہیں، خیر پڑھنے والے اس پر خوش ہوسکتے ہیں، کہ وہ دنیا کے خطرناک ترین ملک میں موج کر رہے ہیں اور خوش ہیں۔ سب کر رہے ہیں آہ و فغاں، سب مزے میں ہیں۔ بحرحال یہ ایک زاویہ ہے۔ ایسی ہی خبریں ہیں، جن کی وجہ سے جب ہم اپنے ملک سے باہر نکلتے ہیں، تو لوگ ہمیں نظر بھر کر دیکھتے ہیں۔

Check Also

Bangladesh Bhi Bharat Mukhalif Saf Mein

By Hameed Ullah Bhatti