1.  Home/
  2. Blog/
  3. Aown Muhammad Shah/
  4. Hum Itna Darte Kyun Hain?

Hum Itna Darte Kyun Hain?

ہم اتنا ڈرتے کیوں ہیں؟

نیا ڈنر سیٹ خریدا ہے تو کھانا پرانے میں کیوں کھایا جائے؟ نئے کپڑے سلوائے ہیں تو اُنہیں عام حالات میں بھی پہننے میں کیا مضائقہ ہے؟ گھر میں ڈیڑھ لیٹر والے کولڈ ڈرنک کی خالی بوتلوں کے انبار لگتے جا رہے ہیں لیکن پھینکنے کا حوصلہ نہیں پڑ رہا۔

نیا بلب خرید لیا ہے تو پرانے کو سٹور میں کیوں سنبھال کے رکھ دیا ہے؟ باتھ رو م میں نیا شیونگ ریزر موجود ہے تو پرانے پندرہ ریزر کا انبار کیوں لگا رکھا ہے؟ پانچ سو روپے والا لائٹر خرید ہی لیا ہے تو اُسے استعمال کیوں نہیں کرتے؟

نئی بیڈ شیٹ کیوں سوٹ کیس میں پڑی پڑی پرانی ہو جاتی ہے؟ جہیز میں ملی نئی رضائیاں کیوں بیس سال سے استعمال میں نہیں آئیں؟ باہر سے آیا ہوا لوشن کیوں پڑا پڑا ایکسپائر ہو گیا ہے؟

دل چاہیئے! نئی چیز استعمال کرنے کے لیے پہاڑ جتنا دل چاہیئے، جو لوگ اس جھنجٹ سے نکل جاتے ہیں ان کی زندگیوں میں عجیب طرح کی طمانیت آ جاتی ہے۔ یہ شرٹ خریدیں تو اگلے دن پورے اہتمام سے پہن لیتے ہیں۔ یہ ہر اوریجنل چیز کو اُس کی اوریجنل شکل میں استعمال کرتے ہیں اور ہم جیسے دیکھنے والوں کو لگتا ہے جیسے یہ بہت امیر ہیں حالانکہ یہ سب چیزیں ہمارے پاس بھی ہوتی ہیں لیکن ہماری ازلی بزدلی ہمیں ان کے قریب بھی نہیں پھٹکنے دیتی۔

دن پہ دن گزرتے جاتے ہیں لیکن ہم نقل کی محبت میں اصل سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں۔ کسی کے گھر سے کیک آ جائے تو خود کھانے کی بجائے سوچنے لگتے ہیں کہ آگے کہاں دیا جا سکتا ہے۔ ہر وہ کیک جس پر لگی ٹیپ تھوڑی سی اکھڑی ہوئی ہو، اس بات کا ثبوت ہے کہ اہل خانہ نے ڈبہ کھول کر چیک کیا ہے اور پھر اپنے تئیں کمال مہارت سے اسے دوبارہ پہلے والی حالت میں جوڑنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ پتا نہیں کیوں ہم میں سے اکثر کو ایسا کیوں لگتا ہے کہ اچھی چیز ہمارے لیے نہیں ہو سکتی؟

اور تو اور ہم بچے سے جوان ہو گئے مگر اپنے ناپ کے کپڑے اور جوتے نصیب نہ ہوئے، جوتا احتیاطََ ایک دو نمبر بڑا لیا جاتا، لاکھ پہن کر رو کر بھی دکھایا کہ دیکھو اماں میری ایڑھی تو اس جوتے کی کمر تک جا رہی ہے مگر ایک ہی جواب کہ پاؤں بڑھ رہا ہے اگلے سال پورا ہو جائے گا اور قسم سے اگلا سال آیا بھی نہ ہوتا اور جوتا لیرو لیر ہو جاتا، کپڑے ہمیشہ ایک بالشت بڑے رکھوانے ہیں تاکہ اگلے سال چھوٹے بھائی کو بھی پورے ہو جائیں۔

ہم ساری زندگی اچھے لباس کے میلا ہونے کے ڈر سے جیتے ہیں اور پھر ایک دن دودھ کی طرح اجلا لباس پہن کر مٹی میں اتر جاتے ہیں۔ خوش رہئیے اور خوشیاں بانٹئیے۔ اپنی چیزوں کو وقت پر استعمال کریں زندگی کا ایک پل بھی بھروسہ نہیں ہے۔ سب کچھ ادھر ہی چھوڑ جانا ہے جو نعمت ملی ہے اس کا حساب بھی ہے اس لیۓ خود استعمال کر کے خوش ہوں یا کسی اور کو استعمال کر کے خوش ہونے دیجۓ۔

About Aown Muhammad Shah

Aown Muhammad Shah is a columnist, Aown's content and columns are based on current affairs and social issues. He is working as Managing Director Shaheen Public School Multan.

Aown teeets on @ImAownShah.

Check Also

Shahbaz Ki Parwaz

By Tayeba Zia