Friday, 27 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ali Akbar Natiq
  4. Taklu Ke Karname

Taklu Ke Karname

ٹکلو کے کارنامے

اظہار الحق صاحب ایک معروف شاعر، متاثر کُن نثار، دلپذیر کالم نگار اور مشفق انسان ہیں۔ میرا اُن سے ربط رابطہ کتنے ہی برسوں سے ہے۔ شادی و شادابی میں یاد رکھتے ہیں۔ پوتے پوتیوں اور نواسوں میں شاد رہتے ہیں، اُن کی باتیں کرتے ہیں اور اُن کی باتوں میں رہتے ہیں۔ انسان کے لیے وہ لمحات کتنے سنہری ہوتے ہیں جب وہ اپنوں کی نگاہ کا مرکز ہو اور اپنے اُن کی نظر میں ہوں۔

ٹکلو کے کارنامے بھی اُنھی سنہری لمحات کا سرمایہ ہیں۔ جو اُنھوں نے اگرچہ اپنے بچوں کے لیے تحریر کیا مگر مَیں سمجھتا ہوں یہ ناول پاکستان کے سب بچوں کے لیے ہے۔ یوں اظہار صاحب پاکستانی بچوں کے دادا اور نانا ابا ہو گئے۔ مَیں نے اِسے بک کارنر سے بقلم خود منگوایا اِسے پڑھتے ہوئے ایسے لگا جیسے چالیس سال کی دیوار کو ہٹا کر بچپن کی وادی میں جا پہنچا اور دادی اماں سے نیکی و دانائی کی کہانیاں سُن رہا ہوں۔ سچ تو یہ ہے جن بچوں کا بچپن کہانیاں سُتے اور کہانیاں پڑھتے بسر ہوا وہی معاشرے کے خیر خواہ ہوئے ہیں باقی فوجی اور بیوروکریٹ بن گئے۔

غرض اِس ناول میں زبان نہایت سادہ اور آسان ہے، واقعات میں یکسانیت نہیں، نثر میں بلا کی روانی ہے۔ شہروں ملکوں کی سیر ہے، نیکی کے کارنامے ہیں، قربانی کے جذبے ہیں۔ اِس وقت جو حالات معاشرے کے چل رہے ہیں، شدید ضرورت ہے ایسی کتابوں کی کہ اِنھیں گھر گھر پہنچایا جائے اور ہر بچے کو پڑھایا جائے۔ خوبصورت آرٹ ورک اور مصور ایڈیشن ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ جدید زمانے اور مشینری کو اِس طریقے سے کھپایا گیا ہے کہ کسی دوسری دنیا کا سرمایہ نہ لگے۔ میرا خیال ہے تمام لوگ اپنے بچوں کے لیے یہ کتاب خریدیں۔ دیکھو بھائی اپنے بچوں کو انگریزی ضرور سکھاو لیکن اردو کہانیاں اور ناول بھی پڑھاو۔ صرف انگریزی سے اُن کا احساسِ برتری کا تصور فقط بچوں میں سماجی افتراق کا سبب بنتا ہے۔

ایک بات بپلشر کے لیے کہنا چاہوں گا کہ وہ اِسے عام کاغذ پر پیپر بیک میں سستے داموں بھی چھاپ دے تاکہ میرے جیسے غریب بھی خرید لیں۔ کیونکہ بچے تو صرف غریبوں کے ہوتے ہیں، امیروں کے تو سیانے ہوتے ہیں۔ اظہار الحق صاحب مان لیا آپ نے چالیس پچاس سال سرکاری خدمت کی مگر مَیں سمجھتا ہوں اگر یہ کتاب پڑھ کر ایک بچہ بھی سُدھر گیا تو آپ نے اللہ کی خدمت کی اور یہی آپ کی نیکی ہے۔

Check Also

Platon Ki Siasat Mein Ghira Press Club

By Syed Badar Saeed