Aalmi Manzar Nama Aur Pakistani Leadership
عالمی منظرنامہ اور پاکستانی لیڈرشپ
غلبے کی ذھنیت نے ھمیشہ انسانیت کی گود اجاڑی ھے۔ انسان کے ھاتھوں انسان کی تباھی کا کھیل بہت قدیم ھے۔ قابیل کے ہاتھوں ہابیل کا قتل اس سلسلے کی پہلی کڑی تھی جس میں قابیل نے بےاصول طاقت کے زور پر ہابیل پر مسلط ھونے کا اقدام کیا۔ حالانکہ اللہ پاک کے احکامات حضرت انبیاء کرام علیہ السلام کے ذریعے loud & clear ھیں۔ یہ طے ھے کہ جب بھی انسان نے قانون فطرت سے منہ موڑا، تاریخ نے اس کا انجام عبرت ناک لکھا۔ حوالے کے طور پر فرعون، شداد، نمرود اور یزید کا عبرتناک انجام سر فہرست ھے۔ جدید انسان نے تحقیق کے ذریعے اپنی زندگی میں آسائشیں تو یقیناً پالی ھیں لیکن افسوس اسے اللہ پاک کے آفاقی اصولوں کی روشنی میں جینا نہیں آیا۔ وہ آج بھی بےاصول طاقت کا استعمال کرکے دوسرے انسانوں، قوموں اور ملکوں کو دبانا چاھتا ھے۔ یہ انسانوں کی اکثریت کا المیہ رھا ھے کہ جب بھی وہ طاقت میں آتے ھیں، انھیں دوسرے انسانوں سے نفرت ھوجاتی ھے۔ وہ چاھتے ھیں کہ زمانہ ھماری بےاصول اور لاقانونیت کے سامنے سر تسلیم خم کرلے جو ناممکن اور ابنارمل خواھش ھے کیونکہ آگے بھی انسان ھی ھوتے ھیں جن میں خودداری، انسانیت اور جرات ھوتی ھے جو ظالم سے ٹکرلے کر اسے جڑوں سے آکھاڑ پھینکتے ھیں۔
اسی انا، ضد اور غلبے کا کھیل پہلی اور دوسری جنگ عظیم کی وجہ بنا جس میں کروڑوں انسان لاشوں میں تبدیل ھوگئے۔ The league of Nations جیسا عالمی ادارہ اسی مائنڈ سیٹ کے ہاتھوں زوال پزیر ھوا۔ موجودہ لمحوں میں UNO بھی toothless tiger بن چکا ھے۔ ہیروشیما اور ناگاساکی انسانیت کے چہرے پر بدنما داغ ھیں۔ یہاں سے USSR اور USA کے درمیان سرد جنگ(Proxy war) کا آغاز ھوا۔ جس میں پوری دنیا ان دو ملکوں کی آنا اور ضد کی بھینٹ چڑھتی رھی۔ ان کا مقصد اپنا ورلڈ آرڈر پوری دنیا پر مسلط کرنا تھا۔ انہوں نے دیگر ممالک کو بھی ڈرا دھمکا کر اپنے الائنس کا حصہ بننے پر مجبور کردیا۔ ان کی بےاصول پالیسیوں کے سبب طاقت اور سیاست کی غیر منصفانہ تقسیم نے جنم لیا، جس نےہر طرف غربت، لالچ، منافقت، انتہاپسندی اور غلامی کا ناچ عروج پر پہنچا دیا۔
بالآخر یہ پراکسی وار کا عذاب USSR کے Russia بننے سے ختم ھوا۔ USSR کے زوال نے امریکہ کو Uni polar سپرپاور بنادیا، جس نے Divide & rule کی پالیسی اپنا کر پوری دنیا پر کئی دھائیاں راج کیا۔ موجودہ عالمی منظرنامہ چاھے وہ انڈیا اور پاکستان کا معاملہ ھو، ایران اور سعودیہ کا تنازعہ ھو، یا دیگر عالمی تنازعات ھوں ان سب کے پیچھے مائنڈ سیٹ وھی کام کررھا ھے جو عالمی کرسی پر براجمان رھنا چاھتا ھے۔ یہی وجہ ھے کہ نریندر مودی کو بربریت کے باوجود اقوام متحدہ کی طرف سے Black list نہیں کیاگیا کیونکہ ابھی اس کی ضرورت باقی ھے۔ ایشیا میں کئی ملکوں کے اندر حکمرانوں کی تبدیلیاں اسی گریٹ گیم کا شاخسانہ ھیں۔
اس گریٹ گیم کے بڑے کھلاڑی امریکہ اور چائنہ ھیں۔ جبکہ چھوڑے چھوڑے ممالک وہ تماشائی ھیں جو خود کو اس کھیل کا حصہ سمجھے ھیں لیکن ان کی حیثیت بچہ جمبورہ سے زیادہ نہیں ھے۔ پاکستان جو already روس اور امریکہ کی پراکسی وار میں استعمال ہوچکا ھے جس کا خمیازہ ھم خودکش حملوں، TTP، BLAاور دیگر خوفناک عناصر کی شکل میں بھگت رھے ھیں جس میں ھمارے نوے ہزار سے زائد عسکری و سول شہید ہوچکے ھیں۔ اللہ پاک کا فضل ھے کہ ھم ماضی سے سیکھ کر اپنے آپ کو صحیح ٹریک پر لاچکے ھیں لیکن ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ھے۔ جس میں داخلی طور پر اداروں کو یونیورسل لیول پر کھڑا کرکے Rule of law کے قیام سے لےکر خارجی طور پر کسی بھی ایسے الائنس کا حصہ بننے سے اجتناب برتنا ھے جو ھمیں پھر ماضی کے اندھیروں میں نہ دھکیل دے۔
مشہور کہاوت ھے:
(1)"قوموں کی زندگی میں نظام کی کمزوری وہ خوفناک جرم تصور کیا جاتا ھے جس کی سزا موت ھے"
(2) دانش ور وہ ھوتا ھے جو دوسروں کی کوتاہیوں سے عبرت پکڑے"
(3)جو غلطیوں سے نہیں سیکھتے، وہ انھیں دہرا دیتے ھیں "