Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Agha Shoaib Abbas
  4. Kon Filer Bane?

Kon Filer Bane?

کون بنے فائلر؟

آج کل انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کا سیزن چل رہا ہےعموماً 30 ستمبر آخری تاریخ ہوتی ہے لیکن ہر سال یہ رجحان چل رہا ہے کہ تاریخ بڑھ جاتی ہے اور یہ 31 دسمبر تک بھی جاتی ہے۔ بہت سے لوگ پہلی بار فائل کررہے ہیں سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ہر بندے نے انکم ٹیکس فائلر نہیں بننا کچھ کیٹگری ہیں اور کچھ معیارات ہیں جن پر اگر آپ پورے اترتے ہیں تو آپ ٹیکس ریٹرن فائل کریں ورنہ آپ کے لیے ضروری نہیں ہے کہ ٹیکس ریٹرن فائل کریں۔

سب سے پہلا پوائنٹ آتا ہے کہ اگر آپ بطور کمپنی کام کررہے ہیں یعنی آپ ایک بزنس کررہے ہیں اور کمپنی رجسٹرڈ کروائی ہے تو آپ نے ٹیکس ریٹرن فائل کرنا ہے اسی طریقے سے اگر آپ بطور کمپنی کے علاوہ کام کررہے ہیں یعنی اپنے شناختی کارڈ پرہی کاروبار کررہے ہیں یا آپ نے اپنا NTN بنایا ہوا ہے اس پر بزنس کررہے ہیں اور آپ کی قابل ٹیکس آمدنی ہے تو اس میں کیا ہوتا ہے کہ اگر فرض کرلیں ہم بات کرتے ہیں تنخواہ دار آدمی کی تو تنخواہ کے کیس میں اگر چھ لاکھ سے زیادہ آپ کی سالانہ تنخواہ ہے یا پچاس ہزار ماہانہ سے زیادہ ہے تو آپ نے ٹیکس ریٹرن فائل کرنی ہے اسی طرح سے اگر آپ بزنس کررہے ہیں اور آپ کا جو پرافٹ ہے وہ چھ لاکھ سے زیادہ ہے یعنی کمپنی کے علاوہ کے کیس میں یہ Exemptہے۔ لیکن کمپنی کے کیس میں آپ کی آمدنی کم ہے یا زیادہ آپ کو ہر حال میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنا ہے۔

اس کے بعد پوائنٹ آتا ہے کہ اگر آپ کی آمدنی قابل ٹیکس نہیں ہے۔ مثلا! اگر پچھلے دو سالوں میں یعنی 2023 اور 2024 میں آپ نے ٹیکس ادا کیا ہوا ہے مثلاً باترتیب پانچ ہزار اور دس ہزار ادا کیا ہے اور اس سال آپ کی قابل ٹیکس آمدنی نہیں ہے پھر بھی آپ کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنا ہے مطلب کہ آپ کی جو آمدنی ہے وہ چھ لاکھ سے زیادہ نہیں ہے کم ہے لیکن پچھلے سالوں میں انکم ٹیکس ادا کیا ہوا ہے تو پھر بھی آپ نے ٹیکس ریٹرن فائل کرنی ہے یہ بنیادی طور پر انکم ٹیکس قانون نے ایک حد رکھی ہوئی ہے کہ دو سالوں تک چیک کرسکتے ہیں اگر پچھلے دو سالوں میں کسی کی قابل ٹیکس آمدنی نہیں ہوگی تو پھر اس وہ اس کیٹیگری سے نکل جائے گا لیکن اگر دو سال تک قابل ٹیکس آمدن ہے اور اس سال قابل ٹیکس نہیں آئی کسی وجہ سے لیکن پھر بھی آپ نے ٹیکس ریٹرن فائل کرنا ہے اس کے بعد آتا ہے کلیم ٹو لاس۔

مثلاً آپ بطور بزنس مین کام کرہے ہیں اور یہ نظریہ ہم بزنس کے کیس میں دیکھ چکے ہیں کہ اگر آپ بطور بزنس کام کررہے ہیں اور آپ 2023 کی اگر ہم بات کریں کہ آپ کا پرافٹ آنے کے بجائے لاس (Loss) آجاتا ہے اور بزنس میں 2024 میں بھی آپ کا لاس آجاتا ہے مثلاً 5 لاکھ روپے اب 2025 میں آکر کہ آپ کا پرافٹ آجاتا ہے مثلاً 10 لاکھ روپے تو قانون کے مطابق جو پچھلے سالوں کا لاس ہے وہ Adjust ہوسکتے ہیں اس کا کوئی ٹائم لمٹ ہے کہ کتنے سالوں کا لے سکتے ہیں کس طرح Adjustment لے سکتے ہیں یہ ایک الگ موضوع ہے۔ لیکن ہم یہاں یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم اس کی Adjustment لینی ہے اگلے سالوں میں پھر بھی آپ نے ٹیکس ریٹرن فائل کرنی ہے۔

اس کے بعد آتا ہے کہ اگر آپ کے پاس 500 اسکوئر یارڈ کا کوئی فلیٹ ہے یا پراپرٹی ہے جو کہ اربن ایریا میں ہے تو آپ کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنا ہے اور اگر 20 اسکوئر فٹ کا کوئی فلیٹ ہے اور اربن ایریا میں ہے تو آپ کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنا ہے اور اگر آپ کے پاس 1000 cc سے اوپر گاڑی ہے پھر بھی آپ کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنا ہے اور اگر آپ نے کسی وجہ سے NTN بنایا ہوا ہے مثال کے طور پر آپ نے کہا کہ پراپرٹی لیتے ہیں اور پچھلے سالوں میں آپ کو کسی نے NTN میں رجسٹرڈ کردیا اور آپ نے ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا اور اگر آپ کی قابل ٹیکس آمدنی نہیں بھی ہے مطلب آپ کو قابل ٹیکس آمدنی نہیں مثلاََ ہے اگر آپ تنخواہ لے رہے ہیں اور چھ لاکھ سے کم ہے یا اگر بزنس کررہے ہیں جو چھ لاکھ سے کم ہے لیکن اگر آپ کا NTN بن گیا ہے۔ پھر بھی آپ نے ٹیکس ریٹرن فائل کرنی ہے اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ میری انکم ہی نہیں ہے میرا NTN بن گیا ہے لیکن قابل ٹیکس آمدنی نہیں ہے پھر آپ اپنے NTN کو Deregistered کروانا پڑے گا اس کا ایک الگ طریقہ کار ہے لیکن اگر آپ نے Deregistration بھی نہیں کروایا اور ٹیکس ریٹرن بھی فائل نہیں کیا تو پھر آپ پر پیلنٹی لگ سکتی ہےآپ کو نوٹس آسکتا ہے۔

اس کے علاوہ اگر کسی کے نام انڈسٹریل یا کمرشل میٹر رجسٹرڈ ہے یعنی بجلی کا بل آپ کے نام پرآرہا ہے تو اس نے بھی ٹیکس ریٹرن فائل کرنا ہے۔ اسی طریقے سے اگر آپ فارن انکم لے رہے ہیں اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے ہیں پھر بھی آپ ٹیکس ریٹرن فائل کریں گے حالاآنکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ قابل ٹیکس نہیں ہیں اسی طرح اگر آپ کسی چیمبر آف کامرس کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں اور آپ کے پاس ان کی ممبر شپ ہے تو پھر بھی آپ ٹیکس ریٹرن فائل کریں گے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے ساری چیزیں تو ہم نے سمجھ لیں کہ اس میں تمام طرح کی چیزیں میں کور ہوگئی ہیں۔ مثلاً پراپرٹی اور وہیکل کور ہوچکی ہے۔ اب پوائنٹ آتا ہے کہ کن لوگوں نے ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرنا سب سے پہلا پوانٹ یہ ہے کہ جو بھی Non Resident ہے اور اگر ان کی Pakistan Source آمدنی نہیں ہے مطلب وہ بنک سے کوئی پرافٹ نہیں لے رہا یا ان کا کوئی یہاں پر بزنس نہیں ہے تو وہ ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرتے۔ اس کے بعد آتا ہے کہ اگر کوئی Orphan یعنی یتیم ہے جس کی عمر 25 سال سے کم ہے اور اس کے نام پر کوئی جائداد ہے پھر تو ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرسکتا لیکن اگر وہ 25 سے کم ہے اور انکم لے رہا ہے اور اپنا بزنس کررہا ہے اور اس کی قابل ٹیکس آمدنی ہے تو پھر ٹیکس ریٹرن فائل کرے گا۔

اسی طریقے سے اگر کوئی بیوہ ہے اور ان کے نام پر جائداد ہے تو وہ ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرے گی۔ لیکن اگر وہ بزنس بھی کررہی ہیں تو پھر اس کیس میں بیوہ بھی ٹیکس ریٹرن فائل کرے گی۔ اسی طرح Disabled پرسن کے لیے بھی یہی قانون ہے۔ لہذا ہم دیکھتے ہیں کہ چار قسم کے لوگ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے سے Exempt ہیں۔ یعنی یتیم، بیوہ، معذور اور نان ریزیڈنٹ افراد لیکن شرط یہ ہے کہ یہ افراد کوئی بزنس نہ کررہے ہوں۔ انکم ٹیکس کا سیکشن 114 بھی یہی کہتا ہے۔ اس لحاظ سے ہم دیکھتے ہیں کہ مذکورہ سہولت صرف ان لوگوں کے لیے ہے جن کی کوئی دوسری قابل ٹیکس آمدنی نہیں ہے۔ مثال کے طور پر کوئی پینشن لے رہا ہے اور وہ یہ سمجھے کہ اب اس پر تمام چیزوں سے استثناء حاصل ہے ایسا بالکل نہیں ہے اگر وہ دوسرا کوئی بزنس کررہا ہے تو ریٹائیرڈ بندے کا استثناء ختم ہوجائے گا۔

اس لحاظ سے ہم دیکھتے ہیں کہ انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے سے ایک طرف معیشت دستاویزی شکل اختیار کرتی ہے تو دوسری طرف فائلر کو نان فائلر کے مقابلے میں کم ٹیکس دینا پڑتا ہے لہذا فائلر بنیں اور اس کے فوائد حاصل کریں۔

Check Also

Mufti Muneeb Ur Rehman

By Abid Mehmood Azaam