نیوٹن اور سلطان راہی!
آج میں کالم نہیں دے رہا لیکن کالم سے بہتر چیز پیش کر رہا ہوں جو میں نے فیس بک سے اٹھائی ہے۔ واضح رہے یہ بالکل غیر سیاسی ہے، ملاحظہ فرمائیں۔
پتہ ہے نیوٹن کیسےپاگل ہوا؟ نہیں، تو پڑھیں۔
سلطان راہی کی فلموں میں جو کچھ دیکھا اس سے نیوٹن اتنا گھبرایا کہ وہ پاگل ہونے کے قریب پہنچ گیا۔ چند فلموں کے مناظر کچھ یوں ہیں :
(1) سلطان راہی کو برین ٹیومر تھا ڈاکٹروں کے مطابق اس کی زندگی کے دن گنے جا چکے ہیں، آپریشن ممکن نہیں، ایک لڑائی میں سلطان راہی کو سر میں گولی لگتی ہے، ڈاکٹروں کی پریشانی کی انتہا نہیں رہتی جب وہ دیکھتے ہیں کہ گولی ایک کان میں لگی اور دوسرے سے نکلتے ہوئے برین ٹیومر ساتھ لیتی گئی....سلطان راہی زندہ باد۔
(2) ایک اور فلم میں سلطان راہی کا مقابلہ تین بدمعاشوں سے تھا۔ سلطان راہی کے پاس ایک پستول اور ایک چاقو تھا، مسئلہ یہ تھا کہ پستول میں صرف ایک گولی تھی، اندازہ لگائیں اس نے کیا کیا؟
اس نے درمیانی بدمعاش پر چاقو پھینکا اور ساتھ ہی چاقو پر گولی چلائی، گولی چاقو سے لگ کر دو ٹکڑے ہوئے اور دائیں بائیں کھڑے بدمعاش آدھی آدھی گولی کھا کر مر گئے جبکہ چاقو سے درمیانی بدمعاش مر گیا۔
(3) سلطان راہی کا پیچھا ایک بدمعاش کر رہا ہوتا ہے، سلطان راہی کے پاس خالی ریوالور ہوتا ہے، اندازہ لگائیں اس نے کیا کیا ہو گا؟ ناں جی ناں، آپ کے اندازوں سے بھی آگے سلطان راہی ہے جناب....سلطان راہی انتظار کرتا ہے کہ بدمعاش اس پر فائر کرے۔ جونہی بدمعاش گولی چلاتا ہے سلطان راہی ریوالور کا چیمبر کھول کر گولی کو اس میں کیچ کرتا ہے، ریوالور کا چیمبر بند کر کے ڈھشوں .... بدمعاش مر گیا۔
یہ سب کچھ نیوٹن کی برداشت سے باہر تھا، اس کی ہمت جواب دے گئی، خیر اس نے سوچا کہ آخری بار ایک فلم دیکھ لوں۔ شاید اس میں کہیں فزکس کا درست استعمال ہوا ہو۔ پوری فلم چلی اور عمدگی سے سب کچھ ہوتا رہا، نیوٹن بہت خوش ہوا کہ آخرکار ایک فلم تو حقیقی لگ رہی ہے، پر ناں جی ناں، اتنی بھی کیا جلدی نیوٹن دادا، ابھی تو کلائمکس باقی ہے۔
سلطان راہی کو علم ہوا کہ اس کا دشمن دیوار کے پیچھے موجود ہے، دیوار اتنی اونچی ہے کہ سلطان راہی کا سپرمین جمپ بھی اسے دیوار کے پار نہیں لے جا سکتا، سلطان راہی کو اس دشمن کو ہلاک بھی کرنا ہے ورنہ فلم کیسے پوری ہوتی۔ نیوٹن دادا بھی مسکرا رہا ہے کہ لو بھئی سلطان راہی اب مزہ آئے گا۔ سلطان راہی نے جیب سے دو پستول نکالے، ایک پستول کو دیوار کے اوپری حصے کی طرف اچھالا، جب پستول دیوار عبور کر چکا تو سلطان راہی نے دوسرے پستول سے پہلے پستول کے ٹریگر پر فائر کیا، پہلا پستول چلا، دشمن ڈھشوں اور نیوٹن پاگل۔