Thursday, 14 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zeeshan Noor Khilji
  4. Molana Tariq Jameel Ka Khwab

Molana Tariq Jameel Ka Khwab

مولانا طارق جمیل کا خواب

چاہے وہ وقت کے حکمرانوں کے قصیدے پڑھیں یا اپنی خواب کہانی لے کر بیٹھ جائیں لیکن ایک بات تو طے ہے مولانا طارق جمیل کا شمار پاکستان کے ان معدودے چند علماء میں ہوتا ہے جن کا کام صرف اور صرف محبت بانٹنا ہے۔ منافرت، بغض اور کینہ جنہیں چھو کر بھی نہیں گزرا۔ اسی سبب درباری ملا کہلائے جانے کے باوجود لوگ ان کی عزت کرتے ہیں اور ان کی بات کو اہمیت دیتے ہیں۔

پچھلے دنوں مولانا نے ایک خواب کی بابت بتایا کہ وہ قائداعظم کی انگلیاں چوستے رہے جن سے شہد نکلتا رہا اور آنکھ کھلنے کے بعد بھی جس کا ذائقہ ان کی زبان پر محسوس ہوتا رہا۔ اور پھر ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ مولانا شبیر احمد عثمانی سے کسی نے پوچھا کہ آپ نے قائداعظم کا جنازہ کیوں پڑھایا تھا تو وہ کہنے لگے کہ جنازے سے چند دن پہلے مجھے خواب میں پیغمبر ﷺ کی زیارت ہوئی اور انہوں نے جناح صاحب کو تھپتھپاتے ہوئے فرمایا کہ یہ ہمارا مجاہد ہے۔

محمد علی جناح کون تھے؟ یہ وہی تھے جنہیں سب سے زیادہ دیوبندی فرقہ کی طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور بعض موقعوں پر انہیں کافراعظم کے خطاب سے بھی نوازا گیا اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ سارا دیوبند ہی ان کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا بلکہ آج بھی بہت سے نام نہاد اکابرین دیوبند قائداعظم کے ناقدین میں شمار ہوتے ہیں۔

قائداعظم پہلے اسماعیلی فرقہ سے تعلق رکھتے تھے جب کہ بعد میں اثنا عشری شیعہ ہوگئے اور باقاعدہ طور پر اس کے ثبوت موجود ہیں۔ پھر یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ قائداعظم کا جنازہ دو دفعہ پڑھایا گیا۔ پہلا جنازہ ایک شیعہ عالم نے فقہ جعفریہ کے مطابق پڑھایا جب کہ دوسرا جنازہ ایک دیوبندی عالم نے فقہ حنفی کے مطابق پڑھایا۔

اب آتے ہیں اصل مدعے کی طرف۔ خوابوں کا حقیقت سے کتنا تعلق ہے؟ کیا ایک عام آدمی بھی ان علماء کے خوابوں پر لبیک کہتا ہے؟ یا انہیں صرف جھوٹ کا پلندا قرار دیتا ہے؟ ان سوالوں سے قطع نظر، ایک دیوبندی مسلک کا پیروکار ان خوابوں پر ضرور یقین رکھتا ہے بلکہ تبلیغی جماعت کا بنیادی ڈھانچہ ہی ان خوابوں پر استوار کیا گیا ہے۔ اور دوسری طرف یہی وہ فرقہ ہے جو پاکستان میں سب سے زیادہ شیعہ فرقے کا مخالف ہے بلکہ انہوں نے کچھ ذیلی تنظیمیں بھی بنا رکھی ہیں کہ جن کا کام ہی تکفیر کا راگ الاپنا اور شیعوں کو قتل کرنا ہے اور "کافر کافر شیعہ کافر" ان لوگوں کا محبوب نعرہ ہے۔ لیکن دوسری طرف یہ ایک ایسا مسلک ہے جس میں علماء کی بات کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔

تو اب ایک دیوبندی عالم کا کہنا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے خواب میں فرمایا کہ جناح ہمارا مجاہد ہے تو یہاں سوال اٹھتا ہے کہ ایک ایسا شخص جسے نبی کریم ﷺ کی پشت پناہی حاصل ہو کیا وہ کسی کافر مذہب سے ہو سکتا ہے؟ یا اسے کافراعظم کہنا جائز ہوگا؟ کیا نبی ﷺ کسی غیر مذہب کو اپنا مجاہد قرار دے سکتے ہیں؟

تو دیوبندی بھائیوں کو بس اتنا عرض کروں گا کہ اگر آپ اپنے جید علماء کی باتوں کو سچا سمجھتے ہیں تو پھر آئندہ اہل تشیع فرقہ کو تکفیری سرٹیفکیٹ دینے سے پہلے کم از کم اس پہلو سے ضرور سوچ لیا کریں بے شک آپ کے مذہبی لٹریچر میں بھی بہت سی جگہوں پر شیعہ کو کافر نہیں بلکہ مسلمان ہی قرار دیا گیا ہے اور علماء خود بھی اس کی تائید کرتے ہیں لیکن اب کی بار ہندوستانی مسالک کے سب سے بڑے سورس یعنی خوابوں سے بھی اس بات کی وضاحت سامنے آ گئی ہے۔

Check Also

23 Saal

By Javed Chaudhry