Thursday, 14 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zeeshan Noor Khilji
  4. Londay Baz, Hamare Saron Ke Taj

Londay Baz, Hamare Saron Ke Taj

لونڈے باز، ہمارے سروں کے تاج‎

جس بات کا ادراک ہمیں آج ہوا ہے علماء دین نے اسے برسوں پہلے بھانپ لیا تھا۔ کیا آپ کو یاد نہیں شروع دن سے ہی ہمارے مذہبی پیشوا چیخ چیخ کر کہہ رہے تھے کہ یہ موبائلز یہ کیمرے ایک فتنہ ہیں ان کے پیچھے یہود و نصاریٰ کی گہری سازش چھپی ہوئی ہے اور پھر وقتاً فوقتاً علماء کرام کی ویڈیوز لیک ہونے سے یہ بات سچ بھی ثابت ہوئی۔ غور کیجیے، آج اگر یہود کا بنایا ہوا یہ کیمرہ ہمارے پاس نہ ہوتا تو کیا ختم نبوت کے مجاہد، جمعیت علماء اسلام کے راہنماء اور شیخ الحدیث دامت برکاتہم العالیہ کے کارنامے ہمارے سامنے آ سکتے۔

جناب من! میں تو مفتی صاحب کو بالکل بھی غلط نہیں کہوں گا کیوں کہ ایک عالم دین ہونے کے ناطے میں ان کی عزت کرتا ہوں ویسے بھی سننے میں آیا ہے کہ علماء انبیاء کے وارث ہوتے ہیں تو کیا میں انبیاء کے ورثاء کی شان میں ہرزہ سرائی کر سکتا ہوں۔ مذکورہ اعلیٰ حضرت کو لونڈے باز کہنے کے بعد کیا میرا ایمان سلامت رہ سکتا ہے۔ لونڈے باز سے یاد آیا یہ اتنی گھٹیا اصطلاح ہے کہ میں نے خود دیکھا ہے عورتیں بھی لونڈے باز مردوں کو حقارت کی نظر سے دیکھتی ہیں۔ دراصل جب مرد کے پاؤں کی جوتی ایک حقیر سی مخلوق یعنی عورت، خدا کے مقام پر فائز اعلیٰ و ارفع مرد کے حوالے سے ایسی گھن محسوس کرتی ہے تو میں کیسے ایک جید عالم دین کے ساتھ اتنا تھرڈ کلاس لفظ جوڑ سکتا ہوں۔

دیکھیے، باوجود کوشش کے میں اس ویڈیو تک رسائی حاصل نہیں کر سکا جس میں عمر رسیدہ مفتی صاحب ایک نوجوان کے ساتھ چھپن چھپائی کا کھیل کھیلنے میں مصروف تھے لیکن اس سے یہ بھی نہ سمجھیے گا کہ میں کوئی بڑا نیک اور پوتر انسان ہوں کیوں کہ پارسائی کا دعویٰ صرف اہل مذہب کو ہی سوٹ کرتا ہے یہ الگ بات ہے کہ جب سے ان کے کرتوت کھل کھل کے سامنے آ رہے ہیں اپنا آپ حاجی حاجی سا محسوس ہونے لگا ہے۔ بہرحال اگر انہوں نے یہ 'کمام' کیا بھی ہے تو بھی میرا خیال ہے اتنا تو ان کا حق بنتا ہے۔ کیا حدیث کے ایک استاد کی چالیس سالہ خدمات کا اتنا صلہ بھی نہیں ہونا چاہئیے۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ اس سے کچھ زیادہ بھی ہوتا تو بھی ایک عالم دین کی خدمات کا معاوضہ ادا نہ ہو پاتا کیوں کہ انہوں نے تو ہمارے دین کو کندھا دیا ہوا ہے اگر یہ لوگ نہ ہوتے تو ہمارے جنازے کون پڑھاتا ہمارے نکاح کون پڑھاتا ہم تو کب کے کافر ہو چکے ہوتے، بلکہ ہم ہی کیا پورے کا پورا دین اسلام ہی ختم ہو چکا ہوتا۔ ہمیں ان باتوں کو سمجھنا ہو گا کہ ایسی ویڈیوز اور ایسے الزامات سراسر علماء حق کو بدنام کرنے کی سازش ہیں وگرنہ مدارس میں ایسا شغل میلا کون سا نئی بات ہے اور علماء کے دشمن دراصل اسلام کے دشمن ہیں وغیرہ وغیرہ۔

چلیے، اب سیٹ بیلٹ باندھ لیجیے میں اپنا اور آپ کا ایمان خطرے میں ڈالنے لگا ہوں۔ دیکھیے، دانشمندی تو یہی ہے کہ ہمیں ان مذہبی قحبہ خانوں کا اب مکمل سماجی بائیکاٹ کرنا ہو گا اسی باعث ہم ان ناسوروں سے جان چھڑا سکتے ہیں۔ کیا آپ غور نہیں کرتے انہی مدارس کے فارغ التحصیل جید علماء کرام بد اخلاقی کے کس اعلیٰ درجے پر فائز ہوتے ہیں۔ اور ہمارے سماجی بائیکاٹ کی بدولت جب ان ہڈ حراموں کا دال دلیہ بند ہو گا تو یہ خود ہی کسی تعمیری سرگرمی کی طرف متوجہ ہوں گے یا کم از کم مذہب کی مزید بدنامی کا باعث نہیں بنیں گے ورنہ دوسری صورت میں ہم خود ان مذہبی پیشواؤں کو کمک فراہم کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔

یقین جانیے، اعلیٰ حضرت مفتی عزیز الرحمن قدس سرہ کی صورت میں قدرت نے ہمیں ایک موقع عطاء کیا ہے کہ ہم مذہبی پیشوائیت کے تسلط سے جان چھڑا لیں اور اگر ہم نے اس موقع سے فائدہ نہ اٹھایا تو لکھ رکھیے بہت جلد یہ موقع پھر آنے والا ہے کیوں کہ مجھے تو علماء دین کے کارناموں پر مکمل بھروسا ہے، کیا آپ کو نہیں ہے؟

لوگ کہتے ہیں تم علماء سے نفرت کرتے ہو ان سے کہیے کیا تم ان لونڈے بازوں سے محبت کرتے ہو؟ اور لوگ کہتے ہیں کہ یونیورسٹیوں میں بھی یہ سب ہوتا ہے ان سے کہیے کہ ہم کب انکاری ہیں مسئلہ مگر یہ ہے کہ ہم گناہ گار ہیں اور اس کا اعتراف بھی کرتے ہیں جب کہ تم لوگ اتنے بے شرم ہو کہ گناہ بھی کرتے ہو اور پھر اپنی جھوٹی پارسائی پر سور کی طرح اکڑتے بھی ہو۔ اور کیا یہ یونیورسٹیاں خدا کے نام پر اور تمھارے باپ کے پیسوں پر چل رہی ہیں؟ جب کہ تمھارے لونڈے بازی کے اڈے سراسر خدا کے نام پر چلتے ہیں اور تم خدا ہی کے نام پر ہم سے چندے لیتے ہو۔ اور ان سے سوال کیجیے کیا جنسی تعلقات قائم کرنے کے لئے ہمیں اب بھی نکاح ہی کی ضرورت ہے یا ملالہ کے مشورے کے مطابق صرف پارٹنرشپ سے بھی کام چلایا جا سکتا ہے؟ ملالہ کو چھوڑ دیجیے کہ وہ تو ہے ہی بے دین اور یہود کی ایجنٹ، آپ ان سے پوچھیے کہ جنسی تعلقات کے باب میں کیا ہم اپنے سروں کے تاج جید علماء کرام، مفتیان عظام اور شیخ الحدیث حضرات کی عملی تعلیمات سے بہرہ ور ہو سکتے ہیں یا کہ یہ رعایت بھی صرف تمہی لوگوں کے لئے مخصوص ہے؟

Check Also

Jafar Az Bengal o Sadiq Az Dakkan

By Zulfiqar Ahmed Cheema