Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zaigham Qadeer
  4. K2-18B

K2-18B

K2-18b

سائنسدانوں نے زمین سے باہر خلاء میں زندگی کے ایک بہت بڑے ثبوت کا سراغ لگا لیا ہے اور اس صدی کی اس سب سے بڑی دریافت کرنے والی ٹیم کی سربراہی انڈین نژاد سائنسدان ڈاکٹر نکو مدھوسدھن کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر مدھو کی ٹیم نے کیپلر بیلٹ میں موجود سیارے K2-18b پر زندگی کے سراغ کا پتا لگا لیا ہے۔ اس بات کا علم ان کی ٹیم کو جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کے ڈاٹا کی مدد سے اس سیارے پر کاربن اور میتھین کی موجود گی سے ہوا ہے۔

یاد رہے K2-18b ہیبیٹیبل زون میں ہے اور یہ وہ خلائی خطہ ہوتا ہے جہاں کوئی سیارہ پانی رکھ سکتا ہے۔

سات سو کھرب میل یا پھر 124 نوری سال کی مسافت پر موجود یہ سیارہ زمین سے 2.6 گنا بڑا اور 8.6 گنا زیادہ وزنی ہے۔ جبکہ یہ سیارہ ممکنہ طور پر "ہائکینز" رکھتا ہے جو کہ ہائیڈروجن سے بھر پور اٹماسفئیر ہوتا ہے اور پانی کے وسیع سمندر رکھتا ہے۔

ان کی ٹیم نے جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کے نئیر انفرا ریڈ امیجر اور سپیکٹروگراف کی مدد سے اس سیارے پر ڈائی میتھائی سلفائڈ نامی مالیکیول کا سراغ لگایا ہے جو کہ زمین پر جاندار ہی بنا پاتے ہیں اور یہ فائٹوپلینکٹان یا پھر الجائی کی موجودگی کی دلیل ہو سکتا ہے۔

جبکہ ناسا کے مطابق ابھی مزید ڈاٹا اینا لائز کرنے کی ضرورت ہے۔

یاد رہے یہ دریافت اس صدی کی سب سے بڑی دریافت ہو سکتی ہے اور اس لمبے سفر کا اختتام بھی جس میں ہم خود کو اس کائنات میں اکیلا محسوس کرتے آ رہے ہیں۔ لیکن ابھی تک یہ دریافت فقط تین سگما لیول یا پھر 99.97% شیور ہے۔ جبکہ اس کو99.99999% شیور ہونا چاہیے پھر جا کر سب سائنسدان اس دریافت سے متفق ہو سکیں گے اور اس کو سائنسی زبان میں پانچ سگما لیول کا رزلٹ کہیں گے۔

اس لئے ابھی بہت سے سوالات کا جواب باقی ہے لیکن ابھی تک یہ دریافت بہت حوصلہ افزاء خبر دے رہی ہے۔

Check Also

Muhammad Yaqoob Quraishi (3)

By Babar Ali