Ji Bhar Kar Ji Lo
جی بھر کر جی لو
ہمارے جیون کی ناؤ جب روزمرہ کے تلاطم خیز مسائل کے گرداب میں پھنس جاتی ہے، اور ہم وہاں مکمل طور پر بے بس ہو کر رہ جاتے ہیں، تو اس لمحے شدت سے کسی سہارے کی ضرورت ہوتی ہے چاہے وہ تنکا ہی کیوں نہ ہو۔ راہ چلتے ہوئے، کسی ہجوم میں، کسی قطار میں، کسی بھیڑ میں، کسی محفل میں یا پھر جب ہم اکیلے اپنے آپ سے نمٹنے کی کوشش میں ہوں تو، ہمارے گھٹا ٹوپ مسائل میں امید کے جگنو کی مانند، اچانک کوئی شخص ہمارے سامنے آن کھڑا ہوتا ہے۔ کوئی ایسا شخص زندگی میں آجاتا ہے جس کے متعلق دل فوراً فیصلہ کردیتا ہے، ہاں اسکا یہاں ہونا بے حد ضروری تھا۔
یہ بروقت اور ٹھیک جگہ پر آکر ملا ہے، فقط کسی کے ہونے کے احساس سے ہی ہمارے تنے ہوئے اعصاب پرسکون ہوجاتے ہیں۔ پھر کچھ دیر بعد ہمیں ادراک ہوتا ہے کہ اس شخص کا وہاں ہونے کا اصل مقصد کچھ اور تھا۔ شاید ہمیں سبق سکھانا، یا ہمیں یہ بتانا کہ ہم کون ہیں؟ ہمیں خود کو جاننے اور دریافت کرنے میں مدد دینا، ہمیں بتانا کہ ہماری اصل ضرورت کیا ہے، ہم بننا کیا چاہتے ہیں اور ہم تلاش کیا کررہے تھے؟ یہ لوگ کتاب کے اگلے ورق کی مانند ہوتے ہیں، جن کے متعلق ہم پہلے سے نہیں جانتے کہ انکا رویہ کیا ہوگا؟
ہم کبھی نہیں جانتے کہ یہ لوگ کون ہیں؟ ممکنہ طور پر یہ لوگ ہمارے روم میٹس، پڑوسی، ساتھ کام کرنے والا، دیرینہ دوست، محبوب شخص، یا یہاں تک کہ ایک مکمل اجنبی شخص بھی ہوسکتا ہے۔ لیکن جب ہم ان کی آنکھوں میں براہ راست جھانک کر دیکھ لیتے ہیں، تو ہمیں اسی لمحے معلوم ہوجاتا ہے کہ وہ ہماری زندگی کو کسی نہ کسی صورت میں شدید متاثر ضرور کریں گے۔ اور بعض اوقات ہمارے ساتھ ایسے ناقابل برداشت واقعات و حادثات پیش آتے ہیں جو شروع میں خوفناک، تکلیف دہ اور غیر منصفانہ لگتے ہیں۔
لیکن غور و فکر کرنے سے ہمیں ان میں پوشیدہ حکمتوں کے متعلق معلوم ہوتا ہے کہ، ان رکاوٹوں کو عبور کیے بغیر ہمیں اپنی صلاحیت، طاقت، قوت ارادی، یا دل کی مضبوط گہرائیوں کا کبھی بھی احساس نہیں ہوسکتا تھا۔ دنیا میں کچھ بھی بے سبب یا بغیر وجہ کے نہیں ہوتا۔ چاہے وہ حادثہ ہو یا واقعہ، اتفاق سے، خوش قسمتی یا بدقسمتی کے ذریعہ کچھ نہیں ہوتا ہے۔ ہر چیز کے پیچھے ایک محرک اور ایک وجہ ہوتی ہے۔ کسی اجنبی سے ملاقات، خوفناک بیماری، گہری چوٹ، حتیٰ کہ محبت بھی، حقیقی خوشیوں کے گمشدہ ہوئے لمحات، اور سراسر اپنی وجہ سے سرزد ہونے والی حماقتیں یہ سب کچھ ہماری روح کی حدوں کو جانچنے کے لیے ہوتا ہے۔
ہمارے بازوؤں کی طاقت کی آزمائش ہوتی ہے۔ اچانک آفتوں کے آسمان ٹوٹ پڑنے کے بعد اگر ہم ثابت قدم رہیں، تو ہمیں احساس ہوتا ہے کہ زمین کی وسعت آسمان سے کہیں زیادہ ہے۔ ایک دروازہ بند ہونے کا مطلب، دوسرا دروازہ ڈھونڈ کر کھولنا ہے ناکہ مایوس ہوجانا ہے۔ ان چھوٹے چھوٹے امتحانات کے بغیر، چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہوں، زندگی ایک ہموار پکی، سیدھی، چپٹی سڑک کی مانند ہو جائے گی جس پر سفر آسان، محفوظ اور آرام دہ تو ہوگا۔ مگر وہ سڑک کسی منزل کی جانب نہیں جاتی۔ سفر کوئی بھی ہو، مسلسل ایک جیسے رستے اور ایک جیسے منظر سے دلچسپی اور مزہ ختم ہوجاتا ہے۔ مہم جوئی کے بغیر کوئی بھی سفر ہو، وہ پھیکا اور بالکل بے معنی ہوگا۔
وہ لوگ جن سے ہم ملتے ہیں جو ہماری زندگی کو متاثر کرتے ہیں، اور وہ جو ہم کامیابیوں اور ناکامیوں کا تجربہ کرتے ہیں، وہ عروج و زوال ہمیں سکھانے اور تعمیر ذات میں مدد کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ برے تجربات سے بھی سیکھا جا سکتا ہے۔ درحقیقت، وہ شاید سب سے زیادہ اہم اور ضروری ہیں۔ اگر کوئی آپکو تکلیف دیتا ہے، دھوکہ دیتا ہے، یا آپ کا دل توڑتا ہے، تو اسے معاف کردینا افضل اور بہتر ہے۔ کیونکہ اس نے آپ کو ایک ایسا اعتماد بخشا ہے جس سے آپ ٹوٹنے کے بعد دوبارہ جڑنے اور بھرپور زندہ رہنے کے بارے میں سیکھتے ہیں، اور یہ سبق کوئی معمولی سبق نہیں ہے۔
خود اعتمادی بڑی سے بڑی بلا کے خلاف لڑنے میں ہمت اور طاقت فراہم کرتی ہے۔ اس کے بعد جب آپ دوبارہ کسی کے سامنے دل کھول کر رکھنا چاہتے ہیں تو بے حد احتیاط کرتے ہیں، دیکھ بھال کرتے ہیں، اسی لیے جڑنے سے پہلے ٹوٹنا پڑتا ہے۔ اگر کوئی آپ سے پیار کرتا ہے تو اس سے غیر مشروط محبت کریں، نہ صرف اس لیے کہ وہ آپ سے محبت کرتا ہے، بلکہ اس لیے کہ وہ آپ کو محبت کرنا سکھا رہا ہے۔ کسی کی محبت کی طاقت ہی آپکو بتاتی ہے کہ، مختلف چیزوں کے لیے اپنے دل اور آنکھوں کو کیسے کھول کر رکھنا ہے۔
حیات بڑی قیمتی شے ہے، اسے یونہی بے دلی سے جی کر ضائع نہ کریں۔ زیست کا ہر پل شمار کریں۔ ہر لمحے کی قدر کریں اور ان لمحات سے ہر وہ چیز کشید کریں جو آپ کے لیے ممکنہ طور پر ہو سکتا ہے کہ دوبارہ کبھی اسکا تجربہ نہ کر سکیں۔ ان لوگوں سے بات کریں جن سے آپ نے پہلے کبھی بات نہیں کی، اور حقیقت میں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سنیں۔ اپنے آپ کو پیار میں پڑنے دیں، آزاد ہو جائیں، اپنے خیالات و مقامات اور خواہشات کو پاکیزہ اور بلند رکھیں۔ سر اٹھا کر جئیں، کیونکہ آپ کو اپنی آزادی استعمال کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔
اپنے آپ کو بتائیں کہ آپ ایک عظیم فرد ہیں اور اپنے آپ پر یقین رکھیں، کیونکہ اگر آپ خود پر یقین نہیں رکھتے ہیں تو دوسروں کے لیے آپ پر یقین کرنا مشکل ہو جائے گا۔ آپ اپنی زندگی کو اپنی مرضی کے مطابق بنا سکتے ہیں۔ اپنی زندگی خود بنائیں اور خوبصورت بنائیں، اپنا نصاب حیات خود لکھیں، پھر باہر کی دنیا میں نکلیں اور زندگی کو بھرپور طریقے سے بغیر کسی پچھتاوے کے جئیں، کسی کی پرواہ نہ کریں اور نہ کسی کو دکھانے کی خاطر کسی اور کی زندگی گزاریں، اپنے لیے بھی جینا سیکھیں۔