Mere Mamoolat Aur Sehat
میرے معمولات اور صحت
تندرستی ہزار نعمت ہے۔ میرے لیے سب سے مشکل کام کسی ایک جگہ بیٹھے رہنا ہے۔ میری زندگی میں ہر دم حرکت ہے۔ میری زندگی اتنی تیز رفتاری سے بھاگتی ہے کہ میرا دل چاہتا ہے کہ دن میں چوبیس نہیں اڑتالیس گھنٹے ہونا چاھیے تھے۔ ایک دن میں اتنے سارے کام کرتی ہوں پھر بھی دن ختم ہو جاتا ہے لیکن کئی کام رہ جاتے ہیں۔
کام تھکا دیتے ہیں مگر اس کے باوجود مجھے چارج کرتے رہتے ہیں۔ مجھے کام کرنے کی اتنی عادت ہے کہ جس دن میری کام کرنے کی رفتار کم ہو تو مجھے ڈپریشن ہونے لگتا ہے۔
میرے کئی دوست بھی مجھے مشورہ دیتے ہیں کہ طیبا تمہاری روٹین بہت ایکٹو ہے اسے تھوڑا سا آہستہ کرو۔ میں نو سے پانچ نوکری بھی کرتی ہوں۔ نوکری میں بھی کوئی ایک کام تو ہوتا نہیں ہے، کئی چیزیں ایک ساتھ کرنا ہوتی ہیں۔ پھر گھر کے کام، لکھنے کا کام اور اس کے علاوہ ہفتے میں دو تین لکھنے پڑھنے والی تقریبات میں شمولیت کرنا۔۔ یہ سب بہت مشکل ہو جاتا ہے۔
میں تھک ضرور جاتی تھی لیکن بیمار نہیں پڑتی تھی۔ ڈائیٹ بہت صحت مندانہ رکھی ہوئی تھی تو قوتِ مدافعت بھی بہترین تھی۔ مگر پچھلے دو تین ماہ سے مسلسل صحت خراب رہنے لگی ہے۔ آئے روز کسی نا کسی وائرل مرض کا شکار ہو جاتی ہوں۔ اگر بیمار نہ ہوں تو سیڑھیوں سے پھسل جاتی ہوں تو کبھی کھلے پائنچوں والے ٹراؤزر میں اٹک کے گر جاتی ہوں۔ کبھی میرا سر تو کبھی کوئی کہنی کسی سخت چیز میں جا لگتی ہے۔ یہ سب بھی نہ ہو تو کوئی جذباتی حادثہ تنگ کرنے کے لیے راستے میں آ جاتا ہے۔ لیکن ڈھیٹ اتنی ہوں کہ پھر بھی بہت کم ہی اثر لیتی ہوں۔
مگر یہ بخار۔۔ مجھے ہمیشہ سے یہ بہت برا لگتا ہے۔ یہ مجھے جکڑ لیتا ہے۔ میرا چلنا پھرنا حرام کر دیتا ہے اور مجھے مجبوراً بستر پہ لیٹنا پڑتا ہے۔ ایک workholic کے لیے سب سے بڑا عذاب ہی بستر پہ فارغ لیٹنا ہے۔ مجھے بخار میں لت پت ہوئے بستر پہ لیٹنا بہت اذیت دیتا ہے۔ میں اپنے ڈاکٹر دوست سے کہتی ہوں کہ مجھے ایک دم بخار سے جان چھڑا دینے والی کوئی دوا دو اور وہ ہر مرتبہ اس بات کو نظر انداز کرتے ہوئے دو تین دن کی دوا دیتا ہے۔
یہ بخار ہی ہے جو دو تین دن مسلسل مجھے بستر پہ لیٹنے پہ مجبور کر دیتا ہے۔ اس لیے یہ مجھے زہر سے برا لگتا ہے۔ میں جتنی بھی علیل ہو جاوں بستر پہ نہیں ٹکتی۔۔ لیکن یہ مجھے ہلنے نہیں دیتا۔
معلوم نہیں یہ مجھے کام سے بریک دلوانے کے لیے آتا ہے۔۔ مگر میری حالت ایسی ہوتی ہے کہ جیسے باہر کوئی جنگ چل رہی ہو، میں بہترین جنگجو ہوں اور میرے ہاتھ پیر باندھ کے کسی نے مجھے بستر پہ پھینکا ہوا ہو۔
یہ احساس مجھے بہت ہراساں کرتا ہے۔
مجھے جلدی ٹھیک ہونا ہے۔۔
میرے کام مجھے یاد کر رہے ہیں۔
میرے خواب اداس بیٹھے ہیں۔