Makhloot Mehfil
مخلوط محفل
ہم میں سے بہت سے لوگ مخلوط محفلوں میں بیٹھتے ہیں۔ گھر ہو، کوئی تقریب ہو یا پھر دفتر، مخلوط محفلوں میں بیٹھنا مجبوری بھی بن چکا ہے اور بعض صورتوں میں ضروری بھی ہے۔ مگر مجھے بہت سی محفلوں میں چھچھورے مرد اور عورتوں کو دیکھ کر سخت مایوسی ہوتی ہے۔ یہ لوگ خود تو آدابِ محفل سے ناآشنا ہوتے ہیں مگر اپنی حرکتوں کی وجہ سے دوسروں کو غیر آرام دہ کرتے ہیں۔
ہم سب کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہر وہ بات جو ہم خواتین کے سامنے بےتکلفی سے کر سکتی ہیں، ضروری نہیں ہے کہ وہ مردوں کے سامنے بھی کی جا سکے۔ ہم خواتین آپس میں جن باتوں پر قہقہے لگا سکتی ہیں وہ باتیں اگر مردوں کے سامنے کر دی جائیں تو ضروری نہیں کہ وہ قہقہوں کا موجب بنیں بلکہ باعثِ شرمندگی بھی ہو سکتی ہیں۔ ہر بات گندی بات نہیں ہوتی مگر غیر اخلاقی ضروری ہو، اسے قدرتی عمل یا روزمرہ کی بات کہہ کر اپنی خصلت پر پردے مت ڈالا کریں۔
اسی طرح بعض مردوں کو یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ اگر وہ ایک مخلوط محفل میں بیٹھے ہیں تو اس محفل میں بیٹھی خواتین کا ان کو احترام کیسے کرنا ہے۔ وہ جیسے مردوں کی محفلوں میں اخلاق سے گرے ہوئے مذاق کرتے ہیں، اسی طرح وہ مخلوط محفلوں میں بھی اپنے اسی گھٹیا فن کا مظاہرہ کرنا شروع کر دیتے ہیں اور کچھ مردوں کو تو ایسے کیڑے کاٹنا شروع ہوتے ہیں کہ پوری محفل میں اچھلتے پھرتے ہیں، کھی کھی کھی والی مصنوعی ہنسی کے ساتھ انتہائی پھیکے مذاق کرنا شروع کر دیں گے۔ حسِ مزاح جس مرد کی اچھی ہو اسے ان چھچھوری حرکتوں کا سہارا نہیں لینا پڑتا۔
بعض مرد اور بعض عورتیں کسی خاص مرد یا عورت کو دیکھ کر بلند و بالا مصنوعی قہقہے لگا کر اس کی توھین کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن درحقیقت وہ یہ دکھاتے ہیں کہ وہ کس قدر سستے لوگ ہیں اور کچھ مردوں اور کچھ عورتوں کو کوئی خصوصی بیماری ہوتی ہے کہ انہوں نے مذاق مذاق میں 18 پلس گفتگو کرنا ہوتی ہے۔ سامنے والا ان کو نظر انداز بھی کر رہا ہو تو وہ نہیں رکتے۔
میری ایک دوست کہتی ہے کہ "یہ لوگ ایسی باتیں سامنے والے کو آزمانے کےلیے کرتے ہیں کہ آیا سامنے والا بھی ان کی طرح بدبودار ذہنیت کا مالک ہے یا نہیں"۔
یہ کافی گہری بات ہے ان خواتین و حضرات کےلیے جو مروتًا ایسے لوگوں کو برداشت کرتے ہیں اور ان کی وجہ سے بارہا شرمندہ ہوتے ہیں یا غیر آرام دہ محسوس کرتے ہیں۔ اگر لوگ ایسے آزمانے والی سوچ کے ساتھ یہ حرکتیں کرتے ہیں تو آپ کی خاموشی اور صبر ان کو راہِ راست پر نہیں لاسکتا بلکہ ان کو مزید تحریک ملے گی آپ کے سامنے اسی گھٹیا فن کو پیش کرنے کی۔ ایسے لوگ خواہ وہ خواتین میں سے ہوں یا مردوں سے، ان کو موقع پر ہی ٹوکیں۔ غصے کا اظہار کریں۔ پھر بھی اگر یہ لوگ باز نہ آئیں تو ان سے میل جول کم کر دیں، ان کے ساتھ محفلوں میں بیٹھنا چھوڑ دیں اور اگر آپ کسی محفل میں بیٹھے ہیں اور اس محفل میں موجود مرد اور عورت ایک دوسرے کی موجودگی کو احترام کی نظر سے نہیں دیکھتے تو اس محفل سے احتجاجاً اٹھ جائیں۔
اگر آپ یہ نہیں کریں گے تو آپ غیر آرام دہ ہوتے رہیں گے یا ایک دن آپ کو بھی یہ سب ٹھیک لگنے لگے گا۔
انسان کا سب سے قیمتی اثاثہ اس کی شخصیت ہوتی ہے۔
ایسے لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر اپنے وقار پر حرف مت آنے دیں۔
آج کل چونکہ بےباک ہونے کی تعریف کی جاتی ہے اور کرنی بھی چاھیے ہے۔ مگر بے باکی اور بیہودگی کے درمیان ایک باریک سی لائن ہوتی ہے، اس کا فرق جان کر جینا چاھیے۔
کچھ لوگ بےباک ہونے کے چکر میں بیہودہ ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ ضروری نہیں ہے کہ ہر بےباک انسان بیہودہ بھی ہو اور ہر بیہودہ انسان بےباک بھی ہو۔ یہ دونوں الگ الگ عناصر ہیں۔ ان کا فرق جاننا بہت ضروری ہے۔
اور مخلوط محفلوں میں بیٹھنے کا شوق ہے تو خود کو سمیٹ کر بیٹھیں، جسمانی طور پر بھی اور ذہنی طور پر بھی۔
آپ کے پاس لاکھ ڈگریاں ہو، بہت موٹی آپ کی سی وی ہو، آپ خود کو بہت سمجھدار یا شاطر سمجھتے ہوں۔ آپ کے آدابِ گفتگو آپ کی شخصیت کا جو پرچار کرتے ہیں وہ آپ کی ڈگریاں یا حسب نسب نہیں کرسکتا۔