Sunday, 06 October 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Teeba Syed
  4. Grey Flags

Grey Flags

گرے فلیگز

ہم میں سے اکثریت ریڈ فلیگ یعنی خطرے کے جھنڈے کے بارے میں ضرور جانتی ہے۔ اسی طرح مثبت انرجی اور امن کا جھنڈا سبز ہوتا ہے۔ ہم بہت سی کارآمد تحریروں میں پڑھتے ہیں کہ مختلف ریڈ فیلگز سے کیسے بچنا ہے۔

مگر رشتوں میں ان ریڈ فیلگز سے بھی زیادہ مہلک گرے فلیگز ہوتے ہیں جو ریڈ اور گرین فلیگ کے درمیان موجود ہوتے ہیں۔ یہ دو لوگوں کی شخصیت کے تضاد، موثر گفتگو کی عدم موجودگی اور دلچسپیوں کے تضاد کی وجہ سے جنم لیتے ہیں۔

ہم اپنی زندگی کی دوڑ میں ان گرے فلیگز کو یکسر نظر انداز کر دیتے ہیں اور ان کے حل کے لیے اپنی توانائی ضائع کرتے ہیں۔

زندگی میں کچھ اتنے کورے اصول ہونے چاھیے کہ یہ گرے فلیگز ہماری توانائی نہ نچوڑ پائیں۔ کچھ گرے فلیگز درج کئے دیتی ہوں، آپ بھی اس فہرست میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

1۔ آپ کے دوست، رشتے دار یا کولیگز یا پارٹنر اگر جانتے بوجھتے ہوئے آپ کی worth کو نہ سمجھنے کی اداکاری کریں۔

آپ پر لازم ہے کہ صاف اور اچھے الفاظ میں ان پر واضح کریں کہ آپ اپنا مقام اور قدر اچھے سے جانتے ہیں اور ان کی اس ادکاری سے آپ کا مقام کسی طور چھوٹا نہیں پڑنے والا۔

2۔ جب کوئی آپ کی سب سے بہترین خوبی یا ہنر کو لے کر آپ کو demean کرنے کی کوشش کرے تو اسے منہ توڑ جواب دیں کہ آپ اپنے کام میں بہترین ہیں، پر اعتماد ہیں، اس لیے اناڑی لوگوں کو کوئی حق حاصل نہیں کہ وہ آپ کے کام پر دانشوری جھاڑنے کے چکر میں تبصرے کرکے آپ پر اپنی دھاک بٹھانے کی کوشش کریں۔

3۔ آپ کی ہر ممکن کوششوں کے بعد کوئی آپ سے ناخوش رہے تو اسے خوش کرنے کے چکر میں اپنی توانائی ضائع مت کریں۔ حاسد اور عدم محفوظ انسان کو آپ اپنی جان کا نذرانہ بھی پیش کر دیں تو وہ خوش نہیں ہوگا۔

4۔ اگر آپ کی غلطی نہ ہو اور کوئی آپ سے sorry کی امید کر رہا ہو تو خبردار! ایسی صورتحال میں کبھی بھی معافی کا مطالبہ مت کریں۔

5۔ اگر آپ کے کسی عزیز کو بار بار روٹھنے کی عادت ہو تو اسے ایک بار ہی کھل کر روٹھ لینے کا موقع دیتے ہوئے کبھی بھی نہ منائیں۔ کچھ لوگوں کو خومخواہ دوسروں کو گلٹ دینے کی عادت ہوتی ہے۔

6۔ اگر آپ کا کوئی عزیز آپ کو جانتے بوجھتے ہوئے سائلنٹ ٹریٹمنٹ دے تو اسے غیر معینہ مدت تک سائلنٹ موڈ پر لگا دیں۔

7۔ اگر کوئی آپ کو تنہا (Isolate) کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کی تنہائیوں میں اس کا مسیحا بننے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔

اگر کسی کو آپ کی بلندی سے مسئلہ ہو تو اس کو اوپر کھینچنے کے لیے جھکنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بلکہ اس سے مناسب فاصلہ اختیار کریں کہ، وہ آپ کو اپنے برابر لانے کے لیے آپ کی ٹانگیں نہ کھینچنا شروع کر دے۔ بلندیاں اڑنے سے ملتی ہیں، کسی کے پروں پہ بیٹھ کہ پرواز نہیں ہوتی۔

9۔ اگر کوئی شخص آپ سے متاثر ہونے کے باوجود آپ کو اپنی طرف کھینچنے کے لیے آپ سے دور ہٹے تو اسے دفع دور ہی کر دیں۔ ایسے لوگ آپ کے مزاج میں صرف چڑچڑا پن پیدا کرنے کےلیے آتے ہیں۔

10۔ اگر کوئی آپ کے جذبے، لگن اور محنت پر کمینی ہنسی ہنسے تو اللہ کی پناہ مانگ لیں شیطان مردود سے۔ انسانوں میں بھی بدترین شیطان پائے جاتے ہیں۔

11۔ ہر فن مولا، یکتا اور کاملیت (perfection) کے شکار لوگوں کی باتوں کو صرف سنا کریں، سنجیدہ نہ لیا کریں۔ یہ خود پسندی کے مرض میں بری طرح ڈوبے ہوتے ہیں۔ ان کی شفایابی کے لیے دعا کیا کریں۔

12۔ اگر کوئی اپنی غلطی ماننے کی بجائے ہر بات میں آپ کی غلطی نکالنے بیٹھ جائے تو اس کے ساتھ بیٹھنا بند کر دیں۔ کیونکہ یہ کبھی بھی نہیں سدھر سکتے۔

13۔ سیاسی مٹھاس کے حامل تحمل مزاج لوگوں کی کڑواہٹ کا اندازہ ان کے لہجے سے نہیں ان کے الفاظ کے وار اور چالبازیوں سے لگایا کریں۔ ان کے ساتھ زیادہ سیدھی سیدھی باتیں کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا گھی کبھی بھی سیدھی انگلیوں سے نہیں نکلنے والا۔

14۔ لوگوں کے صبر کا اندازہ ان کی خاموشی، کم بولنے سے مت کیا کریں بلکہ ان میں موجود احساس کے پیمانے سے کریں۔ اکثر کم بولنے والے لوگ میسنے اور بیری ہوتے ہیں۔

15۔ منکسر المزاجی کے چکر میں اپنے آپ کو اتنا مت جھکائیں کہ دوسرے آپ پر سواری کرنے لگیں۔

ہم میں سے بہت سے لوگ محض لحاظ اور مروت میں ان گرے فلیگز کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ یقین کریں اتنا لحاظ اور مروت قطعاً اچھا نہیں ہے۔

اللہ نے مومن کو بدھو نہیں بنایا۔۔

Check Also

Hamari Redline Kon?

By Prof. Riffat Mazhar