1.  Home/
  2. Blog/
  3. Tayyaba Saleem/
  4. Harkat Mein Barkat

Harkat Mein Barkat

حرکت میں برکت

سہل پسندی آہستہ آہستہ ہمارے مزاج کا حصہ بنتی جارہی ہیں جیسے جیسے ٹیکنالوجی نے ترقی کی اور کئی ایجادات سے متعارف کروایا ویسے ویسے ہر چیز کی سہولت ملتی گئی اور ساتھ ساتھ ہم اپنے آپ کو سہولت پسند بناتے گئے۔

کھانے کے معاملے میں آن لائن ایپ فوڈ پانڈا گھر میں بیٹھ کر کھانا آڈر کرو اور ساتھ ہی اشتہارات کے ذریعے کچن کو تالا لگانے کی تجویز دے کر خاتون خانہ کو بھی آرام طلب بنانے میں کسر نہیں چھوڑی، جہان بہت سے لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع نکل آۓ وہاں سہل پسندی اور ہوٹلنگ میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ھل من مذید جیسی صورتحال پیدا ہو چکی ہے آن لائن ایک کاروبار ی منڈی بن چکی ہے جس میں گھر کے راشن سے لے کر بجلی، گیس، ایزی پیسہ کی ادائیگی کے ساتھ شاپنگ کی سہولت بھی گھر بیٹھ کر کی جا رہی ہیں۔

جب کبھی انجواۓمنٹ کی بات کی جاتی ہے تو فورا باہر کھانا کی بات کی جاتی ہے ہوٹلنگ۔ باہر کا کھانا ایک عام رواج بن چکا ہے۔

میں نے اپنی بیٹی سے پوچھا کہ تم اپنی پوزیشن لینے کی خوشی کیسے مناؤگی؟ تو اسکا سادہ سا جواب تھا کہ ہم باہر کھانا کھانے جائیں گے، میں نے کہا پھر اس نے کہا کہ آئسکریم بھی کھائیں گے۔ میں نے کہا اور تو کہا کہ کھیلیں گے۔ گویا کہ کھانا ہمارے لیے سب سے پہلے انجوامنٹ قرار پایا اور کھیلنا سب سے آخری کا بن چکا ہے۔ موبائل گیمز کے ذریعے آؤٹ ڈور سرگرمیوں سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ فوڈ اسٹریٹ کا رحجان بڑھ گیا ہے جگہ جگہ کھانے پینے کی دکانیں کھل گئی ہیں۔ نئے چینلز یو ٹیوبرز بڑھ گئے جس میں ہر طرح کی ریسپی سکھائی جاتی ہے۔

انسان صحت بخش کھانے سے دور ہوتا جارہا ہے ذائقے نے اہمیت حاصل کر لی چٹ پٹے آئل سے بھرپور کھانے کو اشتہارات کے ذریعے صحت بخش قرار دیا جارہا ہے۔ انسان بیمار ہونا پسند کر لیتا ہے لیکن پھل کو اپنی زندگی میں ایک آپشن کی حثیت دیتا ہے۔ حتی کہ جو رشتے دار ہوسپٹل میں بیمار کی تیمارداری کرنے آتے ہیں وہ بھی یہی غذا کھا رہے ہوتے ہیں جس کو کھا کر یہ مریض ہوسپٹل پہنچا ہوتا ہے۔

کتنا بڑا تضاد ہماری زندگیوں میں شامل ہوچکا ہے۔ جس کو ہم برا سمجھتے ہیں اسکو کھانے سے باز نہیں آتے، نہ ہی دوسروں کی طرف دیکھ کر سبق لیتے ہیں۔ کولڈ ڈرنکس کے اشتہارات میں اسے کھانے کا لازمی جزو دکھایا جارہا ہے حالانکہ کوڈرنک صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے گردے اور معدے کو نقصان پہنچاتی ہے، لیکن اشتہارات میں کولڈ ڈرنکس پینے والے کو طاقتور اور مضبوط دکھایا جارہا ہے۔ اس لئے ہماری ہر دعوت کوڈرنکس کے بغیر ادھوری ہوتی ہے۔ غرضیکہ زندگی گذارنے کے طریقے ہم سکرین سے صبح وشام دیکھ رہے ہیں۔

وہی طرز زندگی اختیار کرتے جارہے ہیں۔ یعنی ہم میڈیا کے انسان بنتے جارہے۔ میڈیا ہماری سوچ وفکر کا محور بن گیا لوگوں کی زندگیوں جو کچھ شامل ہوتا ہے بذریعہ میڈیا، سوشل میڈیا، سادہ طرز زندگی ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔

اگر ہم صحت بخش زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ہمیں سہل پسندی چھوڑ کر ورزش کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنانا ہوگا۔ اور ہر وہ کام جو ہاتھ سے ہوسکتا ہے خود کریں اور ساتھ ہی سادہ غذا گھر کے کھانے کو اہمیت دینی ہو گی۔ اپنا پورا طرز زندگی تبدیل کرنا ہوگا۔

زندگی اللہ کی امانت ہے اسے تجربوں کی نذر کرکے اسے ضائع مت کریں، جو کھارہے ہیں دیکھ کر کھائیں کہ صحت بخش ہے کہ نہیں۔

Check Also

Kahaniyan Zindagi Ki

By Mahmood Fiaz