Beshak Allah Hi Hamara Muhafiz O Nigehbaan Hai
بیشک اللہ ہی ہمارا محافظ و نگہبان ہے
حسبِ معمول میں رات کے بارہ بجے اپنے آفس سے نکلا اور سب سے پہلے خیال آیا کہ بائیک میں پٹرول کم ہے اور ریزرو پر لگی ہوئی ہے لہٰذا کہی بھی بائیک کے بند ہونے کا خدشہ ہے، اس لیے پٹرول پہلی فرصت میں ہی ڈلوا لینا چاہیے۔ آفس سے نکلتے ہی دائیں ہاتھ پر قریب ہی پی ایس او کے پٹرول پمپ سے پٹرول ڈلوایا اور گھر کی طرف جانے لگا تو پمپ سے تھوڑا ہی آگے سگنل آتا ہے وہاں چاروں سگنل کے بیچ ایک آٹو رکشہ چت ہوا پڑا دیکھا۔
جسے دیکھتے ہی اندازہ لگا لیا تھا کہ ڈرائیور کا بچ جانا معجزہ ہی ہو سکتا ہے، دل و دماغ میں عجیب و غریب وسوسے آ رہے تھے اور بے چینی سی ہو رہی تھی کہ پتہ نہیں کیا ہوا ہو گا؟ کیسے ہوا ہو گا؟ ایمبولینس آنے والی ہو گی؟ یا پتہ نہیں بلایا بھی ہو گا یا نہیں؟ اسی طرح عجیب عجیب خیالات آ رہے تھے۔ سگنل کے ایک سائیڈ پر لوگوں کا ہجوم لگا ہوا تھا۔
میں بھی انسانی ہمدردی کے ناطے حال احوال لینے کے لیے بائیک آہستہ کی اور قریب ہی کھڑے شخص سے پوچھنے لگا سر کیا صورتحال ہے؟ بچت ہو گئ ہے؟ کیا معاملہ پیش آیا وغیرہ؟ انہوں نے فوراً سے کہا جی بھائی بس ایکسیڈنٹ ہوا لیکن بچت ہو گئی، میں نے فوراً سے الحمدللہ کہا اور کہا سر تھوڑی بہت چوٹ تو آئی ہو گی؟ اور کیا فرسٹ ایڈ وغیرہ آسانی سے مل گئی؟ انہوں نے پھر کہا نہیں بھائی الحمدللہ ضرورت نہیں پڑی الحمدللہ بچت ہو گئی ہے۔
میں نے کہا سر رکشہ دیکھیے اس سے کیسے بچت ہو سکتی ہے؟ میں ششد رہ گیا، جب اس نے مجھے کہا کہ "دیکھیے سر میں آپ کے سامنے کھڑا ہوں " الحمدللہ بچت ہو گئی۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ یہ کیسے ممکن ہوا ہو گا؟ میں کافی دیر اس رکشہ اور پھر اس آدمی کو دیکھتا رہا کہ یہ کیسے بچ گیا ہو گا، یہ کیسے ممکن ہوا ہو گا؟ جبکہ چت ہونے کے بعد رکشہ میں سے کسی کو نکلنے کی بھی گنجائش ہی نظر نہیں آ رہی۔
اور یہ بھی میرے ساتھ اتفاق ہوا کے میں نے بھی ہجوم میں جا کر اس آدمی سے پوچھا جس کے ساتھ خود یہ حادثہ پیش آیا تھا اور میں اس سے ایسے پوچھ رہا تھا جیسے یہ کوئی واقع پہ موجود کوئی دوسرا شخص ہے۔ جب میں نے بار بار رکشہ اور ڈرائیور کو دیکھا اور مجھے سمجھ نہیں آئی کہ یہ کیسے اس حادثے میں بچ گیا ہو گا؟ تو فوراً سے میرے دماغ میں ایک آواز آئی کہ "بیشک اللّٰہ ہی ہمارا محافظ و نگہبان ہے"۔
جہاں ہماری سوچ ختم ہو جاتی ہے بیشک اللّٰہ پاک وہاں بھی پہنچ جاتے ہیں اور ایک ایسے حادثے میں ایک ایسے شخص کی جان بچا لیتے ہیں جہاں انسان کی سوچ میں گمان بھی پیدا نہیں ہوتا اور جہاں اگر ہم اپنی پوری زندگی بھی لگا دیں تو میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ہمیں سمجھ تک نہیں آئے گی کہ یہ کیسے ممکن ہوا ہو گا؟
بیشک اس میں کوئی شک نہیں کہ اللّٰہ جیسے چاہے تو بچا لے اور جیسے چاہے تو آزمائش میں ڈال دے، اور بیشک آج کے مسلمانوں کے لیے اللّٰہ پاک کی طرف سے معجزہ، نشانی یا اشارہ یا جو بھی کہہ دیں کہ اللّٰہ پاک جب بھی، جہاں بھی اگر کسی کی مدد کرنا چاہے تو ان کے لیے ذرا بھی مشکل نہیں۔ اللّٰہ تعالیٰ بیشک کائنات کی ہر چیز پہ قدرت رکھتا ہے۔
وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، (حقیقی) بادشاہ ہے، ہر عیب سے پاک ہے، ہر نقص سے سالم (اور سلامتی دینے والا) ہے، امن و امان دینے والا (اور معجزات کے ذریعے رسولوں کی تصدیق فرمانے والا) ہے، محافظ و نگہبان ہے، غلبہ و عزّت والا ہے، زبردست عظمت والا ہے، سلطنت و کبریائی والا ہے، اللہ ہر اُس چیز سے پاک ہے جسے وہ اُس کا شریک ٹھہراتے ہیں۔ (سورت الحشر -23)۔