Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syeda Narjis Kazmi
  4. Aaj Ke Daur Ki Ashraf Ul Makhlooqat

Aaj Ke Daur Ki Ashraf Ul Makhlooqat

آج کے دور کی اشرف المخلوقات

کیا ہم نے کبھی سوچا ہم اشرف المخلوقات تھے اور اب مصنوعی ذہانت اشرف المخلوقات ہونے جا رہی ہے؟ کیا ہم نے یہ بھی کبھی سوچا کہ اشرف المخلوقات کا کیا مطلب ہے؟ میرے نزدیک اس کی تھوڑی سی تعریف وہی ہے جو شیطان نے اللہ کے دربار میں کی تھی۔ یعنی یہ اشرف المخلوقات بنایا جانے والا انسان زمین پہ فرعون بنتا پھرے گا اور فساد کا باعث بنے گا۔ اللہ تعالی نے کہا تو نے میری مخلوق کی تذلیل کی ہے۔ آج سے تو راندہ درگاہ ہے۔ پوری دنیا میں ہر دین کے ہر مذہب کے پیروکاروں میں جو میرے بندے ہوں گے تو انہیں نہیں بہکا سکے گا جا میں نے تجھے آزادی دی۔ اب تو جو کرنا چاھتا ہے کر۔

اس کے بعد شیطان نے جو کرنا تھا کیا اور اشرف المخلوقات نے جو کیا وہ سب کے سامنے ہے۔ آج اس اشرف المخلوقات نے اپنے مدمقابل خود اپنے ہاتھوں سے اشرف المخلوقات خلق کرکے لا کھڑی کی۔ اس کا نتیجہ کیا ہوگا نہ آپ جانتے ہیں نہ ہم، جب اللہ کی بنائی اشرف تخلیق نے ظلم و جبر کا وہ بازار گرم کیا کہ شیطان بھی انگشت بہ دنداں ہے تو سوچیں بقول شیطان فساد کی جڑ یعنی انسان کی تخلیق کی گئی مخلوق کس مقام پر فائز ہوگی۔

سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی آج کے دور کی اہم ضرورت ہے اور یہ بے حس مگر انتہائی اعلی دماغ مشینیں جب عقل کل ہوں گی تو ان کے مقابل انسان کی کیا حیثیت رہ جائے گی۔ ہر شعبے میں AI اپنی کامیابی کے جھنڈے تیزی سے گاڑے ہمارے روزگار کو اپنی سرخ لپلپاتی آگ کی زبان سے چاٹے جا رہی جس سے کروڑوں شعبے ختم اربوں لوگ بے روزگار ہوں گے۔ بے روزگار ہونے والوں میں ڈاکٹرز، انجینئیر، پروفیسر، ڈرائیور وغیرہ سب شامل ہیں۔

ہر کام AI انجام دے گی تو انسان کیا کرے گا کبھی سوچا ہم نے؟ اپنے کام سے بیزار تو ہم پہلے ہی ہیں ڈاکٹر مریض مار دیتا اور الزام اللہ کی مرضی پہ دھرتا؟ اساتذہ اپنی کوتاہی کبھی مانیں گے ہر گز نہیں۔ انجینئیرز اپنی سستی کو مشین کی خرابی پہ ڈال دیتا۔ ڈرائیورز قتل کے لائسنس یعنی ڈرائیونگ لائسنس کے ذریعے آئے روز لاکھوں لوگوں کو واصل جہنم کر رہے یہ سب کارنامے اشرف المخلوقات کے ہیں مصنوعی ذہانت ہر اس عیب و نقص سے پاک ہوگی۔

اب ڈرائیور کی کوتاہی سے روڈز پہ ایکسیڈنٹ نہیں ہوں گے۔ اب ہمارے پیاروں کی جانیں بچانے والی کوتاہی سے پاک مشینی ڈاکٹر کو یہ نہیں کہنا پڑے گا کہ اللہ کی یہی مرضی تھی اس کا کام صرف خوشیاں ہی ہماری جھولی میں ڈالنا ہوگا۔ یہ مشینی استاد نہ تو ہماری نسلوں کو پڑھانا بوجھ سمجھے گا نہ ہی طلباء کو زیادہ نمبر حاصل کرنے کیلئے فیورٹ ازم کا سہارا لینا پڑے گا۔ استاد اچھا ہوگا تو سب کی اولاد ہی فیورٹ ہوگی۔ انجینئیرنگ میں وہ کمالات ہونے کی توقع ہے کہ ہر کوئی ششدر رہ جائے گا کیونکہ یہ مشینیں آنے والے دور کی اشرف المخلوقات ہیں۔

ہم جانتے ہیں آرٹیفیشل انٹیلیجنس ہر لحاظ سے انسانوں کے مقابلے میں طاقتور اور فائدہ مند ہے۔ مگر کیا کہا جائے کہ انسان نے اسے تخلیق کیا ہے۔ آنے والے دور میں ہماری دوستیاں دشمنیاں AI کی مدد سے ہوں گی۔ AIکی مدد سے ہی ہم ایک دوسرے کو مات دیں گے۔ کیسا عجیب لگے گا نا ویسے جب انسان اپنی ہی تخلیق کی مدد سے جہاں دوسروں فائدہ دے گا وہیں تخریبی مقاصد کیلئے اس کے استعمال سے اذیت بھی دے سکے گا۔

بہرحال آنے والے وقت میں کیا ہوگا کوئی کچھ نہیں جانتا مشینیں ہم پہ قبضہ کرتی ہیں یا مشینوں کو ہم اپنا غلام رکھ پاتے ہیں شاید اس وقت ہم مر چکے ہوں گے جب یہ مشینیں اپنے عروج پہ ہوں گی۔ ہاں البتہ ہماری گوشت پوست کی نسلیں آنے والے دور میں دیکھ پائیں گی کہ ان کے بزرگوں کی خلق کی گئی لوہے کی مخلوق انہیں کس طرح لوہے کے چنے چبواتی ہے۔

Check Also

Hikmat e Amli Ko Tabdeel Kijye

By Rao Manzar Hayat