Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Waqar Azeem
  4. Ittehad Mein Najat Hai, Muslim Dunya Ke Liye Pegham e Waqt

Ittehad Mein Najat Hai, Muslim Dunya Ke Liye Pegham e Waqt

اتحاد میں نجات ہے، مسلم دنیا کے لیے پیغامِ وقت

"دشمن کا میزائل شیعہ یا سنی نہیں دیکھتا، صرف مسلمان دیکھتا ہے"۔

یہ کوئی جذباتی نعرہ نہیں بلکہ تلخ حقیقت ہے جس کا مشاہدہ آج ایک بار پھر ایران اور اسرائیل کی حالیہ کشیدگی میں دنیا نے کیا۔ اسلامی دنیا ایک بار پھر اُس موڑ پر کھڑی ہے جہاں تفرقہ بازی، سیاسی مفادات اور علاقائی چپقلش نے امت کو جکڑ رکھا ہے اور دشمن پوری بے دردی سے وار پر وار کیے جا رہا ہے۔

حالیہ ہفتوں میں ایران اور اسرائیل کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی نے نہ صرف مشرقِ وسطیٰ بلکہ پوری مسلم دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اسرائیل، جو ایک عرصے سے فلسطینی مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، اب کھلم کھلا ایران کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ ایران پر لگنے والے میزائل حملے، سائبر وار اور اقوامِ متحدہ جیسے اداروں کی خاموشی، اس بات کا اعلان ہے کہ ایک عالمی شیطان ہر حد پار کر چکا ہے۔

یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر کل کو سعودی عرب، ترکی، پاکستان یا کسی اور مسلم ملک پر ایسا حملہ ہوتا ہے تو کیا باقی امت پھر خاموش تماشائی بنی رہے گی؟ کیا امتِ مسلمہ صرف تسبیح و درود تک محدود ہو چکی ہے، یا اب بھی اُس میں غیرت باقی ہے؟

امتِ مسلمہ اس وقت 57 ممالک پر مشتمل ہے، 2 ارب سے زائد آبادی رکھتی ہے، زمین کے بیشمار وسائل اس کے پاس ہیں، مگر پھر بھی عالمی سیاست میں ایک بےوزن، بےوقعت وجود کی طرح سمجھی جاتی ہے۔ اس کی وجہ ایک ہی ہے: وحدت کا فقدان۔

ایران ہو یا عرب، ترکی ہو یا پاکستان، سب کے اپنے مفادات، اپنے نظریات اور اپنی پالیسیاں ہیں، مگر اسلام کا اصل پیغام تو ایک تھا، "انما المؤمنون اخوۃ"۔ کیا آج ہم بھائیوں کی طرح کھڑے ہیں یا دشمنوں کی طرح بٹے ہوئے ہیں؟ فرقہ واریت، تعصب، قوم پرستی اور مسلکی برتری نے امت کو اس قدر کھوکھلا کر دیا ہے کہ باہر سے آنے والے ہر حملے کا سامنا تنہا کرنا پڑتا ہے۔

آج اسرائیل صرف ایک ملک نہیں، بلکہ ایک ذہنیت ہے، سامراجی، استحصالی اور خونخوار۔ یہ وہی ذہنیت ہے جس نے عراق، شام، لیبیا، افغانستان اور یمن کو کھنڈرات میں بدلا۔ اب وہی ذہنیت ایران کی طرف بڑھ رہی ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ہم اس کے مقابلے کے لیے کیا تیار ہیں؟

شیطان کا دوسرا روپ آج اگر اسرائیل ہے، تو پہلا روپ وہ عالمی طاقتیں ہیں جو آزادی اور انسانیت کے نعرے لگا کر مسلم دنیا کو مسلسل مفلوج کر رہی ہیں۔ کہیں جمہوریت کے نام پر، کہیں انسانی حقوق کے بہانے اور کہیں فرقہ واریت کو ہوا دے کر۔

ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ ہمارے پاس ایٹم بم ہو یا جدید ہتھیار، جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے، ہم ہمیشہ شکار ہی رہیں گے۔ ہمیں اس وقت کی سب سے بڑی ضرورت، مسلم اتحاد، کو اپنانا ہوگا۔

امت کو اب شیعہ، سنی، دیوبندی، بریلوی، عرب، عجم کے دائروں سے نکل کر "مسلم" بننا ہوگا۔ ہم نے دیکھا کہ جب فلسطین پر ظلم ہوا تو اسرائیلی گولی نے کبھی یہ نہیں دیکھا کہ سامنے کون سا مسلک ہے۔ شام، عراق، یمن اور اب ایران، ہر جگہ صرف "مسلمان" کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

تو پھر ہم کیوں نہیں ایک دوسرے کی حفاظت کے لیے دیوار بنتے؟ کیوں ہم مسلک اور قوم کے خول میں بند ہو کر دشمن کے لیے آسان ہدف بن گئے ہیں؟

امت کو اس وقت شعور کی ضرورت ہے، ایسا شعور جو ان حکمرانوں کو پہچانے جو صرف اقتدار بچانے کے لیے امت کا سودا کرتے ہیں۔ ہمیں ایسے قائدین چاہئیں جو امت کی آواز بنیں، جو بیت المقدس، حرمین اور کربلا سب کو اپنی ذمہ داری سمجھیں۔

ہمیں اب ان مولویوں، مفتیوں اور سیاسی رہنماؤں سے بھی سوال کرنا ہوگا جو مسلکی فتوے دے کر امت کو تقسیم کرتے ہیں۔ ہمیں ان میڈیا چینلز کا بائیکاٹ کرنا ہوگا جو فرقہ واریت پھیلا کر دشمن کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہیں۔

پاکستان اس وقت واحد ایٹمی اسلامی ملک ہے۔ اس کے پاس فوجی طاقت، دینی جذبہ اور امت کے لیے قربانی دینے کا حوصلہ ہے۔ مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اپنی پالیسیوں میں امت پرستی کو فوقیت دے اور اپنے نظریاتی تشخص کو واضح کرے۔

پاکستان کو چاہیے کہ وہ ایران، ترکی، سعودی عرب، انڈونیشیا، قطر جیسے ممالک کو ایک ٹیبل پر لا کر ایک نیا اسلامی دفاعی بلاک بنائے۔ اگر یورپی یونین ایک ہو سکتی ہے تو امتِ مسلمہ کیوں نہیں؟

وقت کی صدا، آج اگر ہم نے اتحاد کا راستہ نہ چنا، تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ دشمن ہمارے دروازوں پر دستک دے رہا ہے اور ہم ابھی بھی منبروں پر ایک دوسرے کے خلاف فتویٰ بازی میں مصروف ہیں۔

یاد رکھیں: "جب تک امت ایک نہیں ہوتی، دشمن کی فتح یقینی ہے" اور "جب امت ایک ہو جائے، تو کوئی طاغوت، کوئی اسرائیل، کوئی شیطان، اُس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا"۔

آئیے! اپنے دلوں کو صاف کریں، مساجد کو فرقہ واریت سے پاک کریں، قیادت کو بدلیں اور امتِ مسلمہ کو ایک بار پھر "خیر امت" بنا دیں۔

Check Also

Youtube Automation, Be Rozgar Nojawano Ka Badalta Mustaqbil

By Syed Badar Saeed