Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Waqar Azeem
  4. Digital Youth Summit 2025, Nojawano Ki Nayi Simt

Digital Youth Summit 2025, Nojawano Ki Nayi Simt

ڈیجیٹل یوتھ سمٹ 2025، نوجوانوں کی نئی سمت

22 جون 2025 کو اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہونے والا "ڈیجیٹل یوتھ سمٹ" محض ایک تقریب نہیں بلکہ پاکستان کے نوجوانوں کی نظریاتی، تخلیقی اور ٹیکنالوجیکل تربیت کی طرف ایک ہمہ جہتی قدم تھا۔ جماعت اسلامی پاکستان کے زیرِ اہتمام اس منفرد ایونٹ نے ہزاروں نوجوانوں، خواتین، ڈیجیٹل تخلیق کاروں، اساتذہ، صحافیوں اور ماہرین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا، جہاں صرف مستقبل کی بات نہیں کی گئی بلکہ اس کی عملی تیاری بھی شروع کی گئی۔

اس سمٹ کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو محض انٹرٹینمنٹ یا سوشل میڈیا کی تفریحی دنیا سے نکال کر ایک باوقار، بہدف اور بامقصد راستے کی طرف راغب کرنا تھا۔ AI، سوشل میڈیا اسٹریٹجی، اسٹوری ٹیلنگ، وی لاگنگ، پوڈکاسٹنگ اور فیک نیوز کی شناخت جیسے موضوعات پر نہ صرف نشستیں ہوئیں بلکہ ان کے ذریعے پاکستان کے مثبت بیانیے کو اجاگر کرنے کی عملی تربیت دی گئی۔

نوجوانوں کو حاصل فوائد:

1۔ علم و ہنر کی نئی راہیں: نوجوانوں نے ڈیجیٹل مارکیٹنگ، AI، کریپٹو کرنسی اور دیگر اہم شعبوں میں ابتدائی سیکھ حاصل کی۔

2۔ اعتماد اور حوصلہ افزائی: تجربہ کار ڈیجیٹل لیڈرز نے نوجوانوں کو اپنے خوابوں کی تکمیل اور ملکی خدمت کی ترغیب دی۔

3۔ قومی بیانیہ اور ذمہ داری: پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لیے سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی تربیت دی گئی۔

4۔ مواقع اور نیٹ ورکنگ: مختلف اسٹارٹ اپس، میڈیا ہاؤسز اور اداروں کے نمائندوں سے ملاقات اور شمولیت کا موقع نوجوانوں کو ملا۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کردار:

حافظ نعیم الرحمٰن نے اس سمٹ میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اور نوجوانوں سے پرجوش خطاب کیا۔ ان کی گفتگو نے یہ باور کرایا کہ قیادت محض اقتدار نہیں بلکہ ایک امانت ہے۔ انہوں نے کہا: "پاکستان کی اصل طاقت اس کے نوجوان ہیں، جو اگر اپنے مقصد کو پہچان لیں تو پاکستان کا مقدر بدل سکتے ہیں"۔

جماعت اسلامی کا منفرد ویژن:

یہ جماعت نوجوانوں کو صرف نعرے نہیں دیتی بلکہ انہیں پلیٹ فارم، تربیت، رہنمائی اور مواقع مہیا کرتی ہے۔ یہ سمٹ اسی ویژن کا عملی ثبوت ہے۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ نوجوان صرف یوزر نہ رہیں بلکہ تخلیق کار بنیں، تنقید نہیں بلکہ تعمیر کریں اور نفرت نہیں بلکہ شعور عام کریں۔

انتظام، شرکت اور پروگرام کا خاکہ:

تقریب میں 12 ہزار سے زائد نوجوانوں نے شرکت کی، جن میں خواتین کی شرکت 50 فیصد سے زائد رہی۔ مختلف سیشنز میں شامل اہم موضوعات - ماسٹر کلاس AI، ای تھیکل جرنلزم، Truth vs Disinfo، کریپٹو سمپلی فائیڈ، شارک ٹینک آئیڈیاز، ڈیجیٹل کریئیٹر ایوارڈز۔

میڈیا سیل کا کردار:

سلمان شیخ (سربراہ میڈیا سیل) اور شکیل احمد ترابی (سیکرٹری اطلاعات) نے پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ یہ ایونٹ نوجوانوں کو محض موبائل صارف سے ڈیجیٹل اثاثہ بنانے کی کوشش ہے۔ ہر پوسٹ، ہر ویڈیو، ہر آرٹیکل پاکستان کی عزت کا نمائندہ ہونا چاہیے۔ تجزیاتی پہلو اور فائدے۔ نوجوانوں کو معیاری ڈیجیٹل مہارتیں سکھائی گئیں۔ خواتین کی بھرپور شمولیت نے معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دیا۔ بیانیے کی اخلاقیات اور سچائی کا فروغ ہوا۔

مستقبل کے لیے تجاویز:

1۔ مقامی ورشاپس: ہر ضلع میں ماہانہ یا سہ ماہی بنیادوں پر سیشنز ہوں۔

2۔ ڈیجیٹل ایجوکیٹر نیٹ ورک: باقاعدہ تربیتی کورسز اور ٹولز کی فراہمی۔

3۔ فنڈنگ و نگران سسٹم: شارک ٹینک جیسے آئیڈیاز کے بعد مالی و اخلاقی سپورٹ۔

4۔ ثقافتی تحریک: ڈیجیٹل وطن پرستی کو قومی کلچر کا حصہ بنانا۔

خدشات:

یہ سمٹ کہیں محض سیاسی تشہیر یا عارضی سرگرمی نہ بن جائے۔ عملدرآمد کی کمی مستقبل کی راہ مسدود نہ کر دے۔ کیا یہ ایونٹ ہر ضلع اور شہر تک پہنچ پائے گا؟

ڈیجیٹل یوتھ سمٹ 2025 نے ایک نئی راہ دکھائی ہے۔ یہ محض ایک تقریب نہیں، بلکہ ایک تحریک ہے۔ جماعت اسلامی اور حافظ نعیم الرحمٰن جیسے قائدین کی سرپرستی میں اگر یہ سفر جاری رہا تو پاکستان کے نوجوان صرف صارف نہیں، بلکہ معمار بنیں گے۔ یہی وہ لمحہ ہے جب ہم کہہ سکتے ہیں: نوجوان جاگے ہیں اور اب حقیقتا پاکستان بدلے گا۔ پاکستان زندہ باد

Check Also

Gumshuda

By Nusrat Sarfaraz