Monday, 23 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Tanzeel Ashfaq
  4. 3 Shaban

3 Shaban

3 شعبان

انسان کسی کو اس کی خوشی میں مبارک باد کیوں دیتا ہے؟ یہ سوال جتنا آسان دکھتا ہے اس کا جواب اتنا ہی پیچیدہ ہے۔ لیکن اس کا آسان ترین جواب شاید یہ ہو کہ آپ سے کوئی جتنا قریب ہوگا، آپ اتنی ہی شدت سے مبارک باد کا اظہار کریں گے۔ اظہار اتنا ہی شدید ہوگا جتنا آپ کا تعلق مضبوط ہوگا۔ خوشی کا اظہار ایک مسکراہٹ سے لے کر وجدانی کیفیت میں دھمال ڈالنے تک محیط ہے یا شاید اس سے بھی ماورا۔ مسکراہٹ کے ساتھ اظہار کرنے والے کو زیبا نہیں کہ وہ خوشی میں دھمال ڈالنے والے کو غلط کہے۔

آیئے آپ کو ایک گھر کی دھلیز پہ لئے چلتے ہیں، جہاں خوشیوں کا سماں ہے۔ یہ کس کی دھلیز ہے؟ یہ کائنات کی مقدس ترین دھلیز ہے، یہ وہ دھلیز ہے جہاں فخر کائنات و موجودات جنابِ محمد مصطفی ﷺ بھی اجازت لے کر داخل ہوتے ہیں۔ آج سرکار مصطفی مسجدِ نبوی میں رونق افروز ہیں کہ ایسے میں کسی نے سرکار کو مبارک باد دی، مولا جلدی کیجئے اپنی بیٹی کے گھر پہنچئے، سرکار نے استفسار کیا، کیا بات ہے۔ کہنے والے نے کہا کہ مولا آپ کو اللہ کریم نے نواسہ دیا ہے، نواسے کا سننا تھا کہ سرکار کا چہرہ مبارک خوشی سے تمتما اٹھا۔

سرکار اتنی اجلت اور وارفتگی میں صدیقہ کائنات کے پرنور گھر کی طرف بڑھے کہ جیسے حاجی پہلی مرتبہ بیت اللہ کو دیکھنے کے لئے دوڑے۔ دولتکدے پہ پہنچتے ہی سرکار نے قرآن کی آیت پڑھی، "إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا" اور پھر درود پڑھتے ہوئے اجازت لے کر داخل خانہ ہوئے۔

سرکار مصطفی صلوات اللہ علیہ کا استقبال پاک مولا علی علیہ السلام نے اٹھ کر کیا اور کہا، میرے مولا مبارک ہو آپ کو اللہ نے نواسہ عطا کیا ہے۔ سرکار نے جیسے ہی بچے کو ہاتھوں پہ اٹھایا، سرکار کو بچے سے پاک و پاکیزہ خوشبو آئی، وہی خوشبو جو اس سے پہلے سرکار حسن علیہ السلام کی آمد پہ آئی۔ سرکار نے خوشبو سونگھ کر مولا علی علیہ السلام سے کہا، یا ابا الحسن و الحسین، یا ابا الریحانتین، یا ابا السبطین، یہ آپ کے نہیں یہ میرے بیٹے ہیں۔

سرکار اپنی پاک دختر کی طرف متوجہ ہوئے اور مبارک باد دی، پاک سیدہ سلام اللہ علیہا نے مبارک باد وصول کی، اور کہا بابا، میرے بیٹے نے کچھ پیا نہیں۔ بس یہ سننا تھا کہ مولا مصطفی صلوات اللہ علیہ نے اپنی زبان مبارک، وہ زبان مبارک جو اللہ کی مرضی کے بغیر نہ ہلتی اور نہ کلام کرتی، اپنے بیٹے کے دہن اقدس میں علوم الٰہیہ کی ترجمان بنا کر داخل کی، اور حسین بادشاہ نے ایسے لسانِ علوم الٰہیہ ایسے چوسی جیسے چوسنے کا حق تھا۔ جیسے ہی مولا حسین علوم الٰہیہ سے سیراب ہوئے، سرکار محمد صلوات اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا، حسین منی وانا من الحسین۔

پاک مولا حسین علیہ السلام جیسے ہی اس دنیا میں آئے آسمانوں میں منادی ہوئی۔ اللہ کریم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ میرے محبوب کے گھر جاو اور جا کر میرے حسین کی مبارک باد دو۔ سرکار جبریل علیہ السلام کی سربراہی میں یہ قافلہ مبارک باد دینے دیلیز سیدہ سلام اللہ علیھا کی طرف گامزن ہوا۔ دوران سفر جناب جبریلؑ نے ایک مقام پہ ایک شناسا چہرے کو دیکھا جو بے بال و پر پڑا تھا۔ کہا جبریلؑ کہاں کا ارادہ ہے، کہا سرکار محمد صلوات اللہ علیہ کے گھر حسین علیہ السلام آئے ہیں، مبارک دینے جارہے ہیں۔ کہا مجھے بھی ساتھ لے جاو، کہ مجھے بھی شفا مل جائے۔۔۔

یہ قافلہ صحنِ سیدہ سلام اللہ علیھا پہنچا سب نے مبارک باد دی۔ آخر میں سرکار محمد صلوت اللہ علیہ نے پوچھا جبریلؑ یہ کون ہیں، کہا مولا یہ فرشتہ ہے، اس کا نام فطرس ہے، کسی وجہ سے اللہ کریم کی ناراضی کے سبب بے بال و پر ہے۔ سرکار نے ارشاد فرمایا، اس سے کہو کہ میرے حسین علیہ السلام کے گہوارے سے اپنا جسم مس کرے۔ جیسے ہی اس فرشتے "فطرس" نے اپنا آپ مس کیا، اسی لمحے بال و پر مل گئے۔

فطرس بہت خوش ہوا، سرکار کو مبارک باد دی اور واپس ہو لئے۔ جیسے ہی فطرس نے اڑان بھری ایک نعرہ لگایا "من مثلی؟" ہے کوئی مجھ جیسا؟ جناب جبریلؑ نے کہا فطرس پھر تکبر؟ فطرس بولا پہلے میرے پاس دلیل نہیں تھی مگر اب دلیل ہے، اس دلیل کا نام حسین علیہ السلام ہے۔

آج 3 شعبان ہے اور کل 4 شعبان۔ آج سرکار حسین علیہ السلام کی اس دنیا میں آمد ہے اور 4 شعبان کو جناب عباس علمدار علیہ السلام کی آمد ہے۔ ہم سرکار محمد صلوات اللہ علیہ اور خانوادہ طہارت علیھم السلام کو اس خوشی کے موقع پر مبارک باد دیتے ہیں اور دعا کرتے ہیں مولا اس خوشی کے موقع پہ آپ ہماری کوتاہیوں اور کمیوں سے درگزر کرتے ہوئے جیسے فطرس کے ضامن بنے ہیں آپ ہمارے بھی ضامن بن جائیں۔ اللہ مولا آپ کا صحن آباد رکھے۔ آپ کی جوڑی جئے۔ آپ کا سایہ کرم و شفاعت یوں ہی قائم و دائم رہے۔

Check Also

Pakistan Ke Door Maar Missile Programme Se Khatra Kis Ko Hai

By Nusrat Javed