1.  Home/
  2. Blog/
  3. Syed Shariq Waqar/
  4. Wazir e Azam Shahbaz Sharif Ke Naam Aik Khat

Wazir e Azam Shahbaz Sharif Ke Naam Aik Khat

وزیراعظم شہباز شریف کے نام ایک خط

محترم عزت مآب وزیراعظم شہباز شریف صاحب، ہمیں پتہ ہے کہ آپ مانگنے نہیں آئے پر تاریخی روایات کچھ ایسی ہی ہیں۔ ہم عوام گذشتہ پچھتر سالوں سے ملک کی نازک صورتحال کا دردناک راگ سن بھی رہے ہیں، اور اپنی بساط سے بڑھکر اسکا بوجھ بھی اٹھا رہے ہیں۔ آپکی موجودہ حکومت مملکت خداداد میں ایک تاریخی حیثیت کی حامل ہے۔ جہاں متعدد حزب اختلاف کی جماعتوں نے اسی طرح کی ملی جلی حکومت کا تختہ عدم کا اعتماد کی تحریک کے ذریعے الٹا۔

ابھی آپ کو آئے ہوئے جمعہ جمعہ آٹھ دن بھی نہیں ہوئے پر ہم عوام سمجھ رہے تھے کہ مہنگائی مکاو خان کو گھر بھیجو جو آپ کا نعرہ مستانہ تھا، عوام کو سکھ کا سانس ملے گا۔ مگر آپکی حکومت کے کارنامے دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خان کا زمانہ بہت سستا تھا، جناب والا عوام کا جینا کیے ہیں، دشوار اس مہنگائی نے جو آپ کے اس مختصر سے ابتدائی پاور پلے میں نکتہ عروج پر ہے۔

جناب والا اس مہنگائی کی وجہ کچھ بھی ہو، عوام کو اس سے سروکار نہیں، بس ہم سے مزید قربانیاں نہ مانگیں اب سکت نہیں، ملک کے دیگر شہروں میں نظام میں بہتری آپکے سابقہ دور اور کچھ خان نے ایک صوبے میں جہاں انکو اختیار کل تھا دکھائی۔ پر ملک کا سب سے بڑا شہر جہاں کی حکومت میں آپکے حواری بھی ہیں۔ آپکی نگاہ کرم کے منتظر ہیں، زمانہ قدیم کی بے بس بسوں میں جن پر جاپان بھی تحقیق کررہا ہے کہ وہ اب تک چل کیسے رہی ہیں۔

اور ان میں سفر کرنے والے بھی ابھی تک زندہ سلامت ہیں۔ اب پیپلز بس میں کھل کر سفر کرنے منتظر ہیں، پہلے اہل کراچی سی این جی بسوں میں سفر کرکے تالیاں بجاتے تھے، پھر گرین لائین آئی مگر اسکی لائن ابھی ادھوری ہے اور اب صوبہ پنجاب کی میٹرو کی طرح پیپلز بس خدا کریں یہ بسیں عوام کے بس میں رہیں۔ مگر جناب والا بہت سے مسائل ابھی تک جوں کے توں ہیں۔

مثلا بجلی آجکل اکثر آجاتی ہے، پانی کا تو نہ ہی پوچھیے نلکے ساتوں راگ الاپتے ہیں، رہ گئ گیس اسکا پریشر تو اب پیٹ میں ہی محسوس ہوتا ہے۔ جناب والا آپنے حکومت بنانے کے لیے اپنے بدترین مخالفین سے بھی ہاتھ ملانے اب ملک کی خاطر عوام سے بھی ہاتھ ملائیں، یہ عوام آپ کے لیے سب کچھ کر گزرنے کو تیار ہے، مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ سب کو برابری کی بنیاد پر دیکھیں، مسائل کا حل بہت سادہ ہے۔

ہم خود ہی اسے ٹھیک کرسکتے ہیں۔ آپکو باہر جاکر یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ، میں مانگنے نہیں آیا مگر مجبوری ہے۔ آپکے دانشور رفقا کبھی ہماری چائے پر پابندی لگاتے ہیں تو کبھی روٹیاں کم کھانے کی تجویز، اعلی حضرت عوام صرف پیٹ بھرنے کے لیے کھاتے ہیں، تجوریاں بھرنے کے لیے نہیں، قوم کو صرف بیانیوں سے نہ بہلائیں، صرف پیٹ بھرنے کا موقع دیں، یہ قوم دنیا بھر میں اپنی ہنر مندی کا لوہا منواسکتی ہے، تو ملک میں کام کرکے کیوں نہیں، بس موقع چاہیے حقدار کو نہ کہ چلم بردار کو، خدا پاکستان کا حامی و ناصر۔

فقط ایک عام شہری۔

Check Also

Ulta Sinfi Kirdar

By Najeeb ur Rehman