Gali Mein Aaj Chand Nikla
گلی میں آج چاند نکلا
صاحبو چاند، چندا ماما، ہمیشہ سے ہماری تاریخ اور معاشرے میں ایک خاص اہمیت کا حامل رہا ہے۔ ساس کو اپنے چاند جیسے بیٹے کے لیے چاند سی بہو کی تلاش رہتی ہے، مگر بہو کے آتے ہی ساس بھی کبھی بہو کی کہانی شروع ہو جاتی ہے۔ بچوں کو نانیاں دادیاں چندا ماما دور کی لوریاں سناتی رہتی ہیں، پورے چاند کے اکثر مسائل بھی رہتے ہیں۔ چاند کا لفظ مسلم معاشرے میں خوشی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
چاند کے نظر آنے پر ہی عیدین کا فیصلہ ہوتا ہے، رمضان کا چاند نظر آتے ہی لوگ ایکدوسرے کو مبارکباد دینے لگ جاتے ہیں، ہر اسلامی مہینے کی شروعات چاند کے نظر آنے سے ہی ہوتی ہے، مگر عیدین اور رمضان کا چاند مملکت خداداد میں خاصکر اس ساینسی دور میں ہمیشہ ایک مسئلہ رہا ہے۔ موسمی تغیرات اپنی جگہ، موٹے موٹے چشمے اور ہزاروں نوری سال دور کائناتی نظارے کرانے والی دوربینوں سے بھی نظارہ چاند کا مسئلہ حل نہ ہوسکا۔
حالانکہ سامنے والی کھڑکی کا چاند ہر عمر کے جوان کو بھی بآسانی نظر آجاتا ہے، بہرحال کھڑکی کے چاند کی بات ازراہ تفنن تھی۔ چاند کی رونمائی کی رات گئے اعلان کی وجہ سے اکثر نماز تراویح کے اجتماعات تاخیر کا شکار ہوتے ہیں جبکہ، عیدین کا پتہ کچھ مواقعوں پر روزے داروں کو سحری کے وقت پڑا۔ اب عوام الناس کو ان تمام باتوں کا عادی ہو جانا چاہیے، مگر وہ ہیں کہ رویت ہلال کمیٹی کہ ایمان و یقین کو ٹٹولنے لگ جاتے ہیں، کہ حکومت وقت کے ہاتھوں بک گئے ہیں وغیرہ وغیرہ۔
بہی اتنا بڑا ملک اتنا بڑا رقبہ، قریبا 796095 مربع کلومیٹر، بایس کروڑ سے زائد عوام، شہادت آتے آتے، وقت تو لگتا ہی ہے، پھر بندا، جس نے چاند دیکھا، اس نے کہاں دیکھا، کیسے دیکھا سب باتوں کی جانچ پڑتال کرنے میں وقت تو لگتا ہی ہے، پر عوام یہ مانتی ہی نہیں، رہی تکنیکی مہارت تو مملکت خداداد کے بہت سے سرکاری اور غیر سرکاری ادارے جدید تیکنکی تقاضوں کے بغیر رواں دواں ہیں، پریشانی کاہے کو۔
ماضی میں جنت الفردوس والی وزیر ریلوے بھی، ریل کے ایک حادثے پر خدا کا شکر ادا کرتی پائی گئی ہیں، الفاظ کچھ یوں تھے "خدا کا شکر ہے سال کا پہلا حادثہ ہے"۔ باقی رہے گئی تراویح یا عید اللہ کا کرم ہے، کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوتا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے، شہادتوں کی تعداد اتنے بڑے دیس اور اتنی بڑی آبادی کے لیے کیا ہونی چاہیے۔ اس کی وضاحت علماء کرام ہی کرسکتے ہیں، اجتہاد تو کسی بھی دور میں ہوسکتا ہے۔ بہرحال رمضان مبارک اور رمضان کی تمام عملیات اللہ سے دعا ہے کہ رمضان کے بعد بھی قائم و دائم رہیں۔