Chanda Garh
چندہ گڑھ
صاحبو بھارت میں ایک شہر ہے نام ہے اسکا چندی گڑھ جسکے لفظی معنی ہیں مضبوط پکڑ۔ ریاست ہریانہ اور پنجاب کی سرحدوں پر بنا ایک خوبصورت شہر۔ پاکستان میں بھی ایک شہر ہے جسکو چندہ گڑھ کہنا چاہیے۔ اس شہر کے لوگ گزشتہ پچھتر برسوں سے کسی نہ کسی مد میں اپنے خون پسینے کی کمائی پورے ملک کے لوگوں کے لیے وقف کر رہے ہیں، مثلاََ حکومت کو سب سے زیادہ ٹیکس، غریبوں کو سب سے زیادہ خیرات، سب سے زیادہ فلاحی تنظیموں کی سرپرستی، سڑکوں پر پائے جانے والے مردوں و زن، خواجہ سرا اور نابالغ فقیر جو اللہ کے نام پر اپنی بےکسی کا اظہار بڑے جذباتی انداز میں کرتے ہیں اور جنت پانے کے خواہشمند بلا دریغ انکے لیے جیب ہلکی کر دیتے ہیں۔
مساجد میں چلے جائیں سو گز کے دائرے میں دو دو مساجد مل جائیں گی بھلے نمازی دو صفیں بھی پوری نہ کریں پر کم از کم پانچ سو افراد کی گنجائش والی مسجد ضرور ہوگی، ماشاءاللہ سے ہر جمعہ مسلمانوں کی کثیر تعداد مساجد میں آکر حسب توفیق مسجد کے کارخیر میں اپنا حصہ ضرور ڈالتی ہے، اور تو اور اس شہر کے مضافاتی علاقوں کے دینی مدارس اور ملک کے دیگر صوبوں سے آئے ہوئے علماء اپنے دینی مدارس کی مالی ضروریات پوری کرنے لیے اسی شہر کا رخ کرتے ہیں۔
ماشاءاللہ سے شہر اور شہریوں کا دل بہت وسیع ہے اور اس وسیع القلبی کی وجہ سے ہر رنگ و نسل کے شخص کو اپنے دامن میں جگہ دے دیتا ہے، اسکے علاوہ ہر مقامی اور غیر مقامی اسلحہ کے زور پر موبائل، نقدی، موٹر سائیکل وغیرہ کسی سے مانگتا ہے، اس شہر کے شہری شکریہ کے ساتھ عنایت کر دیتے ہیں، یہ شہر اور اسکے بنیادی مکیں جنکی بنیادیں اب کھوکلی ہو رہی ہیں، انکے فٹ پاتھوں پر انکی عوامی سواریوں کے ذرائع پر انکے انتظامی امور پر انکے بچوں کے دینی مستقبل پر اختیار اب انکے مہمان دوستوں کا ہے۔
سندھ کے سیلاب میں سیلاب زدگان کی دل کھول کر مدد کی پر اپنی اوپر بیان کردہ ذمہ داریوں کو یہ شہر کبھی نہیں بھولا۔ سب کو روزگار بھی دیا، چھت بھی دی، ہر سہولت بھی دی پر بےحسوں سے احساس کی امید لگائے بیٹھا ہے، یہاں ہر کوئی مانگتا ہے، کوئی نقد مانگتا ہر، ادھار مانگتا، ہر کوئی اپنا نصیب مانگتا، یہ ہے میرا اور اور آپکا شہر کراچی۔