Wednesday, 25 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Sadaqat Hussain
  4. Urdu Gul o Mushk Ambar

Urdu Gul o Mushk Ambar

اردو گل و مشک عنبر

اردو ایک کیفیت کا نام ہے، ایک مسکراہٹ کا نام ہے، ایک افتخار کا نام ہے جس میں فسوں ہے مشک گل ہے، قوس و قزح کے رنگ ہیں جس میں خوبصورت انسانی لہجوں کے جھرنے بہتے ہیں۔ اسی لیئے اسکی شاعری اور افسانوی نثر کا دنیا کی کوئی اور زبان مقابلہ نہیں کر سکتی۔ میں تو خواب بھی اردو میں دیکھتا ہوں۔ تعبیر بھی اردو میں پاتا ہوں، سوچتا بھی اردو میں ہوں۔ تمثیل بھی اردو میں دیکھتا ہوں۔ اور تاثرات، خیالات، مشاہدات، تصورات کو اردو میں تشکیل دیتا ہوں۔

اردو زبان کے حوالے سے یہ امر قابل افتخار ہے کہ اقوام متحدہ نے اردو کو ساتویں بین الاقوامی زبان کا درجہ دیدیا ہے۔ اب اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے جتنے بھی نوٹیفیکیشنز سات مختلف زبانوں میں نکلیں گے اس میں اردو بھی شامل ہوگی۔

ایک طرف تو اردو کو یہ اعزاز عزت توقیر توصیف اور ستائش مل رہی ہے۔ وہیں دوسری جانب اس حوالے سے افسوسناک واقعات بھی ظہور پذیر ہو رہے ہیں۔ حال ہی میں سولائزیشن اسکول بلاک جے، نارتھ ناظم آباد، کراچی میں ایک طالب علم کے اسکول میں اپنے کلاس فیلو سے اردو میں بات کرنے کے جرم میں اس بچے کے منہ پر سیاہ رنگ مل کر اس کو پورے اسکول میں گھما کر ذلیل کیا گیا۔

اس متشدد غیر انسانی، غیر اخلاقی انسانیت سوز واقعہ کے نتیجے میں بچے کی عزت نفس نہ صرف مجروح ہوئی بلکہ اس سے مستقبل میں ذہنی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ پوری اردو کمیونٹی اپنے بچوں کے مستقبل کے حوالے سے شدید ذہنی تشویش میں مبتلا ہوگئی ہے۔ اردو پیار، محبت اخلاق، تہذیب اور شائستگی کی خوبصورت زبان ہے جو دیگر زبانوں سے تعصب پر قطعی یقین نہیں رکھتی۔ اردو زبان میں انگریزی الفاظ کی حلاوت اور دیگر زبانوں کو جذب کرنے کی بہترین صلاحیت موجود ہے۔ جو فنی فکری شعوری سطح پر استفادہ کا سامان مہیہ کر رہی ہے۔

میں اس واقعہ کے خطرناک ترین رجحان کے حوالے سے ارباب اختیار، پاکستانی حکومت اور محکمہ تعلیم کے افسران کو بھرپور متوجہ کر کے استداء کرتا ہوں کہ اس گھناؤنے واقعہ کا فوری نوٹس لیکر ملوث افراد کے خلاف فوری کاروائی کا آغاز کریں تاکہ مستقبل قریب میں ایسے واقعات کی روک تھام ہو۔

یہ امر بڑا خوش آئیند ہے کہ عوام الناس کی جانب سے اقوام متحدہ میں انسانی حقوق اور چائلڈ ایبوز کے لیے پٹیشن فائل کی جا رہی ہے۔ ایسے اسکولوں کی فوری جانچ پڑتال اور ایسے اساتذہ کو معطل کیا جانا لازم ہے۔ پٹیشن کے لیے ہر خاص و عام سے درخواست ہے۔ یقین کیجیے یہ واقعی اثر رکھتی ہے۔ یوں اردو کے مستقبل کے حوالے سے ایک متعصابہ رویہ کی روک تھام میں بڑی اعانت مل سکتی ہے۔

Check Also

X-Wife Ki Tareef Kaise Ki Jaye

By Mohsin Khalid Mohsin