Sugar Mafia
شوگر مافیا

جنگ اخبار میں چھپی سنہ 1972 کی شہہ سرخی نظروں سے گزری "چینی چوروں کو معاف نہیں کیا جائے گا"۔ اسی کی دہائی بھی چینی چوروں کی دُہائی دیتے گزری۔ نوے کی دہائی میں چینی کا بحران عروج پر رہا اور یہ موضوع سیاست کا حصہ رہا۔ مشرف کا دور ہو یا پیپلزپارٹی اقتدار میں واپس آئے، پانامہ والے نوازشریف کا زمانہ ہو یا نیا پاکستان کے ستون جہانگیر ترین اور خسرو بختیار ہوں، فیلڈ مارشل کا دور آ گیا مگر چینی بحران جاری ہے اور چینی چور تاحال گرفت سے باہر ہیں اور پھر کیسا عجب ہے کہ پاکستان جہاں 81 شوگر ملز ہیں اس کو امارات سے چینی امپورٹ کرنا پڑے جہاں دو شوگر ملز ہیں۔
آپ بھی سوچتے ہوں گے چینی چور، شوگر مافیا اور چینی بحران کا شور سنتے عمریں گزر گئیں۔ یہ کیسا ملک ہے جہاں نصف صدی سے چینی ہی پکڑ میں نہیں آ پا رہی۔ ویسے اس میں زیادہ سوچنے کی ضرورت نہیں۔ سب صاف صاف سلیٹ پر لکھا ہوا ہے۔
شریف فیملی اور ان کے رشتہ داروں کی ملکیت میں 6 شوگر ملز ہیں جن میں حمزہ شوگر ملز، رمضان شوگر ملز، ایچ وقاص شوگر ملز اور اتفاق شوگر ملز شامل ہیں۔ نواز شریف صاحب کی دیگر رشتہ دار عبداللہ شوگر ملز، چنار شوگر ملز چوہدری شوگر ملز، کشمیر شوگر ملز اور یوسف شوگر ملز کے مالک ہیں۔ صدر آصف علی زرداری کی اور ان کے رشتہ دار 6 شوگر ملوں کے مالک ہیں۔ ان میں انصاری شوگر ملز، سکرنڈ شوگر ملز، کرن شوگر ملز شامل ہیں۔ جبکہ آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف بھی اشرف شوگر ملز کے مالک ہیں۔ چوہدری شجاعت حسین بھی پنجاب شوگر ملز کے مالک ہیں۔ جی ڈی اے کی فہمیدہ مرزا، مرزا شوگر ملز اور پنجریو شوگر ملز کی مالک ہیں۔
جہانگیر ترین تین شوگر ملز، کی ڈی ڈبلیو ون، ڈبلیو 2 شوگر ملز اور گلف شوگر ملز کے مالک ہیں جبکہ چوہدری پرویز اشرف اور خسرو بختیار بھی رحیم یار خان شوگر ملز کے پارٹنرز ہیں۔ ہمایوں اختر کے بھائی سابق سینیٹر ہارون اختر اور ان کے پارٹنرز کمالیہ شوگر ملز، تاندلیانوالا شوگر ملز، والہ میران شوگر ملز اور لیہ شوگر ملز کے مالک ہیں۔ اس کے سوا خیبر پختونخواہ میں آٹھ شوگر ملز ہیں جن کے مالکان سیاسی پشت پناہی رکھتے ہیں اور اسمبلیوں کا حصہ بنتے ہیں۔
آپ کو خود سے دو سوال پوچھنا ہیں سارا کچا چٹھہ جواب کی صورت سامنے آ جائے گا۔ چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت کون دیتا ہے؟ اور پھر چینی امپورٹ کرنے کی اجازت کون دیتا ہے؟ اس کے بعد بھی آپ کو "شوگر مافیا" اور ان کے "طریقہ واردات" کی سمجھ نہیں آتی تو آپ بھی بھولے بادشاہ ہیں اور بھولے بادشاہوں کا کام اپنی اپنی پارٹی کو مکمل ووٹ سپورٹ دینا ہے اور بس۔
کوئی اس ملک کو ایشئین ٹائیگر بنانے کا خواب دکھاتا ہے۔ کوئی عوام کو روٹی کپڑا مکان کے سبز باغ دکھاتا آیا ہے۔ کوئی نیا پاکستان بنانا چاہتا ہے۔ لیکن یہ سب مل کر بھی اس ملک کے عوام کو "چینی چوروں" یا "شوگر مافیا" سے نجات نہیں دلا سکتے۔ منو بھائی کی نظم ہے ناں
چوراں، ڈاکواں، قاتلاں کولوں
چوراں، ڈاکواں، قاتلاں بارے کیہہ پُچھدے او
ایہہ تہانوں کہیہ دسن گے، کیوں دسن گے؟
دسن گے تے جنج وسدے نیں، کنج وسن گے
کون کہوے میرا پتر ڈاکو
قتل دا مجرم میرا بھائی
میرے چاچے جائیداداں تے قبضے کیتے
تے لوکاں دی عمر کمائی
لُٹ کے کھا گئی میری تائی
میرے پھُپھڑ ٹیکس چرائے
میرا ماما چور سپاہی
دتی اے کدی کسے نے اپنے جرم دی آپ گواہی؟
کھوجی رسہ گیر نیں سارے کیہہ پُچھدے او
اک دوجے دے جرم سہارے کیہہ پُچھدے او
ڈاکواں کولوں ڈاکواں بارے کیہہ پُچھدے او

