Magna Carta
میگنا کارٹا

دنیا میں گھومتے بہت سی عبادت گاہوں میں قدم پڑے۔ مساجد، کیتھڈرلز، مندر، قدیم انسانی قربان گاہیں۔ سالسبری کیتھڈرل بہت خوبصورت ہے لیکن یہاں مجھے لے آیا میگنا کارٹا جس کا اوریجنل ڈاکومنٹ یہاں محفوظ کر دیا گیا ہے۔
میگنا کارٹا (Magna Carta) ایک تاریخی اور قانونی معاہدہ ہے جو 1215 میں انگلینڈ کے بادشاہ جان اور اُن کے باغی شرفاء کے درمیان طے پایا۔ اس معاہدے نے نہ صرف انگلینڈ بلکہ پوری دنیا کی آئینی اور قانونی ترقی پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ اسے آج بھی بنیادی انسانی حقوق، جمہوریت اور انصاف کے نظام کے اولین دستاویزات میں سے ایک مانا جاتا ہے۔
سنہ 1215 میں انگلینڈ کی صورتِ حال پیچیدہ اور اضطراب کا شکار تھی۔ بادشاہ جان کی حکومت مالیاتی مسائل اور عوامی عدم اطمینان کا شکار تھی۔ فرانس کے خلاف جنگ میں ناکامی اور شدید مالیاتی خسارے کی وجہ سے بادشاہ نے انگلینڈ کے عوام، خاص طور پر شرفاء، پر اضافی ٹیکس عائد کیے اور ان کے کئی حقوق کو محدود کر دیا۔ ان حالات میں عوام اور شرفاء بادشاہ کے خلاف متحد ہوئے اور بادشاہ کو مجبور کیا کہ وہ اُن کے حقوق کا تحفظ کرے۔ اس صورتحال میں میگنا کارٹا کا معاہدہ ہوا۔
میگنا کارٹا کے اندر 63 شقیں تھیں، جن میں سے کچھ نمایاں دفعات درج ذیل ہیں:
1۔ بادشاہ کے اختیارات پر پابندیاں:
میگنا کارٹا کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس نے پہلی بار بادشاہ کے اختیارات کو محدود کرنے کی کوشش کی۔ بادشاہ جان کو اس معاہدے کے تحت یہ تسلیم کرنا پڑا کہ اس کے اختیارات مطلق نہیں ہیں اور اسے بھی قانون کے دائرے میں رہ کر حکومت کرنی ہوگی۔
2۔ قانون کی حکمرانی (Rule of Law):
میگنا کارٹا نے یہ تصور متعارف کروایا کہ قانون سب کے لیے برابر ہوگا، چاہے وہ بادشاہ ہو یا عام شہری۔ اس اصول کو آئندہ جمہوریتوں کے لئے ایک اہم بنیاد کے طور پر اپنایا گیا۔ قانون کی حکمرانی کے اس اصول کا مقصد ہر فرد کو قانون کے تحت مساوی تحفظ فراہم کرنا تھا۔
3۔ انصاف کا حق:
میگنا کارٹا کے مطابق ہر شخص کو انصاف حاصل کرنے کا حق ہوگا اور بادشاہ کو بھی انصاف کی فراہمی میں تاخیر یا رکاوٹ پیدا کرنے سے منع کیا گیا۔ یہ اصول آج کی عدلیہ کے نظام کی بنیادی خصوصیت ہے، جس کا مقصد انصاف کی فوری اور سستی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
4۔ آزاد عدلیہ:
یہ شق اس بات کو یقینی بناتی تھی کہ عدالتی نظام آزاد اور غیر جانبدار ہوگا۔ میگنا کارٹا نے انصاف کے عمل کو بادشاہ کے اثر و رسوخ سے آزاد کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا اور عدالتی خود مختاری کو فروغ دیا۔
5۔ مالیاتی حقوق اور ٹیکس کا نظام:
بادشاہ کو ٹیکس عائد کرنے سے پہلے شرفاء کی رضا مندی حاصل کرنی ضروری تھی۔ یہ اصول بعد میں پارلیمنٹ کے قیام اور مالیاتی نظام کی بہتری کا باعث بنا۔
6۔ بنیادی حقوق کا تصور:
میگنا کارٹا نے بنیادی انسانی حقوق کی ابتدا کی۔ لوگوں کو غیر قانونی قید و بند سے بچانے کے لئے قانون اور عدلیہ کو بنیاد بنایا گیا۔
میگنا کارٹا کو عموماً جدید آئینی حقوق اور جمہوریت کا آغاز مانا جاتا ہے۔ اس نے انگلینڈ میں بادشاہت کی آمرانہ حکمرانی کو محدود کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کے اصول اور خیالات بعد میں دیگر یورپی اور امریکی قانونی نظاموں میں اپنائے گئے۔ میگنا کارٹا نے جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور بنیادی حقوق کی بنیاد ڈالی، جسے دنیا بھر کے آئین اور عدالتی نظام نے اپنایا۔ امریکہ کے آئین میں شامل "بل آف رائٹس" اور برطانیہ کے مختلف آئینی اصلاحات میگنا کارٹا سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس نے شہریوں کو انصاف، آزادی اور قانون کی پاسداری کا پیغام دیا، جسے مختلف ممالک نے اپنے آئین میں شامل کیا ہے۔
میگنا کارٹا تاریخ کا وہ دستاویز ہے جس نے انصاف، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کی راہ متعین کی۔ اس نے بادشاہی اختیارات کو محدود کرنے اور عوامی حقوق کو تسلیم کرانے کی کوشش کی۔ میگنا کارٹا کا اثر آئندہ آنے والے دور اور انسانی دستاویزات پر اتنا گہرا تھا کہ اسے "عظیم انسانی منشور" بھی کہا جاتا ہے اور یہ آج بھی دنیا بھر میں آزادی اور قانون کی حکمرانی کے نمونے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

