Monday, 23 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. Liberal Ho To Liberal Bano

Liberal Ho To Liberal Bano

لبرل ہو تو لبرل بنو

لبرل ازم کا سادہ و آسان مطلب یہ ہے کہ مجھے کسی کے مذہبی نظریات، عقائد یا مسلک و مذہب سے کوئی ایشو نہیں۔ الحاد کا فالور یا ملحد یا ایتھسٹ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ میں خدا کے وجود کا انکاری ہوں اور دنیا و مخلوقات کا حادثاتی طور پر یا ارتقاء کے پراسس کے تحت وجود میں آنے کا قائل ہوں۔

ہمارے ہاں ایک عجب تماشا چلتا رہتا ہے۔ لبرل ہونے کا دعویٰ دار مذاہب کو چھیڑتا رہتا ہے۔ ملحد ہونے کا دعویٰ دار خدا کا انکاری ہے مگر مذاہب کو چھیڑنا اپنا اولین فرض سمجھتا ہے۔ عید قربان آتے ہی ہمارا وہ طبقہ جو خود کو لبرل اور نجانے کیا کیا کہلاتا ہے وہی قربانی پر انگلیاں اُٹھانے لگتا ہے۔ بھئی جب آپ لبرل ہیں تو آپ کو اس سے کیا لگے؟ آپ کیسے لبرل ہیں؟ اگر ملحد ہیں تو یہ آپ کا کنسرن کیسے ہُوا؟

وہ طبقہ جو animal rights یا حقوق جانوراں کا جھنڈا اُٹھائے بولتا ہے ان سے بصدِ ادب سوال ہے کہ آپ سبزیاں، دالیں وغیرہ کھاتے ہیں ناں؟ وہ کہاں اُگتی ہیں؟ کھیتوں میں ہل بھی چلتا ہے کہ نہیں؟ اور ہل چلنے کے دوران زیر زمین حشرات و دیگر جانور مرتے بھی ہوں گے؟ وہ جانور نہیں ہوتے یا ان کے لیے درد محسوس نہیں ہوتا اور درد صرف گائے، بھیڑ، اونٹ وغیرہ کا محسوس ہوتا ہے؟

انسان یا تو مذاہب میں بٹا ہے یا مذاہب کا انکاری ہے۔ آپ کسی مذہب کے پیروکار ہیں یا نہیں ہیں مگر انسان تو ہیں اور مذہب انسانیت کی رو سے انسان کے عقائد کا احترام کرنا سیکھیں۔ کسی کے مذہب کی تضحیک کریں گے تو جواب میں نفرت ہی پائیں گے۔ جو انسان جس مذہب پر قائم ہے وہ اسے ابدی سچائی مانتے ہوئے قائم ہے۔ آپ اس کے بنیادی مذہبی عقائد کو چھیڑ کر کیا حاصل کریں گے؟ فضول لایعنی پنگے بازی اور بس۔

دنیا میں جتنے بھی مذاہب ہیں اور ان مذاہب میں جتنے بھی تہوار یا شعائر ہیں ان کا احترام کرنا سیکھیں۔ یہی مذہبِ انسانیت ہے۔ آپ سب بظاہر انسان ہی پیدا ہوئے اور انسان جیسے ہی نظر آتے ہیں۔ ہولی، دیوالی، عید، کرسمس، ایسٹر، وغیرہ وغیرہ کو اگر آپ اچھا نہیں بھی سمجھتے تب بھی ان پر انگلی اُٹھانا انسان کو زیب نہیں دیتا۔ جیسے ہی کوئی انسان ایسی حرکت کرتا ہے وہ نظر سے گر جاتا ہے اور جب کوئی دانش مندی کا دعویٰ دار انسان ایسا کرے تو شدید گھِن آنے لگتی ہے۔ یعنی آپ کی دانش کا عالم یہ ہے کہ آپ کا اپنا کوئی عالم نہیں۔ بھئی آپ کم از کم اپنے کسی نظرئیے پر تو قائم رہو۔ لبرل ہو تو لبرل بنو۔ ملحد ہو تو ملحد رہو۔ لٹو تو ناں بنو۔

میں قربانی نہیں کروں گا میں واٹر کولر لگواؤں گا۔ میں قربانی کی بجائے فلاں فلاحی کام پر پیسے لگاؤں گا۔ وغیرہ وغیرہ جیسی باتیں پڑھ کر خیال آتا ہے کہ بھائی تم نے جو کرنا ہے کرو یہ قربانی یا عید کو ٹارگٹ کرکے کیوں کرنا چاہتے ہو۔ نہیں کرنی قربانی نہ کرو۔ مگر یہ کونسا کیڑا کاٹ رہا ہے جس کی تکلیف کے زیر اثر قربانی کو نشانہ بنا رہے۔

پھر ہمارے ہاں اتنا "حساس" طبقہ بھی ہے جو اونٹ کی ٹانگ کاٹنے پر تو بہت افسردہ ہے اور آہ و بکا کر رہا ہے مگر یہ طبقہ تب کہاں غائب ہو جاتا ہے جب چکوال میں دو قادیانی مذہب کے نام پر مار دئیے جاتے ہیں یا سرگودھا میں عیسائی برادری کو محصور کر لیا جاتا ہے۔ انسانوں کے واسطے تو اتنی آواز نہیں اٹھائی تھی۔ جانور کا درد محسوس ہوتا ہے بس انسان چونکہ ہم مذہب نہیں تھے اس لیے خیر ہے۔ ظلم تو ظلم ہے وہ جانور کے ساتھ ہو یا کسی انسان کے ساتھ۔ ظلم پر آواز اٹھاتے مذہبی تفریق رکھو گے تو انسان آپ بھی نہیں ہیں۔ آپ کو صالح پیغمبر (ع) کی اونٹنی یاد ہے آپ کو یہ یاد کیوں نہیں رہتا " ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کا قتل ہے۔ "

اسی لیے اکثر میں کہتا ہوں یہاں نہ مارکسسٹ خالص ہیں، نہ مذہبی لوگ، نہ ہمیں لبرلز خالص ملے نہ ملحد۔

Check Also

Dard Hoga Tu Delivery Hogi

By Muhammad Saqib