Thursday, 25 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Syed Mehdi Bukhari/
  4. Do Teen Guzarishaat

Do Teen Guzarishaat

دو تین گذارشات

اول تو یہ کہ سوشل میڈیا آپ کی مسلکی تبلیغ کا فورم نہیں۔ ایسا کر کے آپ بس خود کو دوسروں کی نظر میں ثابت کرتے ہیں کہ آپ کو پبلک فورمز کے ڈیکورم کا کوئی خیال نہیں بس اپنا عقیدہ دکھانا ہے۔ یہ گزارش دونوں جوانب سے ہے۔ نہ کسی کی دل آزاری کا سامان کریں نہ کچھ ایسا مذہبی مواد پوسٹ کریں جو دوسرے کی دلی تکلیف کا سبب بنے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ امت کے بیچ سید الشہداء امام عالی مقام ہر کسی کے لئے مقدس و محترم ہیں۔

آپ ان کی شہادت کو خراج تحسین پیش کریں، بالکل کریں، کوئی ایشو ہی کسی کو نہیں۔ یزیدیت مردہ باد ہے، حسینیت زندہ باد ہے۔ بس مناظرے اور بحثیں اور ایسے مواد سے پرہیز کریں جو متنازعہ ہو۔ ایسا کرنے والا ہر شخص بلا کسی تفریق کے میں بلاک کروں گا چاہے وہ پرانا تعلق ہو یا نیا یا کوئی اجنبی۔

دوئم یہ کہ ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنا سیکھیں، جیو اور جینے دو کی پالیسی اپنائیں۔ یہ مجھے معلوم ہے کہ مذہبی عقیدت اندھا پن ہوتا ہے اور اندھے پن میں عقل ماؤف ہوتی ہے۔ خیر، ہو سکے تو عمل کریں وگرنہ آپ آزاد ہیں جو مرضی کریں۔ زندگی آپ کی، فیصلہ آپ کا۔

سوئم یہ کہ لنگر، نیاز کا گڈ بندوبست ہو اگر تو بسم اللہ۔ بس مجھے ڈاکٹر نے چنے والے چاول اور سبزی پلاؤ منع کیا ہے۔ چکن یا مٹن بریانی، چکن یا مٹن پلاؤ، حلیم، متنجن سے کوئی پرہیز نہیں۔ شیعہ حلیم ہو یا سنی متنجن، دیگ میں اعلٰی بنا ہو تو سواد ہی آ جاتا ہے۔ لاکھوں کروڑوں سلام اپنی جد امجد امام عالی مقام پر اور ان کے خانوادے و رفقاء پر۔ باقی یہ امت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان ایام میں دیگوں کے ڈھکن اٹھاتے وقت سادات کا بھرپور خیال رکھے۔

پہلے خود چکھ لیں کہ باورچی نے لذیذ بنایا ہے یا نہیں، اگر سواد اعلیٰ ہو تو سب سے پہلے آس پاس کوئی سید ڈھونڈیں، سید کو بھی پہلے چکھ لیں کہ جینون ہے یا چائنہ کاپی ہے۔ اتنا سید خطہ عرب نے پروڈیوس نہیں کیا جتنا برصغیر پاک و ہند نے اگا دیا ہے۔ جب مل جائے تو اسے تسلی بخش طریقے سے نوازیں۔ اگر بالفرض آپ کو کوئی سید نہ مل پائے (جو کہ ناممکنات میں سے ہے) پھر آپ اس خادم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

خادم کا شجرہ نسب جلال الدین سرخ پوش بخاری سے بذریعہ ان کے پوتے مخدوم جہانیاں جہاں گشت سے ملتا ہوا اوپر سلسلہ سادات بنی فاطمہ میں امام علی نقی ابن موسیٰ رضا(ع) کے توسط سے مولا علی ابن ابی طالب کرم اللہ وجہہ سے جا ملتا ہے۔ برصغیر میں جلال الدین سرخ پوش بخاری بخارا سے ہجرت کر کے اس خطے میں تشریف لائے۔ یہاں آپ کی تعلیمات سے پورا خطہ زیر اسلام آیا اور آپ کو آپ کے آبائی شہر بخارا کی نسبت سے بخاری کہا جانے لگا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اوچ شریف پاکستان میں مدفون مخدوم جہانیاں جہاں گشت صوفی بزرگ تھے۔ ان کو جہاں گشت کا لقب ان کی سیاحت کی وجہ سے عام لوگوں نے عطا کیا کہ یہ اسلامی تعلیمات کے پرچار کی خاطر کثیر سفر کیا کرتے تھے۔ شاید میرے خون میں سیاحت کا کیڑا اسی وجہ سے آیا ہے۔ اور یہ میرے بخاری سید ہونے کی ایک کھلی دلیل ہے۔ جزاک اللہ۔

نوٹ: اگر کسی کو ذاکر دستیاب نہ ہو تو وہ بھی رابطہ کر سکتا ہے۔ میں نے "سازش، اتحادی اور نیوٹرل" جیسے پیچیدہ اور اچھُوتے موضوع پر مکمل مجالس بمعہ سوز تیار کر رکھی ہیں۔ امید ہے سن کر عوام الناس آبدیدہ ہو جائے گی۔

Check Also

Ustad Ba Muqabla Dengue

By Rehmat Aziz Khan