Friday, 26 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Syed Mehdi Bukhari/
  4. Begum Sahiba, Saalgirah Mubarak

Begum Sahiba, Saalgirah Mubarak

بیگم صاحبہ، سالگرہ مبارک

آج وہ خوشیوں بھرا سعد دن ہے کہ جس دن بیگم صاحبہ عالمِ عدم سے عالمِ وجود میں تشریف لائیں۔ یعنی ان کی پیدائش کا واقعہ ظہور پذیر ہوا۔ آج سے ٹھیک تیس سال قبل جب کراچی کے ایک ہسپتال میں ڈاکٹر نے اُن کو ساسو ماں کے حوالے کیا تب کون سوچ سکتا تھا کہ کراچی سے ڈیڑھ ہزار کلومیٹر دور سیالکوٹ شہر کے ایک آنگن میں کاغذ کا جہاز بنا کر کھیلتا دس سالہ بچہ ایک دن سچ میں جہاز بنے گا اور ابھی ابھی پیدا ہونے والی لڑکی اس جہاز کی پائلٹ۔

شُدھ سنی العقیدہ بریلوی سادات گھرانے میں بیگم صاحبہ نے آنکھ کھولی۔ پردے اور چار دیواری کی سختی سے پابندی تھی۔ پیروں کی دعائیں تھیں، لنگر کھُلا رہتا تھا، نعت خوانی بچپن سے ہی سکھائی جاتی تھی۔ لہٰذا بیگم بھی نعت خوانی کی زنانہ محافل کا بچپن سے حصہ بن گئی۔ شدھ بریلوی خاندان میں آنکھ کھولنے کے سبب زوجہ ماجدہ کی مذہبی تعلیم و تربیت کا موزوں بندوبست فرمایا گیا تھا۔ سکول تا کالج کی ان کی تمام تصاویر عربی سکارف میں ہی ملتی ہیں۔

بی کام کے سلسلے میں ان کا یونیورسٹی سے پالا پڑا تو انہوں نے فیشن و مذہب کو ہم پلہ رکھنا سیکھا۔ سکارف کے نت نئے ڈیزائن متعارف ہوئے، میک اپ اور جیولری کا شرعی استعمال ہونا شروع ہوا۔ اب یوں ہے کہ بیگم صلوٰۃ و صوم کی پابند ہے۔ پنج وقتی نمازی ہے، رمضان تو رمضان ماہ شعبان میں بھی وہ نفلی روزے سے ہوتی ہے۔ یہ بہترین نعت خواں بھی ہے اور ساتھ ساتھ اس کو بالی وڈ کے نت نئے گانوں، فیشنوں اور فلموں کا بھی معلوماتی ذخیرہ ہے۔

دین و دنیا کا ایسا حسین امتزاج میں نے تو کہیں اور نہیں دیکھا۔ کب بیگم صاحبہ مصلے پر براجمان ہو کر لمبے لمبے وظائف پڑھنے لگیں اور کس گھڑی انسٹاگرام کھول کر تازہ ترین فیشن، میک اپ اور گوسپس دیکھنے لگیں۔ اور کس گھڑی کانوں میں ٹوٹیاں لگائے میوزک انجوائے کرنے لگیں۔ کچھ پتا نہیں چلتا۔ یہ سب کبھی بھی ہو سکتا ہے۔ ایک دن کے سرکل میں وقت کے ہیر پھیر کے ساتھ اس کا دین و دنیا ساتھ لئے دن بیت جاتا ہے۔

جیسا کہ میں نے ذکر کیا بیگم انتہائی اچھی نعت بھی پڑھتی ہے۔ یہ خداداد صفت اسے ملی۔ سکول سے لے کر کالج و یونیورسٹی تک محافل نعت و مسالمہ میں اس کو مدعو کیا جاتا۔ پی ٹی وی نے اسے اپنی ایک محفل نعت میں ریکارڈ کیا تھا جب یہ میٹرک کی سٹوڈنٹ تھی۔ وہ ریکارڈنگ کافی عرصہ اس کے پاس محفوظ رہی اور پھر ایک دن غلطی سے یہ اپنا لیپ ٹاپ خراب کر بیٹھی اور اس کے ساتھ ہی ہارڈ ڈرائیو بھی خراب ہو گئی تو ڈیٹا اڑ گیا۔

یہ صفت مجھے شادی کے بعد معلوم ہوئی تو میں نے اس بات کو سیریس نہیں لیا۔ ایک بار میں گھر آیا تو اسے معلوم نہیں ہوا کہ میں آ چکا ہوں۔ یہ نعت پڑھنے میں مشغول تھی۔ اس دن میں نے اسے سنا تو مجھے احساس ہوا کہ یہ واقعی اچھی نعت پڑھتی ہے اور اس کی آواز میں یہ ردھم قدرتی ہے۔ وقت کے ساتھ میری سوسائٹی کے ہمسائیوں اور گلی والوں کو اس کی صفت کا پتا چلا۔

کئی بار ایسا ہوا کہ ہمسایہ عورتیں جو اس کی دوست بن چکی ہیں وہ اسے کسی محفل میں نعت پڑھنے لے جاتیں۔ یہ مجھ سے پوچھتی کہ جاوں یا نہ؟ اور میں اسے اجازت دے دیتا۔ ایک بار یہ ایسی ہی محلے میں منعقد عورتوں کی کسی محفل سے نعت پڑھ کے گھر لوٹی تو اس کے ہاتھ میں پھولوں کے گلدستے اور ہار تھے جو اس کو خواتین نے فرط جذبات میں آ کر پہنا دیئے تھے۔ اس دن میں نے اسے کہا کہ واہ تم تو پھولوں میں لدی ہوئی مکمل سیاستدان لگ رہی ہو۔

آگے سے بولی "خدمت خلق اور سوشل سروس کے سوا آپ بھی کوئی اللہ اللہ کر لیا کریں ورنہ مرنے کے بعد ہم الگ الگ ہی ہوں گے۔ میں جنت میں اکیلی کیا کروں گی؟" ایک دن یونہی کسی محفل سے لوٹی تو اس نے پرس کھولا۔ آٹھ دس ہزار روپے مجھے دیتے ہوئی بولی "مجھے زبردستی آنٹی نے پکڑا دیئے جن کے ہاں محفل تھی۔ میں نے بہت انکار کیا کہ میرے شوہر ناراض ہوں گے میں یہ پیسے نہیں لے سکتی مگر آنٹی نے زبردستی دیئے کہ نہ لئے تو میں ناراض ہو جاؤں گی۔ یہ خوشی میں میرا ہدیہ ہے"۔

مجھے سن کر عجیب لگا مگر میں کنٹرول کر گیا کہ اب اسے کیا کہوں؟ میں نے کہا یہ پیسے رکھ لو اب، کسی مستحق کے کام آ جانا۔ کچھ دنوں بعد اس نے ایک کام کرنے والی ماسی کی بیٹی کی شادی پر ان پیسوں سے اس کی مدد کر دی۔ سوسائٹی بھر کی خواتین میں وہ مشہور ہو چکی ہے۔ جس سوسائٹی میں رہتا ہوں وہ اپر مڈل کلاس اور ایلیٹ کلاس کی سوسائٹی ہے۔ یہاں خواتین مذہبی رجحان بھی رکھتی ہیں اور فیشن بھی پورے کرتی ہیں۔ یہی طور بیگم کا ہے۔ نماز روزہ وغیرہ بھی پورا اور فیشن بھی پورا۔

کچھ عرصہ قبل اس نے مجھے کہا کہ واشنگ مشین مکمل جواب دے چکی ہے مجھے نئی لے کر دیں۔ میں نے اسے کہا کہ یار ایک آئیڈیا ہے۔ کیا تم چاہتی ہو کہ تم مجھ سے بھی زیادہ کما لو؟ سن کر بولی " کیا آئیڈیا ہے؟" میں نے کہا "یہ نعت خوانی کو پروفیشن بنا لو۔ اسے مکمل آڈاپٹ کر لو۔ یقین مانو اس ملک میں تم پر نوٹوں کی بارش ہونے لگے گی۔

تم اتنا کما لو گی کہ مجھے بھی کام کرنے کی ضرورت نہیں پیش آئے گی۔ تمہاری ایک آدھ ویڈیو بنا کر پروموشن میں کر دوں گا۔ ایکدم کوک سٹوڈیو سٹائل کی ویڈیو بنے گی۔ بیک گراونڈ میں سبز پوش ڈفلی پکڑے اپنے ہی بچے جھومتے ہوئے "اللہ ہو اللہ ہو" یا "حق حق" کرتے رہیں گے۔ زنانہ محافل کی بکنگ پکڑو اور مجھے بھی سکون ملے۔ وقت کے ساتھ میں دم درود اور تعویز شروع کر دوں گا تو سب وارے نیارے۔ آخر سادات اور کس کام کی؟"

سن کر بولی "شیم آن یو"۔

اک بار میں ملک سے باہر ایمسٹرڈیم میں تھا۔ اس کو ویڈیو کال میں شہر دکھا رہا تھا اور ساتھ کہا کہ میرا تو دل کرتا ہے ادھر ہی بس جاؤں، کیا خوبصورت شہر ہے اور کیا ہی خوبصورت چہرے ہیں یہاں۔ کال بند ہوئی تو اس نے انباکس میں گانا بھیج دیا ہے "مجھے چھوڑ کے جو تم جاؤ گے۔ بڑا پچھتاؤ گے بڑا پچھتاؤ گے" ساتھ لکھا ہوا تھا "اس گانے کی ویڈیو لازمی دیکھنا اس میں لڑکی ہیرو کو زہر دے دیتی ہے"۔

آج کے سعد دن میں پروردگار کا شکر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ بیگم کا بھی شکر گزار ہوں کہ اس نے دنیا میں آ کر مجھے یوں سنبھالا جیسے ماں اپنے بچے کو سنبھالتی ہے۔ شوہر کتنا بھی بڑا، قابل یا فائق ہو مگر بیوی کا پہلا بچہ ہی ہوتا ہے۔ سچ بات تو یہ ہے کہ جب یہ میری زندگی میں آئی تو اس وقت میں اپنی پہلی شادی کی ناکامی کے بعد بالکل بکھرا ہوا انسان تھا۔ میرا دس سالہ ازدواجی تعلق ختم ہوا تھا۔ وہ تعلق دو طرفہ پسند کی شادی تھی اور جب ایسا تعلق ختم ہو تو انسان پریشان ہوتا ہی ہے۔ میں جذباتی، مالی اور نفسیاتی طور پر ٹوٹ چکا تھا۔ آج میں جو بھی ہوں اس کی ہی بدولت ہوں۔

Check Also

Taiwan

By Toqeer Bhumla