Sunday, 12 January 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Imran Ali Shah
  4. Punjab Police Khidmat Marakaz Ki Behtareen Khidmat

Punjab Police Khidmat Marakaz Ki Behtareen Khidmat

پنجاب پولیس خدمت مراکز کی بہترین خدمات

ملک پاکستان میں امور مملکت و حکومت چلانے کے لیے، مقننہ، عدلیہ، منتظمہ (ایڈمنسٹریشن) کے ساتھ ساتھ میڈیا کو ریاست کا چھوتا ستون مانا جاتا ہے۔ بنیادی طور پر یہ چاروں ادارے ایک دوسرے کے ساتھ باہم مل کر ہی امور ریاست کو سرانجام دیتے ہیں۔ مگر اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد صوبائی حکومتوں کو بہت سے اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔

خاص طور پر عوامی خدمات کے تقریباً تمام تر شعبے ہی صوبائی سطح پر ہی کام کرتے ہیں، محکمہ صحت، تعلیم، شاہرات، ذراعت، لائیو سٹاک، بلڈنگ جیسے ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ دیگر تمام شعبہ جات، اسی فہرست میں شامل ہیں، پولیس کا محکمہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے نہایت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ اس محکمے کا دائرہ اختیار بہت وسیع ہے۔

اگر بات پنجاب پولیس کے حوالے سے کی جائے تو، ان کو ہمیشہ سے عوام میں تنقید کا سامنا رہا ہے، اس وجہ عوام اور پولیس کے باہمی رابطے اور اعتماد کا فقدان ہے جس کی ڈھیروں وجوہات ہیں، سب بڑی وجہ تو یہ ہے کہ، اس اہم ترین ادارے کو وقت بدلتے ہوئے جدید تقاضوں سے اس پر طرح سے ہم نہیں کیا گیا کہ جیسا کیا جانا چاہیے۔ آج کے اس جدید ترین دور میں بھی پنجاب پولیس کے محکمے میں، ڈیوٹی کے اوقات کار بہت زیادہ ہیں اور جب کہ ان کو دی جانے والی مراعات نہ ہونے کے مترادف ہیں۔

پولیس ڈیپارٹمنٹ میں پرانے لوگوں کا مزاج قدرے تلخ دکھائی دیتا ہے، لیکن آج کے دور میں پڑھے لکھے نوجوان لڑکے لڑکیوں کی ایک کثیر تعداد نے اس محکمے میں شمولیت اختیار کی ہے، جس سے پولیس کے عمومی رویے میں بہت بہتری رونماء ہوتی دکھائی دے رہی ہے، لیکن پھر بھی مزید بہتری کی گنجائش ہمیشہ باقی رہا کرتی ہے، پولیس کو ہمیشہ سے ہی تنقید کا سامنا رہتا ہے، مگر اس ڈیپارٹمنٹ کے روشن پہلوؤں کو اجاگر نہیں کیا جاتا، جس سے عوام کے دلوں میں ان کے لیے مثبت خیالات اجاگر ہوں۔

پنجاب پولیس کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر پورے پنجاب میں قائم کیے گئے پولیس خدمت مراکز عوام الناس کے لیے ایک بہترین تحفے سے کسی طور کم نہیں ہیں، ایک ہی چھت کے تلے آپ کو وہ تمام سہولیات میسر کی جاتی ہیں کہ جس کے لیے کبھی شاید آپ کو بہت سے ڈیپارٹمنٹس کو رجوع کرنا پڑتا تھا۔

پنجاب پولیس خدمت مرکز، جسے پنجاب پولیس عوامی سہولت مرکز بھی کہا جاتا ہے، پنجاب، پاکستان میں عوام کو مختلف خدمات پیش کرتا ہے۔ ان مراکز پر دستیاب خدمات میں شامل ہیں:

پولیس کی تصدیق اور کریکٹر سرٹیفکیٹ:

شہری مختلف مقاصد جیسے کہ ملازمت، تعلیم یا امیگریشن کے لیے پولیس کی تصدیق اور کریکٹر سرٹیفکیٹ حاصل کرسکتے ہیں۔

کرایہ داروں اور ملازمین کی رجسٹریشن:

جائیداد کے مالکان اور آجر بالترتیب اپنے کرایہ داروں اور ملازمین کو محکمہ پولیس میں رجسٹر کر سکتے ہیں۔

نوکروں اور ملازمین کی تصدیق:

آجر ان مراکز کے ذریعے اپنے نوکروں اور ملازمین کی اسناد کی تصدیق کر سکتے ہیں۔

شکایت کا اندراج:

شہری مختلف مسائل، جیسے کہ جرائم، ہراساں کرنا، یا پولیس کی بدتمیزی سے متعلق شکایات درج کر سکتے ہیں۔

ایف آئی آر کا اندراج اور ٹریکنگ:

جرم کے متاثرین ان مراکز کے ذریعے فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کر سکتے ہیں اور اپنی پیش رفت کا پتہ لگا سکتے ہیں۔

ٹریفک جرمانے کی ادائیگی: موٹرسائیکل ان مراکز پر اپنے ٹریفک جرمانے ادا کر سکتے ہیں۔

دیگر خدمات: خدمت مراکز میں موجود دیگر خدمات، جیسے اجازت نامے، لائسنس کی تجدید اور سرٹیفکیٹ کا اجرا، بھی ان مراکز پر دستیاب ہیں۔

ان خدمات کا مقصد عوام کو سہولت، شفافیت اور جوابدہی فراہم کرنا ہے، جبکہ محکمہ پولیس کی مجموعی کارکردگی کو بھی بہتر بنانا ہے۔ پولیس خدمت مرکز میں اعلیٰ تربیت یافتہ، با اخلاق اور تعلیم یافتہ عملے کی تعیناتی نے اس سروس کو مزید بہتر اور فعال بنایا ہوا ہے، ان مراکز کا ماحول نہایت سازگار، صاف ستھرا ہوتا ہے، یہاں پر عوام کے بیٹھنے کے لیے بہترین نشتش اور پینے کا صاف پانی میسر ہوتا ہے، ہر مرکز پر ٹوکن مشینں نصب ہیں، ہر شہری اپنے لیے ٹوکن وصول کرکے اپنی باری پر اپنی ضرورت کی سروس تک رسائی حاصل کرتا ہے۔

پولیس خدمت مرکز میں فراہم کی جانے والی تمام سروسز ایک خاص میعاد کے تحت دی جاتی ہیں، ہر ایک سروس کا مقررہ وقت اور اس کی سرکاری فیس کے حوالے سے لوگوں کو آگاہ رکھنے کے لیے، ان مراکز پر جلی حروف میں لکھے ہوئے بینرز آویزاں ہیں تاکہ کسی کو کوئی ابہام نہ رہے، پولیس خدمت مراکز میں خصوصی افراد کی پہنچ کو آسان بنانے کے لیے، وہیل چیئر کا انتظام بھی ہوتا ہے، ان میں سے اکثر مراکز میں (Sign Language) اشاروں کی زبان سمجھنے اور سمجھانے والے افراد بھی تعینات ہیں تاکہ قوت سماعت و گویائی سے محروم افراد کی ہر ممکنہ راہنمائی و معاونت کی جا سکے تاکہ وہ اپنی متعلقہ سروس سے بھرپور انداز میں مستفید ہو سکیں۔ ان مراکز میں خواتین کے لیے الگ مخصوص کاؤنٹرز موجود ہیں تاکہ ان کو ترجیحی بنیادوں پر اور بروقت سروس فراہم کی جائے، بلاشبہ پنجاب پولیس کا یہ منصوبہ نہایت قابل ستائش ہے، دن بدن اس منصوبے میں مزید بہتری آ رہی ہے۔

انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر نگرانی پنجاب پولیس کے خدمت مراکز شہریوں کو ڈیجیٹل خدمات کی فراہمی میں مصروف عمل ہیں، لاہور سمیت صوبہ بھر میں ہر ماہ لاکھوں شہری پولیس خدمت مراکز سے ایک درجن سے زائد پولیسنگ خدمات سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق سال 2024 کے دوران 18 لاکھ 46 ہزار سے زائد شہری خدمت مراکز سے سروسز حاصل کر چکے ہیں، ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق 05 لاکھ 18 ہزار سے زائد شہریوں نے کریکٹر سرٹیفیکیٹ حاصل کئے، 08 لاکھ 35 ہزار سے زائد شہریوں نے جنرل پولیس ویریفیکیشن کروائی، 4184 شہریوں نے نجی ملازمین کی پولیس ویریفیکیشن کروائی، 01 لاکھ 38 ہزار سے زائد شہریوں نے کرایہ داری اندراج کروایا، 19 ہزار سے زائد شہریوں نے وہیکلز ویریفیکیشن کروائی، 01 لاکھ 18 ہزار سے زائد شہریوں نے میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹس حاصل کئے، 58 ہزار سے زائد شہریوں نے دستاویزات کا اندراج گمشدگی جبکہ 4211 نے جرائم رپورٹ کی رجسٹریشن کروائی۔

79 ہزار سے زائد شہریوں نے ایف آئی آر کی کاپی حاصل کی، 178 ویمن وائیلنس رپورٹ درج ہوئیں، کمزور طبقات کے تحفظ کیلئے جاری اقدامات میں 67 ہزار سے زائد افراد کو قانونی و سماجی تحفظ فراہم کیا گیا، 1273 شہریوں نے ایمپلائی رجسٹریشن (ROPE) کروائی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق پولیس خدمت مرکز سروس ڈلیوری کا شاندار پراجیکٹ ہے، ان کہنا ہے کہ شہریوں سے حاصل فیڈ بیک کی روشنی میں کارکردگی کر مزید بڑھائیں گے۔

About Syed Imran Ali Shah

Syed Imran Ali Shah, a highly accomplished journalist, columnist, and article writer with over a decade of experience in the dynamic realm of journalism. Known for his insightful and thought-provoking pieces, he has become a respected voice in the field, covering a wide spectrum of topics ranging from social and political issues to human rights, climate change, environmental concerns, and economic trends.

Check Also

Vietnam Aisa Na Tha

By Khalid Mehmood Rasool