Los Angeles Ki Aag Aur Hamari Khwahishat
لاس اینجلس کی آگ اور ہماری خواہشیں
آپ امریکی شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کو کسی کی سازش کہیں، قدرتی آفت کہیں یا خدا کا عذاب سمجھیں مگر حقیقت یہی ہے جس طرح دوسری جنگ عظیم میں مکمل تباہ ہونے والے بہت سے ممالك چند ہی سالوں میں دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوگئے تھے اور آج سائنس و ٹیکالوجی، معاشیات اور بہت سے میدانوں میں ہم سے آگے ہیں اسی طرح چند سالوں میں ہی لاس اینجلس دوبارہ اپنی پوری آب وتاب سے کھڑا ہوگا۔
اسکی وجہ امریکا کے نظام کے اندر قانون کی حکمرانی کا ہونا ہے، وہاں ریاست واقعی ماں کی طرح ہے اور اپنے لوگوں کا خیال رکھتی ہے اور مشکل وقت میں انکا سائبان بنتی ہے۔
امریکا کے پڑوسی كینیڈا ٹرمپ کی دھمکیوں کے باجود لاس اینجلس میں آگ بجھانے میں ان کے ساتھ ساتھ ہے اور ان کی ہر طرح سے مدد کررہے ہیں جبکہ دیگر قریبی ممالک میں امریکا کی مدد کو پہنچے ہیں۔
یاد رکھیں ہماری خواہشات یا ہمارے سوچنے کے انداز سے وه تباہ نہیں ہونگے اور نہ کسی کی تباہی میں ہماری کامیابی ہے، ہمیں خود پر کام کرنا ہوگا، قانون کی حکمرانی قائم کرنی ہوگی، اپنی معیشت کو مضبوط کرکے اپنے پیروں پر کھڑے ہونا ہوگا اور ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنا ہوگا، اسی میں کامیابی ہے اور اسی میں ہماری بقا ہے۔