Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sultan Ahmed
  4. Ainak

Ainak

عینک

ایک بوڑھا عقلمند اپنے گاؤں کے باہر ایک سایہ دار درخت کے نیچے بیٹھ کر اپنے دن گزارتا جہاں اسے سکون سے سوچنے اور فکر کرنے کا موقع ملتا۔ ایک دن ایک مسافر اس کے پاس آیا اور کہنے لگا، "میں نے بہت دور دراز کا سفر کیا ہے۔ میں نے بہت سی چیزیں دیکھی ہیں اور بہت سے لوگوں سے ملاقات کی ہے۔ کیا آپ مجھے بتا سکتے ہیں کہ اگر میں آپ کے اس گاؤں میں جاؤں تو وہاں کس قسم کے لوگوں سے ملوں گا؟

عقلمند بوڑھے نے جواب دیا، "ہاں، مجھے آپ کو بتا کر خوشی ہو گی۔ لیکن پہلے مجھے یہ بتاؤ کہ اب تک کے سفر میں تم نے کن لوگوں سے ملاقات کی ہے؟" مسافر نے جواب دیا، "اوہ، آپ اس پر یقین نہیں کریں گے۔ میں انتہائی خوفناک لوگوں سے ملا ہوں، وہ لوگ جو خود غرض اور اجنبیوں کے لیے بے رحم ہوتے ہیں۔ وہ لوگ جو اپنی یا ایک دوسرے کی پرواہ نہیں کرتے ہیں۔ میں بے وقوف نوجوانوں سے ملا ہوں جن سے میں کچھ نہیں سیکھ سکتا تھا، اور ایسے بوڑھے لوگ جن میں امید کی کمی تھی جو ہر کسی کو ان سے ملتے ہوئے افسردہ کرتی ہے۔ "

مسافر کی باتیں سن کر عقل مند کی آنکھوں میں اداسی کی ایک جھلک پھیل گئی پھر اس نے سر ہلایا۔ "ہاں، " اس نے کہا۔ "مجھے یقین ہے کہ میں بالکل جانتا ہوں کہ آپ کس قسم کے لوگوں کی بات کرتے ہیں۔ اور میں آپ کو بتاتے ہوئے معذرت خواہ ہوں، لیکن اگر آپ میرے گاؤں میں جاتے ہیں، تو مجھے ڈر ہے کہ آپ بالکل اسی قسم کے لوگوں سے ملیں گے"۔ "مجھے معلوم تھا" مسافر نے طنز کیا۔ "یہ ہمیشہ ایک جیسا ہوتا ہے۔ " اس نے اپنے پیروں تلے مٹی کو لات ماری اور گاؤں میں رکنے کی پرواہ کیے بغیر سڑک سے نیچے اتر گیا۔

چند گھنٹوں کے بعد ایک اور مسافر اس راستے پر آیا۔ "سنیئے جناب، " اس نے کہا، "میں نے بہت دور دراز کا سفر کیا ہے۔ میں نے بہت سی چیزیں دیکھی ہیں اور بہت سے لوگوں سے ملاقات کی ہے۔ کیا آپ مجھے بتا سکتے ہیں کہ اگر میں اس گاؤں میں جاؤں تو وہاں کس قسم کے لوگوں سے ملوں گا؟ عقلمند آدمی نے جواب دیا، "ہاں، مجھے آپ کو بتا کر خوشی ہو گی۔ لیکن پہلے مجھے یہ بتاؤ کہ اب تک کے سفر میں تم نے کن لوگوں سے ملاقات کی ہے؟"

مسافر نے جواب دیا، "اوہ، آپ اس پر یقین نہیں کریں گے۔ میں سب سے زیادہ حیرت انگیز لوگوں سے ملا ہوں۔ وہ لوگ جو اجنبیوں کے لیے مہربان اور فیاض ہیں، وہ لوگ جو ایک دوسرے کا فیملی کی طرح خیال رکھتے ہیں۔ میں نے نوجوانوں سے ان کے سالوں سے آگے کی حکمت کے ساتھ ملاقات کی ہے، اور میں نے ایسے بوڑھے لوگوں سے ملاقات کی ہے جو زندگی کے لیے جوانی کا جذبہ رکھتے ہیں جو ہر ایک کے لیے خوشی کا باعث ہوتا ہے جس سے وہ ملتے ہیں اور میں نے ان سب سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ "

اس بار، جیسے ہی مسافر بولا، عقلمند آدمی چمکدار انداز میں مسکرایا جب اس نے جاننے والے انداز میں سر ہلایا۔ "ہاں، " اس نے کہا۔ "مجھے یقین ہے کہ میں بالکل جانتا ہوں کہ آپ کس قسم کے لوگوں کی بات کرتے ہیں۔ اور مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے، اگر آپ میرے گاؤں میں جاتے ہیں، تو مجھے یقین ہے کہ آپ بالکل اسی قسم کے لوگوں سے ملیں گے"۔ "پھر آؤ، " مسافر نے کہا، "اور میرا ان سے تعارف کروائیں۔ "

یہ افریکہ کی لوک کہانی ہے۔ اس میں ایک انسان کی سوچ کے مطابق اس کا واسطہ اپنی سوچ جیسے لوگوں سے پڑتا ہے۔ ہمیں زندگی میں کیسے لوگ ملتے ہیں یہ ان لوگوں سے زیادہ ہماری سوچ پر منحصر کرتا ہے۔ انسان بھی رزق ہوتے ہیں اور نصیب سے ملتے ہیں۔ ہمارے اطراف ہمارے ارد گرد، آفس میں، سفر میں اور قطار میں ہر طرح کے لوگوں سے واسطہ پڑتا ہے۔ کوئی ایک واقعہ کسی انسان کی مکمل شخصیت کا آئینہ دار نہیں ہو سکتا۔

لوگوں میں کمزور لمحات بھی آتے ہیں جن میں وہ خطا کے مرتکب ہوتے ہیں اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ ہمیشہ ایسا کرتے ہونگے۔ ہر ایک شخص خوبیوں اور خامیوں کا امتزاج ہوتا ہے اسے پرکھنے کی عینک ہم نے لگا رکھی ہے جیسا ہم اسے دیکھنا چاہتے ہیں وہ ویسا دکھائی دیتا ہے۔ قصور ہماری عینک کا ہے جس کی ایک طرف دھندلی اور دوسری صاف ہے۔

ستاسی لاکھ مخلوق میں انسان واحد ہے جو سب سے زیادہ پیچیدہ ہے۔ انسان پر چوبیس گھنٹے میں اٹھارہ موڈ گزرتے ہیں، انسان خوشی سے اچانک غم کی کیفیت میں چلا جاتا ہے اور لمحے بھر میں غصہ میں آ جاتا ہے۔ کس وقت وہ کس موڈ میں ہے یہ دیکھے بنا کسی کے ایک عمل پر رد عمل دینا جلد بازی ہے اور کسی کی شخصیت کے بارے میں اتنی جلد راۓ قائم نہیں کرنی چاہیے کیوں کہ دوسروں کے لیے ہم بھی "لوگ" ہیں۔

Check Also

Baray Maidan Ka Khilari

By Muhammad Saqib