Thursday, 26 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sondas Jameel
  4. Zalim Thand

Zalim Thand

ظالم ٹھنڈ

معلوم ہو کے مہمان وقتی ہیں کل چلے جائیں گے تو آدمی درگزر کرتا ہے۔ طبیعت پہ گراں گزرے، فرمائشیں الگ کرے اذیت الگ دے مزاج کو نہ سمجھے ماحول کا خیال نہ کرے تو یہ سوچ کر چپ وٹ لی جاتی ہے کہ بس کچھ دیر اور پھر گھر ان کہ موجودگی سے خالی ہو جائے گا اطمینان لوٹ آئے گا۔

اسی طرز پر اپنی ذاتی طبیعت کے برخلاف سردیوں کو کھلے دل سے قبول کرنے کی کوشش کی یعنی کبھی جو طبیعت اکھڑی تو کسی نے یخنی پلا کے کہا کے درگزر کرو تھوڑے دن کی مہان ہیں، اس کی سرد مہری جھیلتے ہاتھ پاؤں شل ہو گئے جسم آگ کے قریب لے گئے اور جلنے کے لیے چھوڑ دیا مگر سرد ہوا کا مہین سا جھونکا کان کی لو سے گزرا اور پورے بدن میں جھرجھری اتار گیا۔

اس موسم نے کتنے جانوروں کے جسموں سے چمڑیاں اتروا کر سویٹر بنوائے اور اپنی شدت میں زرا کمی نہ لائی۔ یہ بے رحم موسم جسے پسند ہے۔ اس سے بڑا ازیت پسند کوئی نہیں وہ دوستی کے لائق نہیں۔ سفید بارود سے بھری قاتل ہواؤں پر محبت کے اشعار لکھنے والا فاسق ہے۔ ٹھنڈ کا مقابلہ کون کرسکا ہے؟

ٹھنڈ میں کسی پہاڑ کی چاہ میں جانے والے کوہ پیماؤں کے حوصلے سلامت مگر اس زبانِ خوش بیاں سے ان کے لیے آج تک داد کا لفظ نہ نکلا ہے نہ نکلے گا۔ ٹھنڈ نے شاخ و برگ اجاڑے، درختوں نے اس سے مقابلے میں اپنے سارے پتے شہید کروائے اور عاجز آکر خالی تنوں کے ساتھ سکھ کے موسم کا رستہ تکنے لگے۔

جرمنی کا ڈکٹیٹر لوگ معاف نہیں کرتے رشیا کا راسپوتین آج بھی شیطان کے حوالے میں زندہ ہے، مگر ماسکو میں نپولین کے تیس لاکھ فوجیوں کو یخ بستہ پانیوں میں ڈبو کر مارنے والے اس قاتل موسم کا ذکر تو ملتا ہے مگر اس کے ساتھ سفاک کا لاحقہ کیوں نہیں ملتا؟

دیکھنے والے اتفاق کریں گے کہ گیم آف تھرونز کے وائٹ والکر آخر میں کچھ بھی نہیں تھے۔ ولیرئن اسٹیل کی تلوار کی ایک خراش ان کے ریزہ ریزہ ہونے کے لیے کافی تھی مگر مسئلہ ٹھنڈ میں وائٹ والکر سے فوج لڑانے کا تھا کہ وہ ٹھنڈ کا اثر لینے سے مکمل آزاد پیدا ہوئے تھے اور ان سے لڑنے والے اس موسم کی سختی سے عاجز تھے تو سردی کے موسم میں وائٹ والکر سے لڑنا ہی اصل میں وہ ڈر تھا۔ جو سات کنگڈم میں"ونٹر اِز کمنگ" کے نام سے بیٹھ گیا تھا۔

گرم موسم کی تعریف مقصود نہیں وہ اپنی طرز کا جابر حکمران ہے، مگر اس کے خلاف بغاوت کی راہیں نکلتی ہیں۔ نہا لو تو ٹل جاتا ہے، کولر چلا لو تو بہل جاتا ہے، کپڑوں کی تہوں کے بوجھ سے جسم جھکا کر چلنے پر مجبور نہیں کرتا دن بھر تپتے صحرا کو رات میں مہرباں ہو کر ملتا ہے۔

دفاعِ سرما والے تہمت دہرتے ہیں کہ گرم موسم زبان بگاڑ دیتا ہے ٹھہراؤ نہیں رہتا کوئی ان سے پوچھے کہ ٹھنڈ میں کانپتے بدن میں ٹھہرا مزاج لے کر آدمی بات کرنے نکلے تو کہاں نکلے؟

غریب ہر موسم میں غریب ہے مگر سرد موسم میں یہ رنگ گہرا ہو جاتا ہے، بیماریاں ٹھنڈ میں پنپتی ہیں دوائیوں سے جیب تھک جاتی ہے۔ کہنے کو بہت غلط ہے بہت شدید ہے مگر میں اپنا ختم کرتی ہوں، آپ دونوں پاؤں پہ ہاتھ رکھ کر بتائیے پچھلے دو ماہ میں یہ کب ٹھنڈے نہیں تھے؟

Check Also

Wo Shakhs Jis Ne Meri Zindagi Badal Dali

By Hafiz Muhammad Shahid