Terhi Zindagi
ٹیڑھی زندگی
ذہنی سطح اور انٹلکچول لیول کا ملنا دوستی محبت یا شادی کا رشتہ گانٹھنے کی واحد شرط مت رکھیے، کوفت اٹھائیں گے ذہنی سکون غارت ہوجائے گا۔ کسی شخص کے ساتھ فلم موسیقی کتاب فلسفے مذہبی و سیاسی نکتہ نظر کا ہم آہنگ ہونا یا دلچسپ لگنا اور گہرائی میں اتر کر بے تحاشہ ڈسکشن کرنا اور کرتے چلے جانا شدید قربت کا احساس دلاتا ہے، من کہتا ہے بس اب اور کیا دیکھنا اب اور کیا چاہیے، مگر رکیے ٹھہریے اور اِدھر اُدھر کی جانچ پڑتال کریں۔
کیا کسی کو اس وجہ سے روم میٹ رکھا جاسکتا ہے کہ وہ مذہبی تعصب پسند نہیں، معیاری فلمیں دیکھتا ہے اچھی کتابیں رکھتا ہے، بات کے ہزاروں اینگل نکال کر حیران کردیتا ہے مگر فلش میں پانی کی بوند تک نہیں گراتا، گیلا ٹاول تار کی بجائے بستر پر پھینک دیتا ہے، جرابیں اتار کر پاؤں نہیں دھوتا اور تو اور بل آنے پر ہاف پیسے ٹیبل پر نہیں رکھتا۔
کسی ایسے شخص سے شادی کرکے کتنی دیر محبت برقرار رکھی جاسکتی ہے جسے بات کہنے کا ہنر ہے سوچ میں خستہ پن ہے وہ پیٹ کی بھوک سے لپٹی ذلالت اور تنگدستی ختم کرنے کے لیے سو طریقے بتا سکتا ہے مگر وہ خود نوکری نہیں کرتا، وہ مرد و عورت کی برابری پر گھنٹوں باتیں کرسکتا ہے کسی کو بھی اس کا قائل کرسکتا ہے مگر وہ شیمپو خریدنے کے لیے اپنے پارٹنر کی طرف دیکھتا ہے، ٹکا نہیں کماتا گھر سے قدم نہیں رکھتا سراہنے کا غلاف نہیں بدل سکتا مگر بستر عزیز رکھتا ہے۔ انڈا ابال نہیں سکتا کھانا باہر کا پسند کرتا ہے۔ بخار میں گھرے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں نہیں کرتا۔ درد سے کراہتا وجود اس کے پاس لیٹا ہے وہ موبائل کی اسکرین سے نگاہ ہٹا کر لپک کر اس کے سراہنے نہیں بیٹھتا۔ وہ یہ دیکھتا ہے کہ کمرے میں کوئی سویا ہے مگر وہ پھر بھی کمرے میں لائٹ جلا دیتا ہے۔
وہ ٹیبل پہ کچھ نہیں لا رہا مگر ٹیبل سے ختم ہوئی چیزوں کی لسٹ بتا دیتا ہے وہ لفظوں سے بھرا ہے مگر معافی کے الفاظ نہیں جانتا، گرے ہوئے کو اٹھا نہیں سکتا زخمی دوست کی طرف ہاتھ بڑھا نہیں سکتا۔
ایسا دوست بنا لیا ہو یا ہمسفر چن لیا ہو تو آخر میں فقط پچھتاوا ہے اپنی ذات پر بوجھ ہے ذہنی طبیعت میں متلی ہے ایسا روم میٹ رکھا نہیں جاسکتا ایسا شخص بیاہ کے گھر لایا نہیں جاسکتا نہ اس کے گھر سدا کے لیے جایا جاسکتا ہے۔
ایسا شخص یونیورسٹی میں ملے تو کنٹین میں چائے کی ٹیبل تک محدود رکھیے۔ فلموں کی رکمڈیشن لیجیے اور دیجیے بہت پیار آئے تو جاننے کے لیے چند دن روم میں رکھیے، بیمار ہو کے دکھائیے، شہر کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک ساتھ لے جائیے، کسی ہوٹل میں مشترکہ بیٹھ کر کھانا آڈر کیجیے، آبسٹرک موضوعات سے ہٹ کر دال پانی چاول سبزی کی بات کیجیے مہنگائی کی بات چھیڑیے، کریدیے کے وہ مستقبل میں خود کو کمائی کے کس زریعے میں ڈھالنے کے لیے کوشاں ہے۔
جھوٹ کہتے ہیں کہ زندگی مختصر ہے، زندگی لمبی چلتی ہے اور کمبخت سیدھی لائن میں بھی نہیں چلتی بہت ٹیڑھی ہے تو دوست! فقط ذہنی ہم آہنگی، کتابوں پر گفتگو غیر ملکی فلسفیوں میں باہمی پسندیدگی، پوشیدہ میمز کا مطلب سمجھنے کی صلاحیت یا کسی مذہب سے برابر نفرت اور محبت کرنے والے کسی شخص کے ہمراہ دو سے تین گھنٹے خوشگوار گزر سکتے ہیں، گھر نہیں چلتے زندگی تو قطعاً نہیں چلتی۔