Sunday, 28 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Sondas Jameel/
  4. Rishta Khatam Karne Ka Matlab Nafrat Nahi

Rishta Khatam Karne Ka Matlab Nafrat Nahi

رشتہ ختم کرنے کا مطلب نفرت نہیں

معاملات کتنے ہی سنگین اور بدھی شکل اختیار کر گئے ہوں کسی بھی رشتے سے مکمل واضح طور پر صاف اختتامی لفظوں میں ایگزٹ لے کر رخصت ہونا ایک ایسا ایکٹ ہے جو لانگ ٹرم میں دو طرفہ سکون کا باعث ہے۔

لوگ بتاتے نہیں ہیں اور چلے جاتے ہیں پیچھے رہ جانے والے سمجھتے ہیں کہ شاید کچھ واپسی کی امید ہو مگر ہوتی نہیں اور دل وسوسوں میں گِھر جاتا ہے۔ محبت اپنائیت اور موجوگی کا اظہار اگر برملا صدق دل اور خلوص بھری زبان سے ہوا ہو تو اکتاہٹ بےچینی اور علیحدگی کی اطلاع بھی پوری ایمانداری کے ساتھ دی جائے۔

رشتہ بتا کر ختم کرنا شاید ہی کسی جگہ اخلاقیات کے اعلی معیار کی نشانی سمجھا جاتا ہو مگر غور کرنے پر احساس ہوتا ہے کہ یہ عمل اس لائق ہے کہ اسے اموشنل انٹیلیجنس کی خوبصورت موجودگی سمجھا جائے۔ لڑائی ہوئی زبان بدتمیزی دشنام طرازی اور طعنوں پر اتر آئی، جزبات کی طنابیں کھل گئیں اندر کا باہر نکل آیا اب دونوں پر واضح ہے کہ ساتھ رہنے کے سارے اخلاقی جواز بھی دم توڑ گئے ہیں تو ایسے میں کیا ہونا چاہیے کہ دونوں گزرے لمحے بانٹنے کا شکریہ کہیں اور علیحدگی کے الفاظ بغیر فلٹرز کے کہہ ڈالیں کسی ایک کو پیچھے انتظار کے وہمے میں چھوڑ کر خاموش نہ ہوجائیں۔

رشتہ ختم کرنے کا مطلب نفرت نہیں ہوتی ہم کنفیوز ہوتے ہیں کہ چیزیں ہمارے حساب سے نہیں چلیں معاملات باہمی طور پر سلجھے نہیں تو ہم اس کیفیت کو کچھ بھی نام دے سکتے ہیں مگر سامنے والے سے نفرت قرار نہیں دے سکتے تعلق توڑنے کی وجہ اکثر نفرت کی بجائے مایوسی ہوتی ہے دل و دماغ دونوں پر یہ بات واضح کر دینی چاہیے۔

ان کہا الوداع ڈپریشن ہے مبہم رخصتی الجھن بن جاتی ہے۔ جائیں تو مکمل بتا کر جائیں ٹھہرنے کا ارادہ ہے تو عیاں کریں کہ رک رہے ہیں گزرے وقت میں انویسٹ کیے جزبوں کو ناسور بن کر کسی دل میں ٹھہر جانے کی آب و ہوا فراہم نہ کریں۔

جڑ سے کاٹنا ہو یا اس چاہ میں کہ پھر نئے شاخ و برگ نکلنے کی امید بنی رہے یہ کاٹنے سے پہلے بتا دیں۔

Check Also

Bhook, Khauf Aur Sabr

By Javed Ayaz Khan