Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sondas Jameel
  4. Politically Correct Ya Express

Politically Correct Ya Express

پولیٹکلی کوریکٹ یا اکسپریس

پولیٹکلی کوریکٹ ہونا زیادہ ضروری ہے بجائے پولیٹکلی اکسپریس ہونے کے۔ آپ ولادیمیر پیوٹن کو سپورٹ کرسکتے ہیں لیکن اگر حمایت کی وجہ پوچھنے پر آپ یہ بتائیں کہ کیا پرسنلٹی ہے بندے کی کیسا دبدبا ہے تو یہاں آپ کی نیگٹیو مارکنگ ہوگی۔ شخصیت سے متاثر ہونا عین فطری ہے مگر محض شخصیت سے متاثر ہونا جہل ہے۔

ان مسائل پر رائے محفوظ رکھیے جن کا علم محدود ہے۔ سیاسی مسائل کب جنگی مسئلوں میں تبدیل ہوتے ہیں یہ جاننا اور اس کے متعلق قیاس آرائی کرنا مشکل کام ہے۔ ورلڈ وارز کو گزرے دہائیاں بیتی، جنگ کیسے شروع ہوئی کس نے کی جرمن کی اپنی تاریخ ہے، فرنچ کا اپنا سلیبس ہے برٹش اپنا الگ لٹریچر بتاتے ہیں حتمی اور واضح تصویر نہیں ملتی۔ پانی پت کی شروعاتی جنگوں میں حملے کا نیوتا کس کا تھا، ہزار برس گزرنے کے بعد بھی تاریخ کا مطالعہ اس کے جواب میں کنفیوز کردے گا۔

دو طریقے ہوتے ہیں، ایک مشکل ایک آسان۔

پہلا، جاننے کی کوشش میں رہنا۔ مسلسل تازہ علم و آگاہی رکھنا، پچیدگی و باریکی سمجھے بغیر رائے نہ دینا حتمی سائیڈ نہ چننا۔ دوسرا، جاننے کی الجھن، ناسمجھی کو قبول کرنے کا حوصلہ اور تحقیق سے فرار ہوکر پاپولر بیانیے کے ساتھ ہو لینا او ڈی پی بدل کر کسی ایک جانب حمایت کا اعلان کر دینا۔

دونوں صورتوں کے ساتھ مسائل جڑے ہیں۔ پہلی میں ناسمجھی کا اقرار تو ہے مگر علم کی جھلک برابر اور مسائل سے آگاہی بخوبی ملتی ہے۔ دوسری میں گہری سفاک ناسمجھی، دائمی جہالت پر استوار ادھوری رائے اور مخصوص بیانیے کے ہاتھوں عقل کتنے بھاؤ میں بکی کا بیان ملتا ہے۔

سائیڈ چننے میں آسودگی تو ہے اور عام قبولیت کا حصہ بننے پر شاباشی بھی ہے مگر کنفیوز رہ کر کسی معاملے کو مستقل سمجھنے کی جستجو، خاموش رخسار کے نیچے مٹھی بند کرکے ہر رائے خبر نظریے اور چنی ہوئی سائیڈ کو دیکھنے سننے اور پرکھنے کا عمل اپنے آپ میں انفرادی اطمینان کا باعث ہے جو بڑے کم لوگوں کی دسترس میں ہے۔

جو بھی اس پر عمل پیرا ہیں ان کے میسنجر میں لفظ منافق لکھ کر جب کوئی میسج کرتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ سائیڈ چننا بے وجہ پھیلی ہوئی سرزمین میں کس قدر الجھن زدہ نوکری ملنے والا کام ہے۔

Check Also

Taunsa Barrage

By Zafar Iqbal Wattoo