Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sondas Jameel
  4. John Hendrick Aur Aaj Ke Course Sellers (2)

John Hendrick Aur Aaj Ke Course Sellers (2)

جان ہینڈرک اور آج کے کورس سیلرز (2)

پکڑنے کے بعد فزکس کے اکسپرٹ سمیت اسٹوڈنٹس نے سر پکڑ لیے کہ جان کا اتنا سنگین جھوٹ کتنا واضح تھا۔ جان ہینڈرک کے تین پیپرز کو سامنے رکھا گیا تینوں میں دیے گراف حیران کن طور پر ایک جیسے تھے۔ یہ ناممکن تھا کہ تین مختلف تجربات ہوں اور ان کے رزلٹس کے گراف بالکل ایک جسیے ہوں۔ یہ اس وقت ممکن ہوسکتا تھا جب ڈاٹا کی ریڈنگ غلط ہو یا فرضی لکھی ہو۔ امریکہ سمیت پوری دنیا کے سائنسی حلقوں میں ہلچل مچی، جان ہینڈرک خاموش رہا الزامات مسترد کیے، اپنی جانب سے ایک جیسے گراف غلطی سے ایڈ ہونے کا کہا۔

تحقیاتی ٹیم نے جان سے رف ڈاٹا کی فائلز مانگی تو جان کا جواب اتنا ہی مضحکہ خیز تھا جتنا کسی کورس سیلر سے یہ پوچھا جائے کہ اگر اس نے کورس سے اتنی رقم بنا لی ہے کہ آرام سے پوری زندگی کھا سکتا ہے تو وہ اپنے بے روزگار ہم وطنوں کو یہ کورس فری میں کیوں نہیں سکھا رہا؟ جان ہینڈرک نے رف ڈاٹا کی غیر موجودگی کے جواب میں کہا کہ چونکہ اس کے کمپیوٹر کی ہارڈ ڈسکس میں جگہ کم تھی تو اس نے ڈاٹا والی فائلز ڈیلیٹ کردی۔ یقین کیجیے یہ کھوکھلا اور بوسیدہ جواب فزکس کے تجرباتی اور تحقیقی میدان میں ناممکن کام کو ممکن کرکے نوبیل پرائز کے قریب پہنچنے والے جان ہینڈرک کا تھا۔

جان کی حقیقت آشکار ہوچکی تھی۔ وہ کچھ بھی نہیں تھا وہ ڈھونگی تھا وہ اپنی فیلڈ کی ٹیکنیکل ڈکشنری سے الفاظ اور کسی تجربے کے درست ثابت ہونے کے متعلق سائنسدانوں کی ممکنہ رزلٹ کی پیشن گوئیاں سنتا اور دونوں کو ملا کر پہلے ایک ریسرچ پیپر لکھتا پھر اس کے متعلق ایک بحث تیار کرتا اور لوگوں کے سامنے بھرپور کانفیڈنس سے پیش کردیتا۔

جان ہینڈرک دو سال یہی کام کرتا رہا۔ اس نے بہت سے لوگوں کو امپریس کیا امریکہ کی بیل لیب سے مراعات حاصل کی۔ اس نے کروڑوں روپے کے انعامات اپنے نام کیے مگر آخر میں وہ پکڑا گیا او جب وہ پکڑا گیا تو سائنس نے از سر نو اپنے تحقیقاتی اور تجرباتی اصولوں کے قواعد و ضوابط پر سختی سے کام کیا تاکہ کوئی دوسرا ڈھونگی سائنس کی کسی فیلڈ میں ایسا چکما نہ دے سکے۔

ہم جان ہینڈرک کو اپنے ملک میں وائرس کی طرح پھیلے مہلک کورس سیلرز اور آن لائن کام میں کامیاب ہوئے لوگوں کی کہانیاں کے بیک ڈراپ میں ڈھونڈ سکتے ہیں۔ حیران کن طور پر جان ہینڈرک اور کورس سیلر کا طریقہء واردات ایک جیسا ملے گا۔

آن لائن سکل سیکھ کر پیسے کمانے کے زریعے سے انکار ممکن نہیں مگر یہ بات سمجھ لیں کہ آن لائن سکل سیکھنا ہر کسی کا انٹرسٹ نہیں ہوسکتا۔ دوسرا، اگر مجبوری میں انٹرسٹ بنا لیا ہے تو کوئی بھی سکل اندھا دھن سیکھنی شروع کردینے سے کچھ حاصل نہیں ہوسکتا۔ ہر سکل کا اپنا طریقہ اور اپنی ضروریات ہوتی ہیں۔ کسی کو لکھنا سکھایا جاسکتا ہے مگر کونٹینٹ رائٹنگ کوئی کسی کو کیسے سکھا سکتا ہے کہ جس میں کرئیٹیو اینگل شامل ہو جسے لکھنے کے لیے مطالعے اور مشاہدے جیسی بالکل پرسنل لیول کی ریزننگ کا ڈویلپ ہونا ضروری ہو۔

آپ کسی کو فوٹو ایڈیٹنگ یا ویڈیو ایڈیٹنگ سکھانے کے تیس ہزار کیسے لے سکتے ہیں جب کہ ہر ایڈیٹنگ سوفٹویئر ٹٹوریل کے ساتھ ریلیز ہوتا ہے۔ یوٹیوب کی ایک تیس منٹ کی ویڈیو کسی بھی ایڈیٹنگ سافٹوئیر کا انٹرفیس سمجھنے کے لیے کافی ہے باقی بندے کی اپنی ضرورت کے مطابق ریاضت ہے۔ اسی طرح دیگر سکلز سب کی سب پرسنل پریکٹس پر کھڑی ہیں کہ سیکھنے والا کتنی پریکٹس اور کتنا دماغ لگا رہا ہے اور اسے کتنی ضرورت ہے۔

آن لائن سکل سکھانے کے لئے فزیکل کمرے کی کلاس سب سے بڑا ریڈ فلیگ ہے۔ کوئی بھی سکل آپ سیکھ سکھتے ہیں پیسے کما سکتے ہیں مگر رک کر سوچیے، مارکیٹ کا اندازہ بعد میں لگائیے پہلے اپنے انٹرسٹ بارے سمجھیے کہ آپ کیا چاہتے ہیں۔ آن لائن کام مسلسل جدو جہد ہے، ہر دن اٹھ کر کام کرنا ہوتا ہے۔ رات دن کام میں دماغ جل جاتا ہے۔ آپ کام میں لطف کشید نہیں کر رہے ہوتے کچھ نیا نہیں ہو رہا ہوتا۔

اگر یونیورسٹی سے بیچولر یا ماسٹر کرچکے ہیں تو زرا صبر اور تحمل سے کام لیں وقت ضائع کرنے کے بہت سے طریقے اپنائیں مگر ان کورس سیلرز کی پوڈ کاسٹ سن کر وقت ڈاٹا اور پیسہ ضائع مت کریں۔ آن لائن سکل کسی بھی عمر میں سیکھ سکتے ہیں تو اسے آخری آپشن پہ رکھ کر IELTS کا کورس لیں۔ تیاری کریں، ڈاکومنٹ بنا کر بیرون ملک یونیورسٹی کی کسی لیب میں اسکالرشپ پر اپلائی کریں، زندگی میں نیا مقصد پیدا ہوجائے گا۔

نو سے پانچ والی نوکری سے آزادی ممکن نہیں، بھاگ لیں جدھر بھی کاروبار بھی یہ عیاشی نہیں دیتا۔ ان سارے کورس سیلرز کے پاس بھی اپنی تشہیر کے لیے نو سے پانچ والے ورکر ہی کام کرتے ہیں۔ ہارڈ سکل سیکھنے میں کوئی عار نہ سمجھیں اگر مقصد پیسہ کمانا ہی ہے تو یورپ میں بیچولر کے بعد اگر حمام میں کٹنگ اور پیزا چین میں ڈلیوری کی جاب بھی کر رہے ہیں تو اتنے پیسے کما لیں گے کہ کوئی ڈگری ہولڈر ہوکر یہ کام کرنے کا طعنہ نہیں دے گا۔

والدین بچوں پر رحم کھائیں۔ کسی کو آن لائن سکل بیچتا اور اپ ورک، فائیور اور ایمازون کے لاکھوں ڈالر کمائی کے اسکرین شاٹ ثبوت کے طور پر لگاتا دیکھیں تو یقین نہ کریں۔ جان ہینڈرک دنیا کے تمام فزکس کے ماہرین کو دو سال تک ایسے ہی حربوں سے مسلسل امپریس کرتا رہا آپ کیا چیز ہیں۔ انسان کو دھوکہ دینا سب سے آسان کام ہے۔

اپنے میٹرک اور انٹر کرتے بچے کو زبردستی کورس سیلر کے پاس نہ چھوڑ آئیں یا ان کی ویڈیو یا کورس دیکھنے پر مجبور نہ کریں کہ پھر ان کے ذہن میں زندگی بھر پڑھائی کے مقصد میں پیسہ بیٹھ جائے اور وہ اپنی پرسنل قابلیت کی کھوج لگانے کی کبھی زرا سی بھی کوشش نہ کرے اور شہرت اور پیسے کے آسان رستوں کو ڈھونڈتا ہوا جان ہینڈرک کے رستے پر چل نکلے۔

Check Also

Itna Na Apne Jaame Se Bahir Nikal Ke Chal

By Prof. Riffat Mazhar