Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sondas Jameel
  4. Celebrities Ki Boycott Ki Campaign

Celebrities Ki Boycott Ki Campaign

سلیبرٹیز کی بائیکاٹ کمپین

ماڈلنگ سلیبرٹیز جو خود کو اداکار بھی کہتی ہیں وہ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لوگوں سے مخاطب ہیں، یہ لوگ بحیرہ روم کی مشرقی پٹی کے اختتام پہ واقعہ زمین کے ایک ٹکڑے پر جاری تنازعے پر سوشو پولیٹکل جائزے سے قطع نظر، جیوگرافکل نالج کی بنیاد سے پرے، زمینی حقائق کی پرتوں سے لاعلم، سیاسی سماجی اور مذہبی پیچیدگیوں سے بے نیاز کسی کمرے کے اسٹوڈیو میں پانچ ڈالر فی گھنٹہ پر کام کرتے ایک فری لانسر کی ایڈیٹنگ، بیک گراؤنڈ ساؤنڈ سے بنائی ایک فوٹیج پر یکطرفہ زاویے سے لکھے جزباتی کیپشن پڑھتے ہیں، اور آنکھ سے اوجھل دماغ سے سمجھنے کی صلاحیتوں کو پسِ پشت ڈال کر حساس معاملے پر اپنی فیصلہ کن رائے انسٹاگرام کی اسٹوریز پر سنا دیتے ہیں۔

یہ ان اشیاء کے بائیکاٹ کے حمایت میں ہیں جو یہاں ان سے زیادہ کسی نے استعمال نہیں کی۔ ملکی رقبے پر پھیلے ہزاروں شہروں اور دیہاتوں میں مقیم کروڑوں لوگوں میں سے آخر کتنوں نے اناسی شہروں میں واقع میکڈونلڈ کی برانچ سے روزانہ کی بنیاد پر کچھ خرید کر کھایا؟

وہ کون ہیں جو ہر ہفتے یورپ کے ٹرپ پر اسٹاربکس کی کافی سے گڈ مارننگ کے اسٹیٹس سے اپنے فینز کو آگاہ کرتے ہیں؟ یہاں کلوین کلین کے انڈر گارمنٹس خریدنے کی استطاعت کس کے پاس ہے؟ لوریل پیرس کے کلر، نیسلے کا دودھ، گارنئیر کی بیوٹی پروڈکٹس اور شہر کے کونے پہ لگے ہر آتے جاتے کی آنکھوں میں پیوست ہوتے کوک کے بل بورڈز پر چہرہ کن کا ہوتا ہے؟ کٹ کیٹ کی چاکلیٹ سب سے زیادہ کون کنزیوم کرتا ہے؟

سلیبرٹیز، یہ بائیکاٹ کی کمپین چلا کر کسے تسکین پہنچا رہے ہیں آخر کسی کہ خوشنودی حاصل کر رہے؟ عام لوگوں کی؟ وہ لوگ جو کسی طور انہیں مسلمان بھی نہیں سمجھتے بلکہ وہ کیا آپکے مذہب کی تعلیمات کے مطابق ہی آپ اِس کے مخالف کام کر رہے ہیں، کپڑے پہن رہے ہیں پھر یہ مذہب کے سفید دستر خوان سے اچانک سے ان حرام اشیاء کو اٹھا کر پھینکے اور دوبارہ نہ رکھنے کی ضد کو کیوں نہ کوئی عقل سے سوچنے والا اور حالات کو زمینی حقائق سے سمجھنے والا مضحکہ خیز کہے اور آپکو دھوکے باز لکھے۔

آپ اداکاری کو اپنا پروفیشن لکھتے اور بتاتے ہیں مگر آپ فن کے معنی اور فنکار کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔ آپ اپنے ٹویٹر پر دنیا بھر میں کام کرتے مختلف اداکاروں، گلوکاروں اور پروڈیوسرز کے نام لے کر ان کا بائیکاٹ کرنے کا کہتے ہیں۔

جس فلم میں یہ اداکار ہیں اس فلم کو نہ دیکھنے کی ہدایت کرتے ہیں، ان کے گانے سننے پر قدغن لگاتے ہیں مگر ٹھہریے، اگر آپکا مصروف شیڈول اور منجمد ہوئی کریٹیکل تھنکنگ ان پہلوؤں کو عقلی بنیادوں پر سوچنے کا موقع دے تو سوچیے کہ کسی اداکار کی فلمیں صرف اس لیے نہیں دیکھنی چاہیے کہ اس کی پولیٹیکل رائے آپ سے مختلف ہے؟ کسی سنگر کا گانا اس لیے رد کر دینا چاہیے کہ وہ عالمی منظر نامے پہ ہونے والے واقعات کو مختلف انداز سے دیکھتا ہے؟ کسی مصور کی پینٹگ لاکھ دل کو بھلی لگے مگر اس کو حقارت کی نگاہ سے دیکھا جائے کیونکہ اسکا مذہب آپ سے مختلف ہے؟

اب فیصلہ کیجیے کس طرز کی سوچ رکھنے والے آرٹسٹ کا بائیکاٹ کرنا یہاں زیادہ ضروری ہے۔

Check Also

Itna Na Apne Jaame Se Bahir Nikal Ke Chal

By Prof. Riffat Mazhar