Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sohail Bashir Manj
  4. Pakistan Ki Haan Mein Dunya Ki Haan

Pakistan Ki Haan Mein Dunya Ki Haan

پاکستان کی ہاں میں دنیا کی ہاں

سال 2019 میں جب ساری دنیا میں کو کرونا نے اپنی لپیٹ میں لیا ہوا تھا اور اسے ایسی وبا کے طور پر مشہور کر دیا گیا تھا یوں لگتا تھا کہ دنیا کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے۔ اس وقت میری اہل نظر سے پہلی ملاقات ہوئی جب ان کی عمران خان کی حکومت کے بارے میں پشین گوئی سچ ثابت ہوئی تو میں ان کی خدمت میں بار بار حاضر ہونے لگا۔ ان سے قربت اتنی بڑی کہ ملاقاتیں زیادہ اور طویل ہونے لگیں۔ یہ بھی انہوں نے ہی فرمایا تھا کہ امریکہ کے اگلے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہوں گے اور یہ متحدہ امریکہ کے آخری صدر ہوں گے۔

اسی طرح انہوں نے ایک اور ملاقات میں فرمایا تھا کہ آنے والے وقت میں پاکستان خطے میں ایک ایسی پوزیشن اختیار کر جائے گا کہ اس کی ہاں میں دنیا کی ہاں اور اس کی نہ میں دنیا کی نہ ہوگی اور دنیا کے بہت سے ممالک کے اہم فیصلے پاکستان کرے گا۔ یہ اس دور کی بات ہے جب حکومت، سوشل میڈیا، تجزیہ کار، کالم نگار سب کے سب کہہ رہے تھے کہ پاکستان بہت جلد ڈیفالٹ کر جائے گا۔ اس وقت جب پاکستان کے پاس ضرورت کی چیزیں امپورٹ کرنے کے لیے بھی ڈالر موجود نہیں تھے اس وقت کے حکمران خواب خرگوش کے مزے لے رہے تھے۔ عیاشیاں اور کرپشن اپنے عروج پر تھی بیوروکریٹس کے تقرر و تبادلوں پر بڑی بڑی دہاڑیاں لگائی جا رہی تھیں۔

ملک میں کوئی ایک بھی میگا پروجیکٹ موجود نہیں تھا خطے کے تمام ممالک وطن عزیز سے اپنی راہیں جدا کر چکے تھے۔ کوئی بھی ملک پاکستان میں ایک ڈالر انویسٹمنٹ کرنے کو تیار نہیں تھا۔ ایسے حالات میں اہل نظر کی یہ پیشین گوئی بلاشبہ ہر اہل عقل کو پریشانی میں ڈال رہی تھی لیکن اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ جو اللہ کے پسندیدہ لوگ ہوتے ہیں وہ وہاں تک دیکھ سکتے ہیں جہاں تک مجھ جیسا ناقص العقل سوچ بھی نہیں سکتا۔ الحمدللہ اب ان کی یہ پیشین گوئی بھی سچ ہوتی نظر آ رہی ہے۔

اسرائیل کے قطر پر کیے جانے والے حملے نے تمام عربوں کو جھنجوڑ کر رکھ دیا۔ اب ان پر یہ بات عیاں ہو چکی ہے کہ اگر اب بھی اکٹھے نہ ہوئے تو سب مارے جائیں گے اور یہودیوں کا صدیوں پرانا خواب گریٹر اسرائیل خدانخواستہ پورا ہو جائے گا۔ اسی ضمن میں قطر نے تمام مسلمان ممالک کے سربراہان کو اکٹھا کیا اس اہم ترین اور ہائی پروفائل میٹنگ میں ساری مسلم امہ کو حیران کر دینے والی قرارداد منظور کی گئی جس میں اسرائیلی حملے کو بزدلانہ کاروائی کہا گیا اور فیصلہ ہوا کہ سب کے سب مل کر اسرائیل کو بد دعائیں دیں گے۔ یقین کریں قطر میں ہونے والے اس اہم اجلاس نے مجھ سمیت ساری امت مسلمہ کو مایوس کیا وہاں سوائے وزیراعظم پاکستان کے کوئی سربراہ کوئی سخت تقریر نہ کر سکا، میٹنگ ختم ہوئی تو تمام سربراہان اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے۔

ان میں ایک مرد مجاہد محمد بن سلمان بھی موجود تھے، انہیں یقیناََ قطر کی بے بسی پر غصہ آیا ہوگا انہوں نے وطن پہنچتے ہی وزیراعظم پاکستان کو دعوت دی۔ اگلے ہی دن وزیراعظم سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہو گئے جس طرح انہیں ایئر پروٹوکول، ریاض ایئرپورٹ پر اکسیس توپوں کی سلامی اور شاہی پروٹوکول میں محل لے جایا گیا اور جس طرح محمد بن سلمان نے باہر آ کر ان کا پرپل کارپٹ استقبال کیا اس نے دنیا پر واضح کر دیا کہ یہ ملاقات محض اعلانات تک محدود نہیں ہوگی بلکہ کچھ بہت بڑا ہونے جا رہا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب کئی دہائیوں سے ہر مشکل وقت میں ساتھ رہے ہیں اور پاکستان کا سعودی عرب کے ساتھ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی وجہ سے عقیدت کا رشتہ ہے جو اس عظیم دفاعی معاہدے کی وجہ بنا۔ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اسے مکہ اور مدینہ پاک کی سکیورٹی نصیب ہوئی۔ یقین کریں میں تو سمجھتا ہوں کہ خانہ کعبہ اور روضہ رسول کی صفائی کرنے والا شخص پاکستان کے معتبر ترین لوگوں سے بھی زیادہ خوش قسمت ہے اور پھر اس مقدس سرزمین کی حفاظت کی ذمہ داری کسی اعزاز سے کم کیسے ہو سکتی ہے۔

آئندہ چند روز میں اس دفاعی معاہدے کے اثرات سارے عرب غیر عرب اور مڈل ایسٹ سمیت ساری دنیا پر اثر انداز ہونا شروع ہو جائیں گے۔ یہ معاہدہ دو ریاستوں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اس میں بہت سے عرب اور غیر عرب ممالک شامل ہوتے دیکھ رہا ہوں۔ یہ معاہدہ انشاءاللہ علاقائی اور وسیع تر اسلامی دنیا پر دور رس اثرات مرتب کرے گا انشاءاللہ۔ بہت جلد اس معاہدے میں بحرین، عمان، یو اے ای، قطر، کویت اور بہت سے ممالک شامل ہو جائیں گے اور یہی وہ وقت ہوگا جب فلسطین پر اسرائیلی ظلم و بربریت کا خاتمہ ہونا شروع ہو جائے گا۔ عربوں کے پاس بلا شبہ بہت سرمایہ ہے لیکن وہ خود اور ان کی نسلیں آج تک خطے میں کوئی رعب دبدبہ قائم کرنے میں ناکام رہی ہیں بہت جلد ترکی کو بھی اس معاہدے کا حصہ بنتے دیکھ رہا ہوں اگر ایسا ہو جاتا ہے تو پھر عربوں کا سرمایہ ترکی اور پاکستان کی ٹیکنالوجی مل کر ایک طاقتور ترین فوج کا قیام عمل میں لاے گی اور یہی وہ وقت ہوگا جب گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو خاک میں ملا دیا جائے گا۔

سعودی عرب پر حملہ پاکستان جب کہ پاکستان پر حملہ سعودی عرب پر حملہ تصور کیا جائے گا، اس بیان نے جہاں ہندوستان افغانستان میں صف ماتم بچھائی ہے وہیں اسرائیل کو بھی شٹ آپ کال دے دی گئی ہے کیونکہ اب اسرائیل سے پاکستان تین ہزار کلومیٹر جبکہ پاکستان سے اسرائیل سے صرف چند منٹ کی دوری پر ہے۔ اگر اس نے سعودی عرب پر حملہ کرنے کا سوچا بھی تو یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ جتنا ذلیل یہ ایران کے ہاتھوں ہوا ہے اس سے ایک ہزار گنا زیادہ پاکستان کے ہاتھوں ہوگا۔ میں اس معاہدے کو آہستہ آہستہ ساری مسلم دنیا تک پھیلتا دیکھ رہا ہوں، انشاءاللہ بہت جلد وہ وقت آئے گا جب پاکستان کی ہاں میں دنیا کی ہاں اور پاکستان کی نہ میں دنیا کی نہ ہوگی۔

Check Also

Muhammad Yaqoob Quraishi (3)

By Babar Ali