Khyber Pakhtunkhwa Aur Imran Khan
خیبر پختونخوا اور عمران خان
خیبرپختونخوا کی صورت حال بھی عجیب ہوگئی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہاں کی حکومت کو سوائے عمران خان کی رہائی کے اور کسی طرف بھی توجہ نہیں دینی ہے۔ عوام جب ایک سیاسی جماعت کو اپنے ووٹوں کے ذریعے منتخب کرتے ہیں تو اس کا سب سے بڑا مقصد عوامی مسائل کا حل اور عوام کو ریلیف دینا ہوتا ہے لیکن خیبرپختونخوا کی حکومت یہ بات بھول چکی ہے۔
بے شک تحریک انصاف کا مقصد بہت بڑا ہے لیکن اس بڑے مقصد کا کوئی ثمر عوام کو نہیں مل رہا ہے۔ خیبرپختونخوا پہلے سے پسماندہ ہے اب اس کی ترقی رک گئی ہے اس کی پسماندگی میں اضافہ ہورہا ہے۔ وزیر اعلی علی امین گنڈا پور ریاست کے ساتھ آنکھ مچولی میں مصروف ہیں وہ اپنے چھپنے اور سامنے آنے کے قصے بتاتے رہتے ہیں۔ گنڈاپور کی چھپن چھپائی سے عوام کو کیا غرض ہوسکتی ہے عوام تو اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ عوام چاہتے ہیں کہ عمران خان بھی رہا ہوں لیکن یہ بالکل نہیں چاہتے کہ عمران خان کی رہائی کے لیے عوام کی تمام خواہشیں قربان کردی جائیں۔
عوامی مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے کہ پرامن ماحول ہو، وفاق کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں اور عوامی نمائندے عوام کے ساتھ رابطے میں ہوتے ہوئے ان کے مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں اور دیگر چیزوں کو ثانوی رکھیں۔ بدقسمتی سے خیبرپختونخوا کے سیاسی نمائندے بار بار اسلام آباد پر چڑھائی کرتے ہیں اور واپس آکر عوام کو قصے سناتے رہتے ہیں یہ جنگ صرف وفاقی حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ ریاست کے ساتھ بھی لڑی جارہی ہے۔ جس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہونا ہے۔
خیبرپختونخوا کے مقابلے میں پنجاب کی حکومت جس کی وزیر اعلیٰ مریم نواز ہیں بے شک وہ زیادہ مخلص نہیں ہیں اور اپنی سیاسی دکان چمکانے کے لیے کسی حد تک چلی جاتی ہیں پھر بھی عوام کے مسائل کے حل میں گنڈاپور سے آگے ہیں۔ یاد رہے کہ عوام کی زیادہ تعداد دانشور اور سیاستدان نہیں ہے جو یہ سوچے کہ گنڈا پور ہماری آنے والی نسلوں کے لیے جنگ لڑرہا ہے وہ تو اپنے مسائل کا فوری حل چاہتے ہیں۔ وہ مہنگائی کے طوفان سے بچنا چاہتے ہیں۔ بجلی کے بلوں میں نرمی کے طلب گار ہیں۔ اپنے آنے والی نسلوں کی بہترین ضرور چاہتے ہیں لیکن یہ بھی نہیں چاہتے کہ مبینہ طور پر آنے والی نسلوں کی ترقی کے لیے خود کو قربان کردیں۔ جن کے بارے میں انہیں یقینی طور پر معلوم بھی نہیں ہے کہ ہماری قربانی سے واقعی ہماری نسلوں کو ترقی مل بھی سکتی ہے یا نہیں۔
گنڈاپور صاحب جو کہ اس صوبے کے بڑے ہیں اگر عمران خان کی رہائی چاہتے ہیں تو قانونی جنگ لڑیں اور قانون کے اندر رہتے ہوئے عمران خان کو رہا کرنے کی کوشش کریں پھر بھی اگر وہ طاقت کے ذریعے عمران خان کی رہائی چاہتے ہیں اور انہیں اس بات کا یقین ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام ان کے ساتھ ہیں تو پھر ایک دفعہ ہی میں عوام کا سمندر لے جائے اور مرکزی حکومت اور اسٹبلشمنٹ کو مجبور کرے کہ وہ عمران خان کو رہا کریں۔ آسان الفاظ میں گنڈا پور صاحب جو کرنا چاہتے ہیں ایک ہی دفعہ میں کرلیں۔ بار بار اسلام آباد پر حملہ آور ہونا اور دھمکیاں دینا، آنکھ مچولی کھیلنا عوام کے لیے اذیت کا سبب بنتا ہے۔