Imran Khan Ki Rihai Deal Ya Dheel
عمران خان کی رہائی ڈیل یا ڈھیل
بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی رہائی کی جو مصدقہ خبریں گردش کررہی ہیں اس سے تو یہی لگتا ہے کہ عمران خان بہت جلد رہا ہوجائیں گے۔ عمران خان کی رہائی کے ساتھ ہی یہ سوالات پیدا ہوتے ہیں یہ عمران خان کی رہائی ڈیل ہے یا پھر ڈھیل؟ سیاسی رہنما جیل میں رہتے ہوئے ڈیل کرتے رہتے ہیں یہ کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے۔
عمران خان بھی ڈیل کرسکتے ہیں کیوں کہ جیل میں رہتے ہوئے ان کی پارٹی منتشر ہورہی ہے اور جیل جاتے ہوئے عمران خان نے جو سوچا تھا وہ پورا نہ ہوسکا۔ ان کا خیال تھا کہ ان کے جیل جاتے ہی عوام بپھر جائیں گے اور موجودہ حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا لیکن حکومت سروائیو کرنے میں کامیاب رہی جس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ اسٹبلشمنٹ کا ہاتھ عمران خان کی ضد میں حکومت کے سر پر رہا اس لیے حکمرانوں میں بھی خود اعتمادی آگئی۔ اس لیے عمران خان کے پاس دو راستے تھے کہ یا تو ڈیل کرکے باہر آجائے یا اسی طرح جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہے اور ان کی پارٹی مزید منتشر ہوجائے۔
تاہم عمران خان کی رہائی کو سو فیصد ڈیل بھی قرار نہیں دی جاسکتی ہاں البتہ چند باتیں ایسی ہیں جن کا مشاہدہ کرنے سے ہر شخص سمجھ سکتا ہے کہ عمران خان نے ڈیل کی ہے یا نہیں۔ سابقہ ادوار میں زیادہ تر ڈیل کے نتیجے میں جیل میں قید سیاست دان ملک سے باہر چلے جاتے، ان کے سامنے یہ شرط رکھی جاتی کہ ہم آپ کو رہا کریں گے لیکن آپ ہمارے لیے مشکلات پیدا کرنے کی بجائے کسی بھی بہانے سے بیرون ملک چلے جائیں اور تب تک نہ آئیں جب تک الیکشن نہ ہوں۔ عمران خان اس بات پر بالکل راضی نہیں ہیں وہ بیرون ملک جانے سے بالکل انکار کردیا ہے۔ تاہم پھر بھی اگر وہ رہائی کے بعد بیرون ملک چلے جاتے ہیں تو اُنھوں نے سو فیصد ڈیل کیا ہے۔
خان سے ڈیل اس شرط پر بھی ہوسکتی ہے کہ وہ احتجاج، دھرنے اور اسٹبلشمنٹ کے خلاف زہر اگلنے سے پرہیز کریں گے اور چھوٹے موٹے جلسے کرکے خود کو سیاست میں زندہ رکھیں گے۔ خان صاحب اگر رہا ہونے کے بعد اسٹبلشمنٹ کے حوالے سے نرم رویہ رکھے اور دھرنے اور احتجاج چھوڑ کر جلسے وغیرہ کرنا شروع کردے تو یہ بات بھی ثابت کرے گی کہ اُنھوں نے ڈیل کیا ہے۔ تاہم اگر ان کے رویے میں تبدیلی نہیں آتی اُسی طرح پرانے روش پر چلتے ہوئے آزادی کی جدوجہد کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ خان صاحب نے ڈیل نہیں کی۔ ا گر خان صاحب نے ڈیل نہیں کی تو پھر اس کی رہائی کی وجہ کیا ہوگی؟
خان کی رہائی کی ایک وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ امریکی الیکشن کے نتیجے میں صدر ٹرمپ کی حکومت قائم ہوچکی ہے۔ ٹرمپ کو جتوانے میں امریکہ میں مقیم مسلمانوں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ سب عمران خان کے دیوانے ہیں وہ عمران خان کی رہائی چاہتے ہیں۔ ٹرمپ ان کو خوش کرنے کے لیے عمران خان کی رہائی میں اپنا کردار ضرور ادا کرنا چاہیں گے اور ہوسکتا ہے اس حوالے سے پاکستان کے حکمرانوں کو اشارے بھی مل چکے ہوں۔
دوسری بات یہ ہے کہ ٹرمپ بھی خان کی طرح اسٹبلشمنٹ سے برسر کار ہیں لہذا وہ عمران خان کے لیے ہمدردی کے جذبات رکھتے ہیں اسی وجہ سے بھی وہ ہوسکتا ہے غیر سرکاری طور پر پاکستانی حکمرانوں کو اشارے دے چکے ہوں۔ ہم چاہے لاکھ انکار کریں پھر بھی امریکہ دنیا کا چودھری ہے اور چودھری صاحب کا اشارہ ہی ہمارے حکمرانوں کو بدحواس کرنے کے لیے کافی ہے۔
خان کی رہائی کی وجہ تحریک انصاف کی سخت تحریک بھی ہے۔ 24 نومبر کو جس تحریک کی تیاری کی جارہی ہے یہ کوئی معمولی تحریک نہیں ہے۔ خیبرپختونخوا میں الجہاد الجہاد کی صدا گونجنا بھی غیر معمولی ہے اور علی امین گنڈاپور کی طرف سے موت قبول کرنے کا اعلان کرنا بھی حکومت کو خوف میں مبتلا کردیا ہے۔