Saturday, 04 January 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sharif Chitrali
  4. Imran Khan Ka Muzakrat Se Inkar

Imran Khan Ka Muzakrat Se Inkar

عمران خان کا مزاکرات سے انکار

ایک طرف حکومت ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے کہ عمران خان سے مذاکرات ہو رہے ہیں اور خان مذاکرات پر مجبور ہوچکے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بار بار سوالات پوچھ رہے تھے کہ عمران خان چھبیس دسمبر کے بعد مذاکرات پر آمادہ ہوچکے ہیں اس سے پہلے وہ مذاکرات کے لیے تیار نہیں تھا۔ آخر کیوں؟ ایک جواب آیا ڈنڈے کے زور کی وجہ سے؟ خواجہ رفیق نے اس بات کی تصدیق نہیں کی تاہم زیادہ تر لوگوں کا یہی خیال ہے کہ عمران خان چھبیس نومبر کی ناکامی کے بعد مذاکرات پر مجبور ہوچکے ہیں۔

لیکن حال ہی میں علیمہ خان نے عمران خان سے ملاقات کے بعد وہ بم گرایا ہے جس سے حکومت کے ایوانوں میں بھی بھونچال سا آگیا ہے ساتھ ساتھ عمران خان کے حوالے سے مایوس ہونے والے کارکنوں میں بھی ایک جوش اور جذبہ سا پیدا ہوگیا ہے۔ وہ لوگ جو عمران خان کو کمزور سمجھ رہے تھے وہ بھی انگشت بدندان ہوگئے ہیں کہ یہ شخص انسان ہے یا کوئی پتھر؟ یہ تو لوہے سے بھی زیادہ سخت ثابت ہورہے ہیں۔ اب بھی عمران خان ٹوٹنے کا نام نہیں لے رہا۔ اُنھوں نے ببانگ دہل اعلان کردیا ہے کہ وہ کسی سے مذاکرات نہیں کریں گے نہ اسٹبلشمنٹ سے اور نہ ہی چوروں سے۔

ایک بار پھر عمران خان کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ دوسری طرف امریکہ کی طرف سے حکومت پر انتہائی زیادہ پریشر ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے اور حکومت بھی مذاکرات کے بہانے عمران خان کو رہائی کرنا چاہتی ہے کیوں کہ ایک ایسے موقع پر جب ملکی معیشت بہتری کی طرف جارہی ہے حکومت سپر پاور کی ناراضگی برداشت نہیں کرسکتی، ورنہ ہماری معیشت دھڑام سے نیچے گرسکتی ہے جس کی ساری ذمہ داری موجودہ حکومت پر آئے گی اور حکومت کی ساری کوششیں رائیگاں چلی جائیں گی۔ عمران خان کا موقف ہے کہ وہ کسی بیرونی دباؤ کی وجہ سے رہا ہونا ہی نہیں چاہتے وہ سالوں سے جیل کاٹ رہے ہیں

رہائی کی کوشش ہوتی تو کب کے مذاکرات کرکے رہا ہوجاتے۔ اب وہ صرف اور صرف اپنے کیسز لڑ کر ہی رہا ہوجائیں گے۔ اس لیے حکومت شدید دباؤ میں ہے۔ ایک طرف عمران خان سے مذاکرات کی کوشش جاری ہے تو دوسری طرف عمران خان نے ٹھینگا دکھادیا ہے۔ اُدھر امریکہ کی طرف سے حکومت پر زور ڈالا جا رہا ہے۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت ایسے مقام پر پہنچ گئی ہے کہ آگے بھی بدنامی ہے اور پیچھے بھی۔ حکومت نہ آگے جاسکتی ہے نہ پیچھے جاسکتی ہے۔ سپر پاور کو ناراض کرے تو معیشت کی بہترین میں رکاوٹ بننے کا خطرہ، عمران خان کو رہا کرے تو امریکہ سے ڈرنے کی بدنامی۔

Check Also

Muzakrat Khush Aind, Awam Ke Masail Bhi Hal Karen

By Rao Ghulam Mustafa