Sindhiyo Ke Halaat
سندھیوں کے حالات
مچھلی پکانے کا وقت ہوا تو بجائے نمک، چینی ڈال دی، عین وقت پر معلوم ہوا تو ٹوٹکہ اپنانے کا خیال آیا۔ ٹوٹکے بھی بتاؤں گا پہلے سندھ کلچرل ڈے کی تعظیم ہو جائے۔ سندھی لوگ دنیا کی نکمی ترین مخلوق ہیں۔ جنرل پبلک کی بات کریں تو تعلیم میں کاروبار میں محنت مزدوری اور پروڈکٹس میں ان کا حصہ زیرو کے آس پاس ہے۔ یہ دنیا میں صرف سندھی بولنے آتے ہیں، آپس میں سندھی بولتے ہیں اور رخصت ہو جاتے ہیں۔
پاکستان کے دیگر صوبوں میں پشتو، پنجابی اور بلوچی نہیں پڑھائی جاتی واحد سندھی ہیں، جنہیں لگتا ہے کہ ان کی زبان جنتی ہے اور ہر لفظ پر دس نیکیاں ملتی ہیں۔ صوتی آہنگ کی بات کریں تو اس زبان میں کوئی بھی خاص بات نہیں نقطوں کی تعداد بڑھا کر بلاوجہ اچھل کود کرتے رہتے ہیں۔ سندھ کے شہروں میں سیاسی اور سفارشی بھرتیوں میں نمبر ون ہیں اور اداروں میں سبھی انگوٹھا چھاپ پہنچانے کا کام بخوبی کرتے ہیں۔
رشوت لینے کی ماسٹر سند پیدائشی طور پر رکھتے ہیں۔ بدلحاظی و الہڑ پن میں ان کا مقابلہ پاکستان تو کیا کسی دوسری قوم کے ساتھ نہیں کیا جا سکتا۔ کلچرل ڈے ایسے مناتے ہیں گویا سندھ کو پیرس بنا چکے ہیں۔ اندرون سندھ جائیں تو عورتیں کھیتوں میں اور مرد کلف لگے، لباس میں چلتے نظر آئیں گے۔ بچوں کو الف بے نہیں آتا ہوگا، مگر مونچھ کو تاؤ ایسے دینگے گویا سکندر اعظم کے پوت ہوں۔
ان کے تعلیمی ادارے دیکھ لیں تو کانوں کو ہاتھ لگائیں گے۔ ان کا بس چلے تو نقل نہ کریں، بلکہ کتابوں کے صفحے پھاڑ کر جوابی پرچے پہ چپکا دیں۔ ان کے کالج سکول تو چھوڑیں یونیورسٹیاں چھ مہینے اور سال تک امتحان ملتوی کرتی رہتی ہیں، کیونکہ سوالیہ پرچہ نہیں بنا ہوتا۔ ان کے ممتحن میٹرک اور انٹر کے امتحانات میں خود یہ کہتے ہیں کہ گائیڈ سے لکھو مگر شور نہ کرو۔
آج انہوں نے سندھ کے شہروں میں اندھیر نگری مچائے رکھی۔ ہر مصروف شاہراہ کو گاڑیوں میں ڈی جے لگا کر بلاک کیا اور اپنی کامیابیوں پہ ناچتے رہے۔ نجانے کس حس کو تسکین پہنچاتے رہے۔ اگر پوچھیں کہ کون سا تیر مار لیا ہے تو پی پی کے تیر پہ ٹھپہ مارنے کی داستان سناتے ہیں۔ تین گھنٹے سڑکوں پر اس مخلوق کی وجہ سے خجل ہوا ہوں اور اس دوران ان کے ناچ کی وجہ سوچتا رہا ہوں۔
دنیا چھوڑ، پاکستان کے نقشے پر ان کی contribution کیا ہے۔ ملٹی نیشنل کارپوریشن اور پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں میں ان کی شرح زیرو کے آس پاس ہے۔ کیونکہ یہ نکمے ترین لوگ ہیں۔ کراچی شہر میں خواتین پر ہوٹنگ ہو تو بلاتحقیق جان لیجیے کہ ملزم سندھی ہی ہوگا۔ یہ اس ملک کو پیراسائیٹ کی طرح کھا رہے ہیں یہ کراچی کو لگنے والا گُھن ہے۔
سینکڑوں سندھیوں کے ساتھ رابطے اور ہزاروں سندھیوں کے حالات دیکھنے کے بعد یہی نتیجہ ہے کہ ایک دو فیصد شریف زادوں کو چھوڑ کر باقی سب بچھو ہیں۔ قومی شاہراہ N5 تین سو کلومیٹر لمبی ہے۔ حیدرآباد سے سیہون تک یہ سارا علاقہ سیلابوں سے نہیں نکلا اور سندھی یہاں شاہراہ فیصل پر ناچ رہے ہیں، کیونکہ انہوں نے تیر مار لیا ہے۔ حد تو یہ کہ انہیں سندھی کے گھر پیدا ہونے پر افسوس بھی نہیں ہوتا۔
میں اس زبان اور کلچرل ڈے کو جوتے پر رکھتا ہوں، جو بلاوجہ تین گھنٹے سڑک بند کر کے ڈانس کروا رہا ہو، آخری بات یہ کہ مچھلی میں اگر نمک کی بجائے چینی ڈل جائے تو اسے دوبارہ سے دھو لینا چاہئے۔ پانی میں کچھ دیر بھگوئے رکھیں تین بار پانی تبدیل کریں اور نمک ڈال کر دوبارہ میرینیٹ کریں، رام بھلی کرے گا۔