Aalmi Youm e Cycle
عالمی یوم سائیکل

دنیا بھر میں 3 جون کو دنیا بھر میں عالمی یوم سائیکل منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو سائیکل چلانے کے فائدوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔ سائیکل ایک سادہ، سستی اور ماحول دوست سواری ہے جو نہ صرف سفر کا آسان ذریعہ ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بہت مفید ہے۔ سائیکل چلانے سے جسمانی ورزش ہوتی ہے، دل مضبوط ہوتا ہے، وزن کم ہوتا ہے اور انسان چُست رہتا ہے۔ یہ گاڑیوں کے مقابلے میں ماحول کو آلودہ نہیں کرتی۔ اس لیے ماحولیاتی تحفظ کے لیے بھی بہت اہم ہے۔
یہ دن ہمیں پیغام دیتا ہے کہ ہم اپنی روزمرہ زندگی میں سائیکل کا استعمال بڑھائیں تاکہ صحت مند بھی رہیں اور ماحول بھی صاف رکھیں۔ اقوامِ متحدہ نے یہ دن 2018 میں منانے کا اعلان کیا تاکہ دنیا بھر میں لوگ سائیکل کی اہمیت کو سمجھیں۔ خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کو سائیکل چلانے کی عادت ڈالنی چاہیے کیونکہ یہ ایک مثبت، صحت مند اور خوشگوار سرگرمی ہے۔ یہ خیال ایک پروفیسر لسزک سیبرووسکی نے پیش کیا جنہوں نے ایک مہم چلائی کہ سائیکل ایک اہم، سادہ اور ماحول دوست سواری ہے جسے دنیا بھر میں فروغ دیا جانا چاہیے۔ ان کی اس کوشش کو اقوامِ متحدہ نے سراہا اور 193 ممالک نے اس دن کو منانے کی قرارداد منظور کی۔
سائیکل کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ سائیکل قریبا 19ویں صدی میں ایجاد ہوئی اور تب سے اب تک یہ دنیا کی مقبول ترین سواریوں میں سے ایک بن چکی ہے۔ سب سے پہلی سائیکل نما سواری 1817 میں جرمنی کے "کارل ڈرائس" نے بنائی۔ اسے "ڈرائیسین یا "رننگ مشین" کہا جاتا تھا۔ اس میں پیڈل نہیں تھے اور اسے زمین پر پاؤں سے دھکیل کر چلایا جاتا تھا۔ 1839 میں اسکاٹ لینڈ کے "کِرک پیٹرک میکملن" نے پہلی بار پیڈلز کا استعمال کیا جس سے سائیکل کو پاؤں کے بجائے پیڈل سے چلایا جا سکتا تھا۔ بعد ازاں 1860 کی دہائی میں فرانس کے "پیئر لالمنٹ" اور "پیئر مائشو" نے جدید طرز کی سائیکل بنائی جس میں لوہے کے پہیے اور پیڈلز موجود تھے۔ 1885میں برطانیہ کے "جان کیم سٹارلی" نے "سیفٹی بائیسکل" ایجاد کی جو موجودہ سائیکل کی شکل سے بہت مشابہ تھی۔ اسی ماڈل نے سائیکل کو عوام میں مقبول بنایا۔
دنیا میں سب سے زیادہ سائیکل نیدر لینڈز (ہالینڈ) میں استعمال کی جاتی ہے۔ یہ یورپ کا ایک خوبصورت اور ترقی یافتہ ملک ہے۔ یہاں کے لوگ روزمرہ زندگی میں سائیکل کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ بچے، بڑے، مرد، عورتیں سب ہی اسکول، دفتر، بازار اور پارک جانے کے لیے سائیکل چلاتے ہیں۔ نیدرلینڈز کی حکومت نے خاص طور پر سائیکل سواروں کے لیے الگ راستے بنائے ہیں تاکہ لوگ آسانی اور حفاظت کے ساتھ سائیکل چلا سکیں۔ ہالینڈ کے سابق وزیر اعظم مارک رتے اپنی سادگی اور ماحول دوست طرز زندگی کے لیے مشہور تھے۔ وہ اکثر دفتر سائیکل پر جاتے تھے۔ جولائی 2024 میں جب انہوں نے 14 سالہ دور حکومت کے بعد اپنا عہدہ چھوڑا تب بھی وہ اپنے دفتر سے سائیکل پر روانہ ہوئے۔
دنیا میں سب سے زیادہ سائیکلیں چین میں تیار کی جاتی ہیں۔ چین ایک بڑا اور ترقی یافتہ ملک ہے جسے پوری دنیا کی فیکٹری کہا جاتا ہے۔ چین میں جہاں بہت ساری اشیاء تیاری کی جاتی ہیں ان میں سائیکلیں بھی شامل ہیں۔ چین میں کئی بڑی فیکٹریاں ہیں جو ہر سال لاکھوں سائیکلیں بناتی ہیں اور دنیا کے مختلف ملکوں کو بیچتی ہیں۔ چین میں صرف سائیکلیں بنائی ہی نہیں جاتیں بلکہ یہاں کے لوگ بھی روزانہ بڑی تعداد میں سائیکلیں استعمال کرتے ہیں۔ اسکول، کالج، دفاتر اور بازار جانے کے لیے لوگ سائیکل کا استعمال کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے وہاں ٹریفک کم ہوتی ہے اور فضا بھی صاف رہتی ہے۔ چین کی سائیکل انڈسٹری دنیا کی سب سے بڑی ہے اور یہ ملک دنیا بھر کو سائیکلیں فراہم کرتا ہے۔
سائیکل ایک سادہ، سستی اور صحت مند سواری ہے، مگر پھر بھی دنیا کے بہت سے ملکوں میں اسے زیادہ استعمال نہیں کیا جاتا۔ اس کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے پہلی وجہ یہ ہے کہ کچھ ملکوں میں سائیکل چلانے کے لیے خاص راستے نہیں ہوتے جس کی وجہ سے سائیکل چلانا خطرناک ہو جاتا ہے، خاص طور پر بڑی سڑکوں پر۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ بہت سے لوگ زیادہ آرام پسند کرتے ہیں اور وہ گاڑی یا موٹر سائیکل کو ترجیح دیتے ہیں حالانکہ وہ مہنگی اور ماحول دوست سواری نہیں ہے۔
ہمارے یہاں کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ سائیکل صرف غریب لوگوں کی سواری ہے اس لیے وہ اسے کم عزت والی سواری سمجھتے ہیں جو ایک غلط سوچ ہے۔ کچھ جگہوں پر موسم بہت گرم یا بہت سرد ہوتا ہےجس میں سائیکل چلانا مشکل ہو جاتا ہے۔ اسی طرح پہاڑی علاقوں میں یا جہاں راستے خراب ہوں، وہاں بھی لوگ سائیکل کا استعمال کم کرتے ہیں۔ ان سب باتوں کی وجہ سے دنیا میں سائیکل کا استعمال کم ہوگیا ہے۔ اگر حکومتیں سہولتیں دیں اور لوگ اپنی سوچ بدلیں تو سائیکل کو عام بنایا جا سکتا ہے۔
سائیکل چلانا ایک بہت اچھی اور آسان ورزش ہے جو جسم کو تندرست اور چاق و چوبند رکھتی ہے۔ جب ہم سائیکل چلاتے ہیں تو ہمارے پاؤں، ٹانگیں اور پٹھے مضبوط ہوتے ہیں کیونکہ ہمیں پیڈل زور سے چلانا پڑتا ہے۔ اس سے ہمارے پٹھے طاقتور بنتے ہیں اور جسم میں خون کی گردش بہتر ہو جاتی ہے۔ سائیکل چلانے سے دل کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے کیونکہ یہ ایک بہترین کارڈیو ورزش ہے، جو دل کی دھڑکن کو بڑھا کر اسے مضبوط بناتی ہے۔
سائیکل چلانے کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ یہ وزن کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اگر ہم روزانہ تھوڑی دیر سائیکل چلائیں تو ہمارا جسم کیلوریز جلاتا ہے اور موٹاپا کم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سائیکل چلانا ہمارے ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔ جب ہم سائیکل پر باہر جاتے ہیں تو تازہ ہوا ملتی ہے اور ہم خوش محسوس کرتے ہیں۔ یہ ورزش جوڑوں کے لیے بھی محفوظ ہے کیونکہ اس میں زیادہ جھٹکے نہیں لگتے، اس لیے بزرگ اور بیمار لوگ بھی اسے آرام سے کر سکتے ہیں۔
اگر ہم اپنی روزمرہ زندگی میں سائیکل چلانے کو شامل کر لیں تو ہمارا جسم مضبوط، ذہن خوش اور زندگی زیادہ فعال ہو جاتی ہے۔ اس کے لیے صرف ایک سائیکل اور تھوڑا سا وقت درکار ہوتا ہےجو صحت کے لیے بہت بڑا سرمایہ ہے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم سائیکل چلانے کو اپنی روزانہ کی ورزش کا حصہ بنائیں۔

